اسٹیل کی وزارت
جناب فگن سنگھ کلستے نے اسٹیل صنعت پر زور دیا کہ وہ دیہی علاقوں میں سرمایہ کاری کریں
پائیدار اسٹیل صنعت بننے کے لیے کاربن سے پاک بنائے جانے پر زور
Posted On:
22 DEC 2022 5:32PM by PIB Delhi
اسٹیل اور دیہی ترقی کے مرکزی وزیر مملکت جناب فگن سنگھ کلستے نے صنعت پر زور دیا کہ وہ دیہی علاقوں میں سرمایہ کاری پر توجہ مرکوز کرے تاکہ بھارت میں اسٹیل کی پیداوار اور کھپت کو بڑھایا جاسکے۔ انہوں نے یہ بات آج نئی دہلی میں سی آئی آئی کی طرف سے عالمی سطح پر مسابقتی اور پائیدار اسٹیل صنعت وژن 2047 پر منعقدچوٹی کانفرنس میں کہی۔انہوں نے این ایس پی-2017 NSکے مطابق 300 ملین ٹن کے گھریلو مانگ اور پیداوار کے ہدف کو حاصل کرنے کے لیے دیہی اسٹیل کی کھپت میں اضافہ کرنے پر زور دیا۔ ملک میں کیپیٹل گڈز کی تعداد اور ایک پائیدار اسٹیل صنعت بننے کے لیے کاربن سے پاک بنائے جانے کے لیے ایک مناسب حکمت عملی وضع کرنے کے لیے آپسی اتفاق رائے ضروری ہے۔
جناب کلستے نے کہا کہ بھارت میں اسٹیل کی کھپت کو بڑھانے کی کافی گنجائش موجود ہے کیونکہ دیہی علاقوں میں فی کس اسٹیل کی کھپت صرف 21 کلوگرام ہے جو کہ قومی اوسط 77 کلوگرام کا تقریباً ایک تہائی ہے۔
وزیر موصوف نے کہا کہ اسٹیل کی وزارت نے وقتاً فوقتاً تمام متعلقہ فریقوں کو ایک پلیٹ فارم پر لانے کے لیے پہل کی ہے تاکہ ملک میں کیپٹل گڈس سیکٹر کی ترقی کو تیز کیا جا سکے۔ صارفین کو سستی قیمت پر اسٹیل فراہم کرنے اور برآمدی مرکز بننے کے لیے بھارت کو ایک ترقی پذیر کیپٹل گڈز صنعت کی ضرورت ہے۔ کیپٹل گڈز پر انحصار کی اس حکمت عملی کا اہم عنصر بھارتی سائنسدانوں کو کیپٹل گڈز کی تحقیق، ترقی اور پیداوار پر کام کرنے کی ترغیب دینا ہے۔
جناب کلستے نے اس بات کی وضاحت کی کہ کاربن کے اخراج کو بالکل ختم کرنے کے لیے عالمی خدشات کے پیش نظر اسٹیل سیکٹر کو فوری طور پرکاربن سے پاک بنائے جانے کی ضرورت ہے۔ بھارت اوسطاً 2.55 ٹن کاربن ڈائی آکسائیڈ گیس کا اخراج ،فی ٹن خام اسٹیل سے کرتا ہے، جبکہ عالمی اوسط کاربن کا اخراج فی ٹن خام اسٹیل سے 1.8 ٹن ہے۔ اس بات پر بھی بہت زیادہ بحث ومباحثہ ہوا کہ اسٹیل کی پیداوار میں گرین ہائیڈروجن کا استعمال اس شعبے کو کاربن سے پاک بنانے کے لیے ضروری ہے، تاکہ اس سمت میں صنعت کو کاربن کے اخراج سے پاک بنائے جانے کے مقصد کو حاصل کیا جاسکے۔ اسٹیل کی پیداوار میں عالمی سطح پر اپنی برتری کو برقرار رکھنے کے لیے بھارتی اسٹیل صنعت کو مل کر کام کرنے کی ضرورت ہے۔ وزیر موصوف نے شمسی توانائی کا استعمال کرتے ہوئے اسٹیل کی پیداوار کے لیے الیکٹرک آرک فرنس کا کام شروع کرنے کے لیے کلیانی گروپ کی تعریف کی، جس میں زیر زمین ایندھن استعمال نہیں کیا جا رہا ہے۔
وزیر موصوف نے صنعت کو مشورہ دیا کہ اسے حکومت کے غور و خوض کے لیے دن بھر جاری رہنے والی بات چیت کے بعد قابل عمل تجاویز کے ساتھ کسی نتیجے پر پہنچنا چاہئے۔
*************
ش ح- ش ر–ع ر
U. No. 14244
(Release ID: 1885918)
Visitor Counter : 111