خواتین اور بچوں کی ترقیات کی وزارت
’ مشن شکتی‘ کی ذیلی اسکیم ’ سامرتھیہ ‘ کے تحت حکومت خواتین کو با اختیار بنانے کے لئے قومی ، ریاستی اور ضلع کی سطح پر مراکز ( ایچ ای ڈبلیو ) قائم کر رہی ہے
Posted On:
21 DEC 2022 4:08PM by PIB Delhi
حکومت نے خواتین کو تعلیمی، سماجی، معاشی اور سیاسی طور پر بااختیار بنانے کے لئے پچھلے کچھ سالوں میں متعدد منصوبہ بندی اور قانون سازی کا عمل شروع کیا ہے۔ اس کے نتیجے میں خواتین کی حالت میں بہت سے معاملات میں بہتری آئی ہے۔ تاہم، خواتین کے لئے بنائی گئی بین شعبہ جاتی اسکیموں اور پروگراموں کے لئے سنگل ونڈو نظام کی ضرورت کو محسوس کرتے ہوئے، حکومت خواتین کی سکیورٹی اور انہیں با اختیار بنانے کے لئے ایک امبریلا اسکیم – مشن شکتی کی ذیلی اسکیم ’ سامرتھیہ ‘ کے تحت قومی، ریاستی اور ضلعی سطحوں پر خواتین کو بااختیار بنانے کے لئے مراکز ( ایچ ای ڈبلیو ) قائم کر رہی ہے۔ ان مراکز کا مقصد خواتین کی معلومات کی ترسیل اور صحت کی دیکھ بھال، معیاری تعلیم، کیریئر اور پیشہ ورانہ مشاورت/تربیت، مالی شمولیت، کاروباری، پسماندہ اور روابط،صحت اور کارکنوں کے لئے تحفظ ، سماجی سکیورٹی اور ڈجیٹل خواندگی وغیرہ کے لئے مختلف ادارہ جاتی اور منصوبہ جاتی نظام تک خواتین کی رسائی کو آسان بنانا ہے۔
دین دیال انتودیا یوجنا- قومی دیہی روزی مشن ( ڈی اے وائی – این آر ایل ایم ) کے تحت ملک کی 13 ریاستوں میں اب تک کل 1411 صنفی وسائل کے مراکز ( جی آر سی ) بنائے گئے ہیں۔ جی آر سیز کو کئی ریاستوں میں مختلف ناموں سے پکارا جاتا ہے جیسے ’ مدھیہ پردیش میں لوک ادھیکار کیندر ‘ ، ’ چھتیس گڑھ میں سنگینی کیندر ‘ اور ’ اوڈیشہ میں پرگیہ کیندر ‘ کہا جاتا ہے ۔ تیاری کی سطح اور ان کی متعلقہ صنفی آپریشنل حکمت عملیوں کی بنیاد پر، مختلف ریاستوں کے پاس جی آر سیز کے مختلف منصوبے اور ماڈل ہیں۔
مقامی سیاق و سباق کے مطابق جی آر سیز کو کلسٹر لیول کی فیڈریشنوں ( سی ایل ایف ) یا بلاک سطح کی فیڈریشنو ( بی ایل ایف) کے ذریعے چلایا جاتا ہے اور ان کا انتظام کیا جاتا ہے۔
یہ معلومات آج خواتین اور بچوں کی ترقی کی مرکزی وزیر محترمہ اسمرتی زوبن ایرانی نے راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب دیا فراہم کیں ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔ ۔ ۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
( ش ح ۔ و ا ۔ ع ا )
U. No. 14164
(Release ID: 1885552)