بجلی کی وزارت

بجلی کی وزارت ایل پی ایس قوانین کے ساتھ بجلی کے سیکٹر کی مالیاتی نمو پذیری کو مضبوط کرتی ہے

Posted On: 20 DEC 2022 4:41PM by PIB Delhi

بجلی تقسیم کرنے والی کمپنیوں (ڈسکوم) کی مالی پریشانیوں کے اہم اشارے میں سے ایک بجلی کی پیداوار کرنے والی کمپنیوں (جی ای این سی اوز) کی بجلی کی خریداری کے واجبات میں اضافہ ہے۔ بجلی (ایل پی ایس اور متعلقہ معاملات) رولز، 2022 کے نفاذ کے ساتھ بقایا واجبات کی وصولی میں قابل ذکر بہتری دیکھی گئی ہے۔ صرف پانچ (5) ماہانہ قسطوں کی بروقت ادائیگی کے ساتھ ریاستوں کے کل بقایا جات جو کہ 3 جون 2022 کو 1,37,949 کروڑ روپے تھے، اس میں 29,857 کروڑ روپے کی کمی آگئی ہے اور یہ 1,08,092 کروڑ روپے ہوگئے ہیں۔ ڈسٹری بیوشن کمپنیاں اپنے موجودہ واجبات بھی بروقت ادا کر رہی ہیں تاکہ قواعد کے تحت قواعد و ضوابط سے بچ سکیں۔ بجلی تقسیم کرنے والی کمپنیوں نے پچھلے 5 مہینوں میں موجودہ واجبات کا تقریباً 1,68,000 کروڑ روپے ادا کیے ہیں۔

اب تک کے حاصل کردہ نتائج کی بنیاد پر یہ توقع کی جاتی ہے کہ ایل پی ایس رولز پر سختی سے عمل درآمد سے ملک میں پاور سیکٹر کا مالی استحکام واپس آئے گا اور صارفین کو 24x7 بجلی کی قابل اعتماد فراہمی کو یقینی بنانے کے لیے سرمایہ کاری کو راغب کیا جائے گا۔ اس اصول نے نہ صرف اس بات کو یقینی بنایا ہے کہ بقایا واجبات کو ختم کیا جائے بلکہ اس بات کو بھی یقینی بنایا گیا ہے کہ موجودہ واجبات وقت پر ادا کیے جائیں۔ یہ دیکھا جا سکتا ہے کہ ڈسکام میں مالیاتی نظم و ضبط کو یقینی بنانے کے لیے اس اصول نے اہم کردار ادا کیا ہے۔

حکومت ہند مالی طور پر محفوظ، قابل عمل اور پائیدار پاور سیکٹر (خاص طور پر ڈسٹری بیوشن جزو) کے حصول کے مقصد سے کارکردگی سے منسلک اور نتیجہ پر مبنی مختلف اسکیمیں نافذ کررہی ہے۔ بجلی کی وزارت کی طرف سے کئے گئے مختلف اقدامات میں ری ویمپڈ ڈسٹری بیوشن سیکٹر اسکیم (آر ڈی ایس ایس)، بجلی (دیر سے ادائیگی سرچارج اور متعلقہ معاملات) رولز 2022، پاور سیکٹر کی اصلاحات سے منسلک ریاستوں کے لیے جی ایس ڈی پی کے 0.5 فیصد اضافی قرض لینے کی گنجائش، کارپوریٹ گورننس کے رہنما خطوط، اضافی احتیاطی اصول، پاور فائنانس کارپوریشن (پی ایف سی) لمیٹڈ اور آر ای سی لمیٹڈ کے ذریعے قرض دینے کے لیے، یوٹیلیٹیز کی کارکردگی کی بنیاد پر لیکویڈیٹی انفیوژن اسکیم (ایل آئی ایس) اور پی ایم کسم اسکیم شامل ہیں۔ ان اقدامات کو مالی اور آپریشنل مسائل سے نمٹنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے تاکہ ڈسکام اور ریاستی حکومتوں میں مطلوبہ مالیاتی نظم و ضبط لایا جاسکے۔

یہ معلومات بجلی، نئی اور قابل تجدید توانائی کے مرکزی وزیر جناب آر کے سنگھ نے آج راجیہ سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں فراہم کی۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

 

ش ح۔ م ع۔ع ن

 (U: 14108)



(Release ID: 1885283) Visitor Counter : 94


Read this release in: English