جل شکتی وزارت
دریائے گنگا کی آلودگی میں کمی کے لیے نمامی گنگے پروگرام کےتحت مختلف اقدامات کیے گئے
Posted On:
22 DEC 2022 4:16PM by PIB Delhi
جل شکتی کے وزیر مملکت جناب پرہلاد سنگھ پٹیل نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب بتایا کہ نمامی گنگے پروگرام کے تحت، آلودگی پر قابو پانے سے متعلق مرکزی بورڈ (سی پی سی بی) اور آلودگی پر قابو پانےکے ریاستی متعلقہ بورڈز (ایس پی سی بیز) کے جانب سے 5 اہم ریاستوں میں 97 مقامات پر دریائے گنگا کے پانی کے معیار کی جانچ کا مطالعہ کیا جارہا ہے۔ دریا کے پانی کے معیار کا اندازہ نہانے کے نوٹیفائی کئے گئے بنیادی پانی کے معیار ضابطے کے تحت باہر نہانے والے پانی سے کیا گیا ہے ۔
(جنوری تا ستمبر) 2022 میں گنگا کی 5 اہم ریاستوں میں سی پی سی بی کی طرف سے پانی کے معیار کے جائزے کی بنیاد پر، مشاہدہ کئے گئے پانی کے معیار سے پتہ چلتا ہے کہ تحلیل شدہ آکسیجن کی اوسط قدر جو دریا کے بہتر ہونے کا اشارہ ہے، نوٹیفائی کی گئی قابل قبول حد کے اندر پائی گئی ، جو نہانے کے پانی کے معیار کا بنیادی پیمانے اور دریائے گنگا کے تقریباً پورے حصے کے لیے دریا کے ماحولیاتی نظام مدد کے لیے تسلی بخش ہے۔ (i) قنوج U/s سے کالا کنکر تک، رائے بریلی اور D/s مرزا پور سے تاریگھاٹ، غازی پور (سوائے U/s وارانسی، اسیگھاٹ) اتر پردیش میں اور (ii) مغربی بنگال میں شیتلتلہ، پلٹا تک،سوائے معمولی حد سے زیادہ پھیلاؤ (BOD: 3.3 سے 4.7 mg/L) مقامات پر پھیلاؤ کے علاوہ بائیو کیمیکل آکسیجن ڈیمانڈ ( بی او ڈی) کی درمیانی قدر قابل قبول حدود کے اندر پائی گئی ہے ۔
مزیدیہ کہ کثیر شعبہ جاتی سرگرمیوں کے نتیجے میں، پانی کے معیار کے پیمانے کے درمیانی اعداد و شمار کے موازنہ کے مطابق،33 مقامات پر DO اور بائیو کیمیکل آکسیجن ڈیمانڈ (BOD)، سال 2014 اور 2022 (جنوری سے ستمبر) کے فیکل کالیفارمز (FC)،DO (میڈین) میں بہتری آئی ہے، BOD (میڈین) میں 40 مقامات پر بہتری آئی ہے اور FC (میڈین) میں بالترتیب 28 مقامات پر بہتری آئی ہے۔ پانی کے معیار میں بہتری کی وجہ سے پانی میں رہنے والے جانوروں کی نسلوں میں اضافہ دیکھنے میں آیا، جس میں گینگیٹک ڈولفنز (اب وسیع تر علاقوں میں دیکھی جاتی ہے، جہاں پہلے یہ نہیں دیکھی جاتی تھی)، اوٹر، کچھوے، ہلسا وغیرہ شامل ہیں۔
صاف وشفاف گنگا کے قومی مشن (این ایم سی جی) نمامی گنگے پروگرام (این جی پی) کے تحت دریائے گنگا کی آلودگی میں کمی کے لیے مختلف اقدامات کر رہا ہے۔
- این جی پی کے تحت 32,897.83 کروڑ روپے کی تخمینہ لاگت سے کل 406 پروجیکٹ شروع کیے گئے ہیں۔ ان میں سے 224 منصوبے مکمل ہو چکے ہیں جبکہ باقی ماندہ منصوبے عمل درآمد کے مختلف مراحل میں ہیں۔ این جی پی کے تحت شروع کیے گئے منصوبوں میں پانی کی نکاسی کے بنیادی ڈھانچے کے 176 منصوبے شامل ہیں جن کی منظور شدہ لاگت 26,263 کروڑ روپے ہے، اس منظور شدہ لاگت سے سیوریج ٹریٹمنٹ پلانٹ (ایس ٹی پی) کی گنجائش کی 5,270 ملین لیٹر فی دن (ایم ایل ڈی) کی تعمیر اور بحالی اور 5,214 کلومیٹر سیوریج نیٹ ورک بچھایا گیا ہے۔ ان میں سے پانی کی نکاسی سے متعلق 98 پروجیکٹ مکمل کئے جاچکے ہیں جس کے نتیجے میں 1,858 ایم ایل ڈی-ایس ٹی پی صلاحیت کی تخلیق اور بحالی اور 4,204 کے ایم سیوریج نیٹ ورک بچھایا گیا ہے۔
- تقریباً 4507 گنگا گراموں کو کھلے میں رفع حاجت سے پاک قرار دیا گیا ہے۔
- iii. ریاستی حکومتیں شناخت شدہ آلودہ ندیوں کے پانی کے معیار کے احیا کے لیے ریاستی دریا کے احیا سے متعلق کمیٹیوں کے تیار کردہ عملی منصوبوں کو نافذ کر رہی ہے۔ ریاستی سطح پر متعلقہ ریاستوں؍مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے چیف سکریٹری کے ذریعہ اور مرکزی سطح پر جل شکتی کی وزارت کے سکریٹری کی صدارت میں مرکز کی نگرانی سے متعلق کمیٹی کے ذریعہ عمل درآمد کی باقاعدگی سے نگرانی کی انجام دی جارہی ہے۔
- صنعتوں کو صاف ستھری ٹیکنالوجیز اور فضلہ کو کم کرنے کے طور طریقوں کو اپنا کر پانی کے استعمال، فضلے کی پیداوار اور آلودگی کے بوجھ میں کمی کے لیے چارٹر پر مبنی شراکت داری کے نقطہ نظر کے ذریعے سہولت فراہم کی جاتی ہے۔ صنعتوں اور آلودگی کے ذرائع کی کڑی نگرانی اور ریگولیشن کی جا رہی ہے۔ تمام جی پی آئیز کے سالانہ معائنے کے ساتھ دریائے گنگا کے کنارے مجموعی آلودگی پھیلانے والی صنعتوں (جی پی آئیز) کی دریافت نامی ماہر اداروں کی ٹیم کے ذریعے کی جاتی ہے۔
- نمامی گنگے اسکیم کے تحت 3 سال کی مدت کے لیے 11 مقامات پر کوڑے دان کی صفائی کی سرگرمیاں بھی شروع کی گئیں ہیں۔ اس کے علاوہ، گنگا میں گرنے والے نالوں کو دریا میں ٹھوس فضلہ کے براہ راست اخراج کو روکنے کے لیے ان کے دہانے پر (یا ان کے باہر سے 1 کلومیٹر کے فاصلے پر) تاروں کے جال؍کچرے کی ریک فراہم کی گئی ہے۔
- سوچھ بھارت مشن دیہی مرحلہ دوئم کے رہنما خطوط، گنگا گرام کے ساتھ ساتھ ٹھوس اور رقیق فضلہ کے انتظام پر توجہ مرکوز کرنے کی تجویز اور عملدرآمد کو یقینی بناتا ہے۔ ریاستوں کو اس بات کو یقینی بنانے کی ضرورت ہے کہ دریائے گنگا کے کنارے واقع گاوؤں کو ٹھوس اور رقیق فضلے کے بندوبست ( ایس ایل ڈبلیو ایم) سے متعلق کارروائیوں کے نفاذ کے لیے ترجیح دی جائے۔
- ججماؤ ٹینری کلسٹر کانپور کے لیے 20 ایم ایل ڈی کامن ایفلوئنٹ ٹریٹمنٹ پلان (سی ای ٹی پی) کی تعمیر، جو ملک میں اپنی نوعیت کا سب سے بڑا منصوبہ ہے، دریائے گنگا میں آلودگی میں کمی کے لیے ججماؤ کے علاقے میں ٹینری کلسٹر کی آلودگی کی وجہ سے دریائے گنگا کو درپیش دیرینہ چیلنج سے نمٹنے کے لیے اس منصوبے پر کام جاری ہے۔ اسی طرح، اناؤ اور بنتھر کے ٹینری کلسٹروں میں دیگر سی ای ٹی پیز کی اپ گریڈیشن کو منظوری دی گئی ہے اور ساتھ ہی متھرا میں 6.25 ایم ایل ڈی ٹیکسٹائل کلسٹر کی تکمیل بھی آخری مرحلے میں ہے۔
*************
ش ح- ش ر–ع ر
U. No. 14257
(Release ID: 1885927)