سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت
مرکزی وزیر ڈاکٹر جتندر سنگھ نے نوجوانوں کو سود مند روزگار فراہم کرنے کے لئے سی آئی آئی سے جموں وکشمیر میں اسٹارٹ-اَپس کو بڑھاوا دینے کے لئےبڑے پیمانے پر آگے آنے کا اصرار کیا
جموں و کشمیر میں زرعی-ٹیکنالوجی اسٹارٹ-اَپس کے وسیع امکانات ہیں، کیونکہ یہاں کی جغرافیائی اور موسمیاتی صورتحال دواو خوشبودارمادہ والے پودوں کی کھیتی کے حق میں ہے:ڈاکٹر جتندر سنگھ
ڈاکٹر جتندر سنگھ ہیبی ٹیٹ سینٹر ، دہلی میں کنفیڈریشن آف انڈین انڈسٹری کے جموں و کشمیرباب کے ساتھ ’’نیا کشمیر‘‘بنانے کے طریقہ کار اور اقدامات پر بات چیت کررہے تھے
Posted On:
23 DEC 2022 5:13PM by PIB Delhi
سائنس و ٹیکنالوجی کے وزیرمملکت و ارضیاتی سائنس کے وزیر مملکت (آزادانہ چارج)، وزیر اعظم کے دفتر، عملہ، عوامی شکایات، پنشن ،ایٹمی اور خلاء کے وزیر مملکت ڈاکٹر جتندر سنگھ نے کنفیڈریشن آف انڈین انڈسٹری کی صنعتی اِکائی سے نوجوانوں کو سود مند روزگار فراہم کرنے کے لئے جموں وکشمیر میں اسٹارٹ-اَپس کو بڑھاوا دینے کے بڑے پیمانے پر آگے آنے پر اصرار کیا۔
ڈاکٹر جتندر سنگھ نے کہا کہ جموں و کشمیر زرعی –ٹیکنالوجی اسٹارٹ-اَپس کے وسیع امکانات ہیں، کیونکہ یہاں کی جغرافیائی اور موسمیاتی صورتحال دوا و خوشبودار مادہ والے پودوں کی کھیتی کے حق میں ہے۔انہوں نے کہا کہ اروما مشن اور’ بینگنی انقلاب‘ کی کامیابی کسانوں اور نوجوان صنعت کاروں ، دونوں کے لئے سود مند حالت بننے کے حق میں ثبوت دیتی ہے۔
کنفیڈریشن آف انڈین انڈسٹری کے جموں و کشمیر باب (چیپٹر)کے ساتھ بات چیت کرتے ہوئے ڈاکٹر جتندر سنگھ نے کہا کہ زندگی کے تمام شعبوں کے حقیقی اسٹیک ہولڈرز کو اس مرکز کے زیر انتظام ریاست کی جامع ترقی کے لئے کھلے ذہن کے ساتھ سامنے آنا چاہئے۔وزیر موصوف نے یاد کیا کہ پچھلے سال ہی جموں و کشمیر کے سیاسی نمائندوں سے ملاقات کے وقت دلی کی دوری(دہلی سےفاصلہ کے ساتھ ساتھ دل کی دوری (دل کا فاصلہ) کو بھی ہٹانے پر زور دیا تھا۔انہوں نے کہا کہ جناب مودی کے دوسری مدت کار کے لئے حلف لینے کے بعد ہی (مشن جموں و کشمیر)پر زور دیا گیا تھا۔جس کے بعد نوتعمیر شدہ مرکز کے انتظام ریاست کے لئے ایک اہم قدم اٹھایا گیا ہے،جس میں کئی اہم ترقیاتی پروجیکٹوں اور نئی سرمایہ کاری کے علاوہ مرکزی وزرا کو شامل کرتے ہوئے جامع عوامی آؤٹ ریچ پروگرام بنائے گئے ہیں۔
ڈاکٹر جتندر سنگھ نے جموں و کشمیر میں زرعی-ٹیکنالوجی اسٹارٹ-اَپس کی کامیاب صنعتوں کے لئے نامیاتی ٹیکنالوجی کے محکمے،سائنس و ٹیکنالوجی تحقیقاتی کونسل اور ایٹمی توانائی کے محکمے سے ہر ممکن مدد کی یقین دہانی کرائی۔ انہوں نے بتایا کہ اروما مشن کے علاوہ، بایوٹیک کسان ہب نے سیب کے باغوں کے احیاء کے تحت اب تک 40 باغوں کا احیاء کیا ہے اور جس کے لئے پرانے اور پیداوار نہیں کرنے والے باغات کو زیادہ پیداواری باغوں میں بدلنے کے لئے ایک بہت ہی جدید تکنیک کا استعمال کیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ اس کے کامیاب ہونے کے لئے نوجوانوں کو سرکاری نوکری کی ذہنیت چھوڑنی ہوگی۔
سی آئی آئی یوٹی کونسل ، جموں و کشمیر کے چیئرمین جناب سید احسان جاوید نے کہاکہ 5اگست 2019کے بعد دفعہ 370 کو رد کرنے کے بعد سے ہی انہوں نے پائیدار ترقی کے لئے ایک محرک کی شکل میں سرگرم رول ادا کرتے ہوئے ’’مرکز کے زیر انتظام ریاست جموں و کشمیر کو ایک اولو العزم مرکز بنانے اور اسے سرمایہ کاری ، معیاری تعلیم اور جدید بنیادی ڈھانچے کے لئے ایک خواہش مند مرکز بنانے‘‘کے موضوع کو اپنایا ہے۔
جناب جاوید نے کہا کہ سی آئی آئی اب آگے بڑھتے ہوئے ایسے شعبوں میں کام کرنا چاہے گا ، جہاں اس مرکز کے زیر انتظام ریاست کے پاس پالیسی پر مبنی مکالمہ ، کاروبار سے کاروبار تک(بزنس ٹو بزنس-بی 2بی)اور کاروبار سے سرکار تک(بزنس ٹو گورنمنٹ-بی2جی)پلیٹ فارموں اور سرمایہ کاری میٹنگوں کے توسط سے وسیع صلاحیت ہے۔اس کے لئے کنفیڈریشن آف انڈین انڈسٹری، جموں و کشمیر سرکار کےساتھ کام کرنے کے لئے دنیا بھر میں پھیلے اپنے وسائل اور نیٹ ورک فائدہ اٹھائے گا۔
************
ش ح۔ج ق۔ن ع
(U: 14370)
(Release ID: 1886557)
Visitor Counter : 131