خواتین اور بچوں کی ترقیات کی وزارت
حکومت نے خواتین کے تحفظ اور پوکسو قانون کے بہتر نفاذ کے لئے کئی اقدامات کئے ہیں
پوکسو کی 413 مخصوص عدالتوں سمیت 733 ایف ٹی ایس سیز 28 ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں کام کر رہی ہیں ؛ 124000 سے زیادہ معاملات نمٹائے جا چکے ہیں
Posted On:
21 DEC 2022 4:07PM by PIB Delhi
نربھیا فنڈ کے تحت حکومت کی طرف سے خواتین کے تحفظ اور پوکسو قانون کے بہتر نفاذ کے لئے کئی اقدامات کئے ہیں۔ ان میں فحش مواد کی اطلاع دینے کے لئے سائبر کرائم پورٹل ، 8 شہروں (احمد آباد، بنگلورو، چنئی، دلّی، حیدرآباد، کولکاتہ، لکھنؤ اور ممبئی) میں سیف سٹی پروجیکٹس، تفتیشی افسران، پراسیکیوشن آفیسرز اور میڈیکل آفیسرز کے لئے تربیت اور ہنر مندی کے پروگرام؛ ریاست / مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں جنسی حملوں کے ثبوت جمع کرنے ( ایس اے ای سی ) کٹس کی تقسیم؛ سی ایف ایس ایل، چنڈی گڑھ میں اسٹیٹ آف آرٹ ڈی این اے لیبارٹری کا قیام؛ فارینسک سائنس لیبارٹریوں کو بہتر بنانے کے لئے 24 ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی مدد؛ 1023 فاسٹ ٹریک خصوصی عدالتوں ( ایف ٹی ایس سی ) کا قیام ، ملک کے تمام اضلاع میں انسداد بردہ فروشی یونٹوں کا قیام اور انہیں مستحکم بنانا ؛ پولیس اسٹیشنوں میں خواتین کے ہیلپ ڈیسک کا قیام/ مستحکم بنانا وغیرہ شامل ہے ، جس میں خصوصی پوکسو ( ای – پوکسو ) عدالتیں شامل ہیں تاکہ عصمت دری کے مقدمات اور پوکسو قانون کے تحت مقدمات کو تیزی سے نمٹایا جا سکے ۔ حکومت نے جنسی جرائم کے لئے انویسٹی گیشن ٹریکنگ سسٹم بھی شروع کیا ہے ، جو آن لائن ٹریکنگ اور تحقیقات کی نگرانی کا نظام ہے ۔ جنسی جرائم کرنے والوں کا ایک قومی ڈاٹا بیس بھی تیار کیا گیا ہے ۔
انصاف کے محکمے ( ڈی او جے ) نے اسکیم کے تحت عصمت دری اور پوکسو قانون کے تحت اکتوبر ، 2019 ء سے التواء میں پڑے معاملات کو فیصل کرنے کے لئے 1023 ایف ٹی ایس سی قائم کرنے کی خاطر پوکسو کی 389 عدالتیں ( ای – پوکسو ) قائم کی ہیں ۔31 اکتوبر ، 2022 ء تک 413 مخصوص پوکسو عدالتوں سمیت 733 ایف ٹی ایس سیز 28 ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں کام کر رہی ہیں ، جنہوں نے 124000 سے زیادہ معاملات فیصل کر لئے ہیں ۔
اسکیم کو مکمل طور پر نافذ کرنے کے لئے ڈی او جے نے ایک آن لائن مانیٹرنگ فریم ورک بنایا ہے ، جو کیس کے اعدادوشمار کی ماہانہ نگرانی کے لئے وضع کیا گیا ہے۔ ہائی کورٹس کے رجسٹرار جنرلز اور ریاستی عہدیداروں کے ساتھ ویڈیو کانفرنس میٹنگز باقاعدگی سے کی جا رہی ہیں۔
جنسی جرائم سے بچوں کا تحفظ کا قانون ( پوکسو ) ایکٹ ، 2012 حکومت ہند کی طرف سے نافذ کیا گیا ہے ، جو بچوں کو جنسی استحصال کے خلاف تحفظ فراہم کرتا ہے۔ یہ ایکٹ 18 سال سے کم عمر کے شخص کی بچے کے طور پر تعریف کرتا ہے۔ پوکسو ایکٹ 2012 تیزی سے مقدمے کی سماعت کو یقینی بنانے کے مقصد سے خصوصی عدالتوں کے قیام کا انتظام کرتا ہے۔ مجرموں کو روکنے اور بچوں کے خلاف اس طرح کے جرائم کو روکنے کے مقصد سے، بچوں پر جنسی جرائم کے ارتکاب کے لئے سزائے موت سمیت مزید سخت سزا متعارف کرانے کی خاطر 2019 میں قانون میں ترمیم کی گئی تھی۔
مزید یہ کہ حکومت کے ذریعہ مطلع کردہ پوکسو رولز، 2020 میں اسکولوں اور نگہداشت کے گھروں میں عملے کی لازمی پولیس تصدیق، بچوں کے جنسی استحصال کے مواد (فحش نگاری) کی اطلاع دینے کے طریقہ کار، بچوں کے حقوق کی عمر کے مطابق تعلیم فراہم کرنا، دیگر چیزوں کے علاوہ شامل ہیں۔ پوکسو رولز 2020 میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ مرکزی حکومت اور ہر ریاستی حکومت وقتاً فوقتاً تربیت فراہم کرے گی ۔
نیشنل کرائم ریکارڈ بیورو سے موصول ہونے والی معلومات کے مطابق، 2014-2021 کے دوران بچوں کے جنسی جرائم سے تحفظ ( پوکسو ) ایکٹ کے تحت سزا کی شرح ( سی وی آر ) کی تفصیلات ضمیمہ-I میں دی گئی ہیں۔
ضمیمہ-I
سال
|
2014
|
2015
|
2016
|
2017
|
2018
|
2019
|
2020
|
2021
|
وی وی آر
|
30.4
|
36.3
|
29.6
|
33.2
|
34.2
|
34.6
|
39.6
|
32.2
|
یہ معلومات خواتین اور بچوں کی ترقی کی مرکزی وزیر محترمہ اسمرتی زوبن ایرانی نے آج راجیہ سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں فراہم کیں ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔ ۔ ۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
( ش ح ۔ و ا ۔ ع ا )
U. No. 14165
(Release ID: 1885545)
Visitor Counter : 130