جل شکتی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

دریاکے پانی کے معیار کو بہتربنانے کی غرض سے کئے گئے اقدامات

Posted On: 19 DEC 2022 6:42PM by PIB Delhi

 

جل شکتی کے وزیرمملکت جناب بشیشورٹوڈو نے راجیہ سبھا میں  آج ایک تحریری جواب میں یہ اطلاع فراہم کی ہے ۔

آلودگی کی روک تھام سے متعلق مرکزی بورڈ (سی پی سی بی ) ، مختلف ریاستوں /مرکز کے زیرانتظام  علاقوں (یوٹیز) میں آلودگی کی روک تھام سے متعلق ریاستی بورڈس (ایس پی سی بیز) اور آلودگی کی روک تھام سے متعلق کمیٹیوں (پی سی سیز) کے اشتراک سے ، پورے ملک  میں دریاؤں اورآبی ذخائر  کے پانی کے معیار کی نگرانی کررہاہے ۔ وہ یہ کام ‘‘پانی کےمعیار پرنظررکھنے سے متعلق قومی پروگرام’’ کے تحت نگرانی والے اسٹیشنوں کے ایک نیٹ ورک کے توسط سے کرتاہے۔ سی پی سی بی ، پانی کے معیار کی نگرانی کے نتائج کی بنیاد پر ،وقتافوقتا دریاؤں میں آلودگی کاجائزہ لیتاہے۔  ستمبر 2018میں سی پی سی بی کی جانب سے شائع آخری رپورٹ  کے مطابق ، 323دریاؤں میں آلودگی سے متعلق 351خطوں کی نشاندہی کی گئی ہے ۔ یہ نشاندہی ، نامیاتی آلودگی کے ایک کلیدی اشاریئے  ، بائیوکیمیکل ڈیمانڈ ( بی اوڈی) کے لحاظ سے نگرانی کے نتائج کی بنیاد پر کی گئی ہے ۔

سال 2018کے دوران نشانزد کئے گئے ، دریاؤں  351آلودہ خطوں ( پی آرایس ) میں سے 180میں پانی کے معیار میں بہتری درج کی گئی ہے ۔ ان 180پی آرایس میں سے دریاؤں کے 106خطے ، ضمیمہ -1 میں پیش  کی گئی تفصیلات کے مطابق آلودہ خطوں کی فہرست میں سے لئے گئے ہیں ۔ سی پی سی بی کے ذریعہ 279دریاؤں کے بارے میں سال 2019اور2021کے لئے انجام دی گئی پانی کے معیارکی نگرانی کے مطابق ، دریاؤں کے 311آلودہ خطوں کی نشاندہی کی گئی ہے ۔

بھارت کے آئین کے ساتویں شیڈول (دفعہ 246) کے مطابق ، پانی ایک ریاستی معاملہ ہے اور یہ ریاستوں  اورمرکز کے زیرانتظام علاقوں یوٹیز کی ذمہ داری ہے کہ وہ اپنے اپنے دائرہ اثروالے علاقوں کے اندردریاؤں کی صفائی ستھرائی اورترقی کو یقینی بنائیں ۔ دریاؤں کے تحفظ  اورنگہداشت کی غرض سے، یہ وزارت ، ریاستوں اور مرکز کے زیرانتظام علاقوں کی کوششوں میں معاونت کررہی ہے ۔ وزارت اس منصوبے کے تحت ، گنگا کے طاس  کےعلاقوں  میں دریاؤں کے لئے نمامی گنگے کی مرکزی شعبے کی اسکیم اوردیگردریاؤں کے تحفظ  اورنگہداشت سے متعلق  قومی منصوبے (این آرسی پی ) کی مرکزی سرپرستی  والی اسکیم کے توسط سے ، ملک میں دریاؤں کے نشانزد کئے گئے قطعات  میں آلودگی کی روک تھام اورکمی کی غرض سے مالی اورتکنیکی امداد فراہم کی جاتی ہے ۔

سیو رکے گندے پانی کو دریاؤں میں جانے سے روکنے اوراس کی دوسری جانب منتقلی سے متعلق این آرسی پی کے کاموں  کے تحت، سیوریج سسٹم کی تعمیر کی جاتی ہے ، سیوریج کے گندے پانے کو پھرسے قابل استعمال  بنانے سے متعلق پلانٹ (ایس ٹی پی ) قائم کئے جاتے ہیں ۔ اس کے علاوہ کم لاگت والی صفائی ستھرائی ، دریاؤں میں اوراس کے کناروں  پرنہانے کے گھاٹوں کوبہتربنایاجاتاہے ۔

این آرسی پی نے پروجیکٹوں کے لئے منظورشدہ  6248.16کروڑروپے کی لاگت سے ، ملک میں اب تک 16ریاستوں میں پھیلے 80قصبوں  میں 36دریاؤں  میں آلودگی سے متاثرہ خطوں یاعلاقوں کااحاطہ کیاہے، جب کہ 2745.7ایم ایل ڈی گندے پانی کو پھرسے قابل استعمال بنانے کی صلاحیت تیارکی ہے۔ نمامی گنگے پروگرام کے تحت ، 406پروجیکٹوں کی منظوری دی گئی ہے ، جن کے لئے 32898کروڑروپے مختص کئے گئے ہیں۔ ان پروجیکٹوں میں 5270ایم ایل ڈی گندے پانی کو پھرسے قابل استعمال بنانے سے متعلق 176پروجیکٹ اور 5214کلومیٹرطویل سیورکاایک نیٹ ورک بھی شامل ہے۔ ان پروجیکٹوں کے تحت اب تک 1858ایم ایل ڈی ، سیوریج کے پانی کو پھرسے قابل استعمال بنانے کی صلاحیت حاصل کی جاچکی ہے ۔ ان سبھی اقدامات کی وجہ سے مختلف دریاؤں  میں آلودہ پانی داخل ہونے کی مقدار میں خاطرخواہ کمی درج کی گئی ہے ۔

اس کے علاوہ ، احیاء اورشہری کایا پلٹ سے متعلق اٹل مشن (امرُت) اور مکانات اورشہری امورکی وزارت کے اسمارٹ سٹیز مشن جیسے مختلف پروگراموں  کے تحت سیوریج سے متعلق بنیادی ڈھانچہ تعمیرکیاجارہاہے ۔

دریاؤں میں صنعتوں کے گندے پانی کو داخل ہونے پرروک لگانے کی غرض سے حکومت کی جانب سے کئے گئے اقدامات میں ، دیگرباتوں کے علاوہ ، ڈسچارج کے مخصوص  معیارات سے متعلق نوٹیفکیشن  کااجراء ، صنعتوں کی زمرہ بندی کے معیارات پرنظرثانی اورسبھی ایس پی سی بیز /پی سی سیز کو یہ میعار ات اختیارکرنے کی غرض سے ہدایات جاری کرنا ، ایس پی سی بیز /پی سی سیزکی ذریعہ چلائے جانے والے یا قائم کئے جانے والے اداروں کے لئے منظوری دینا اور ماحولیات کی آلودگی سے متعلق جامع  انڈیکس (سی ای پی ) پرمبنی بہت زیادہ آلودہ علاقوں کی نشاندہی تاکہ ضروری اقدامات  کئے جاسکیں ، وغیرہ شامل ہیں۔

ماحولیات کے تحفظ  کے قانون -1986اورپانی میں آلودگی کی روک تھام اورآلودگی پرقابوپانے سے متعلق قانون -1974کے ضوابط کے مطابق ، صنعتی  یونٹوں  کے لئے لازمی ہے کہ وہ صنعتوں سے نکلنے والے آلودہ پانی کو پھرسے قابل استعمال بنانے  کے پلانٹس (ای ٹی پیز) نصب کریں اوراس پانی کودریامیں چھوڑنے سے پہلے ماحولیات سے متعلق مقررہ معیارات  کی تعمیل کرنے کے مقصد سے اپنے صنعتی آلودہ پانی  کو صاف کریں ۔ اس کے مطابق سی پی سی بی ، ایس پی سی بیز اورپی سی سیز ، آلودہ  پانی کی نکاسی سے متعلق معیارات کے تعلق سے صنعتوں پرنظررکھتے ہیں اوران قوانین کے  ضابطوں  کے تحت عمل آوری نہ کرنے کی بناپر سخت  تعزیری  اقدامات کرتے ہیں ۔

اس کے علاوہ ، ملک  میں دریاؤں کے آلودہ قطعات کے احیاء کے سلسلے میں ، اوریجنل ایپلی کیشن نمبر 2018/673میں نیشنل گرین ٹرائبیونل (این جی ٹی )کے احکامات  کی تعمیل اور عمل درآمد کی غرض سے، ریاستوں اورمرکزکے زیرانتظام علاقوں کے لئے یہ لازمی ہے کہ وہ سی پی سی بی کے ذریعہ نشانزد  اوران کی 2018میں شائع رپورٹ  کے مطابق ، اپنے اپنے دائرہ اثروالے علاقوں میں مقررہ نظام اوقات کے اندراندر آلودگی سے متاثرہ  قطعات کے احیاء کے لئے منظورشدہ عملی منصوبوں کو نافذ کریں ۔این جی ٹی  کے احکامات  کے مطابق ریاستوں اورمرکز کے زیرانتظام  علاقوں میں ان عملی منصوبوں کے نفاذ کے بارے میں باضابطہ  جائزہ لیاجاتاہے ۔ اس کے علاوہ جل شکتی کی وزارت ، حکومت ہند کے آبی وسائل ، دریاؤں کی ترقی  اورگنگاکے احیاء کے محکمے کے سکریٹری کے ذریعہ مرکز کی سطح پربھی ان منصوبوں کے نفاذ کاجائزہ لیاجاتاہے ۔

ضمیمہ –I

2019اور2021 کے دوران زیرنگرانی ڈیٹا کی بنیاد پر (سال 2018کے دوران  نشانزد) 651پی آرایس ) کی فہرست سے ہٹائے گئے 106پی آرایس کی ریاست کے لحاظ سے فہرست

نمبرشمار

ریاست

ندیاں

قطعات

سال 2018 کے دوران ترجیحی کلاس

  1.  

ANDHRA PRADESH

GODAVARI

RAYANPETA TO RAJAHMUNDRI

V

  1.  

KRISHNA

AMRAVATHI TO HAMSALA DEEVI

V

  1.  

KUNDU

NANDYAL TO MADDURU

IV

  1.  

NAGAVALI

ALONG THOTAPALLI

V

  1.  

TUNGABHADRA

MANTHRALAYAM TO BAVAPURAM

IV

  1.  

ASSAM

BARAK

PANCHGRAM TO SILCHAR

V

  1.  

BAROI

DOWNSTREAM OF BRIDGE AT NH-52

V

  1.  

BEKI

BARPETA ROAD TO JYOTI GAON

V

  1.  

BHOGDOI

JORHAT TO DULIAGAON

V

  1.  

BOGINADI

LAKHIMPUR TO DIBRUGARH

V

  1.  

BORSOLA

ALONG SARABBHATTI, GUWAHATI

I

  1.  

BRAHAMPUTRA

KHERGHAT TO DHUBRI

IV

  1.  

DIKHOW

NAGINI MORA TO DIKHOMUKH

V

  1.  

DIKRONG

ALONG BANDARDEWA

V

  1.  

DISANG

DILLIGHAT TO GUNDAMGHAT

V

  1.  

GABHARU

ALONG TUMIUKI, SONITPUR

V

  1.  

JHANJI

JORHAT TO CHAWDANG

V

  1.  

JIA BHARALI

ALONG SONITPUR

V

  1.  

KAPILI

NAGAON TO KAMPUR TOWN

V

  1.  

KILLING

ALONG MOREGAON

V

  1.  

KOHORA

KOHORA TO MOHPARA

V

  1.  

KOLONG

NAGAON TO MORI KALONG

V

  1.  

PANCHNAI

ORANG TO BORSALA

III

  1.  

PUTHIMARI

ALONG PUTHIMARI

V

  1.  

RANGA

ALONG GERAMUKH

V

  1.  

SANKOSH

ALONG GOLAKGANJ

V

  1.  

SONAI

SONAI TO DAKSHIN MOHANPUR

V

  1.  

GOA

ASSONORA

ASSONORA TO SIRSAIM

V

  1.  

BICHOLIM

BICHOLIM TO CURCHIREM

V

  1.  

CHAPORA

PERNEM TO MORJIM

V

  1.  

SINQUERIM

ALONG CANDOLIM

V

  1.  

TALPONA

ALONG CANACONA

IV

  1.  

TIRACOL

ALONG TIRACOL

V

  1.  

VALVANT

SANKLI – BICHOLIM TO PORIEM

V

  1.  

GUJARAT

AMRAVATI

ALONG DADHAL, ANKALESHWAR

IV

  1.  

ANAS

DAHOD TO FATEHPURA

V

  1.  

BALEHWAR KHADI

PANDESARA TO KAPLETHA

V

  1.  

KIM

SAHOL BRIDGE TO HANSOL

V

  1.  

KOLAK

KIKARLA TO SALVAV

IV

  1.  

MESHWA

ALONG SHAMLAJI

V

  1.  

NARMADA

GARUDESHWAR TO BHARUCH

V

  1.  

TRIVENI/ HIRAN

TRIVENI SANGAM TO BADALPARA

III

  1.  

HIMACHAL PRADESH

BEAS

KULLU TO DEHRAGOPIPUR

V

  1.  

JAMMU & KASHMIR

CHENAB

JAL PATAN TO PARGAWAL

V

  1.  

SINDH

ALONG DUDERHAMA

V

  1.  

JHARKHAND

KONAR

ALONG TILAYA AND KONAR

V

  1.  

NALKARI

ALONG PATRATU

V

  1.  

SANKH

KONGSERABASAR TO BOLBA

IV

  1.  

KARNATAKA

KALI

HASAN MAAD (WEST COAST PAPER MILL) TO BOMMANAHALLI RESERVOIR

IV

  1.  

KUMARDHARA

ALONG UPPINANGADI

V

  1.  

MALPRABHA

KHANAPUR TO DHARWAD

III

  1.  

YAGACHI

ALONG YAGACHI, HASSAN

V

  1.  

KERALA

BHARATHAPUZHA

ALONG PATAMBI

IV

  1.  

BHAVANI

ALONG ELACHIVAZHY

V

  1.  

KARUVANNUR

ALONG KARUVANNUR

V

  1.  

KAVVAI

ALONG KAVVAI

V

  1.  

KEECHERI

PULIYANNOR TO KECHERY

IV

  1.  

KUPPAM

THALIPARAMBA TO VELICHANGOOL

V

  1.  

KUTTIYADY

ALONG KUTTIYADY

V

  1.  

MOGRAL

ALONG MOGRAL

V

  1.  

PERUVAMBA

ALONG PERUVAMBA

V

  1.  

PUZHACKAL

OLARIKKARA TO PUZHACKAL

V

  1.  

RAMAPURAM

ALONG RAMAPURAM

V

  1.  

MADHYA PRADESH

CHOUPAN

ALONG VIJAIPUR

V

  1.  

GOHAD/ VAISHALI

GOHAD DAM TO GORMI

IV

  1.  

KATNI

ALONG KATNI

V

  1.  

KOLAR

SURAJNAGAR TO SHIRDIPURAM

IV

  1.  

SIMRAR

ALONG KATNI

V

  1.  

TONS

CHAKGHAT TO CHAPPAR

V

  1.  

WAINGANGA

CHINDWARA TO BALAGHAT

V

  1.  

MAHARASHTRA

PANCHAGANGA

SHIROL TO KOLHAPUR

V

  1.  

MIZORAM

MAT

ALONG SERCHHIP

V

  1.  

SAIKAH

ALONG LAWNGTLAI

V

  1.  

TIAU

ALONG CHAMPHAI

III

  1.  

TLAWNG

ALONG ZOBAWK, SAIRANG TO BAIRABI

IV

  1.  

TUIPUI

ALONG CHAMPHAI

IV

  1.  

TUIRIAL

ALONG TUIRIAL, AIZWAL

V

  1.  

TUIVAWL

ALONG KEIFANG

IV

  1.  

NAGALAND

CHATHE

MEDZIPHEMA TO, DIMAPUR

IV

  1.  

DZUCHA

ALONG KOHIMA

V

  1.  

ODISHA

BHEDEN

ALONG BHEDEN

V

  1.  

BUDHABALANGA

MAHULIA TO BARIPADA

V

  1.  

KUSUMI

ALONG ANGUL TALCHER

V

  1.  

MAHANADI

SAMBALPUR TO PARADEEP

V

  1.  

NAGAVALLI

JAYKAYPUR TO RAYAGADA

V

  1.  

NANDIRAJHOR

D/S TALCHER

III

  1.  

NUNA

ALONG BIJIPUR, PURI

V

  1.  

RATNACHIRA

ALONG BHUBHNESHWAR, PURI

V

  1.  

RUSHIKULYA

PRATAPPUR TO GANJAM

V

  1.  

SABULIA

ALONG JAGANNATHPATNA, RAMBHA

V

  1.  

PUDUCHERRY

ARASALAR

ALONG KARAIKAL

IV

  1.  

PUNJAB

BEAS

ALONG MUKERIAN

V

  1.  

SIKKIM

MANEY KHOLA

ADAMPOOL TO BURTUKK

V

  1.  

RANGIT

DAM SITE (NHPC) TO TREVENI

V

  1.  

RANICHU

NAMLI TO SINGTAM

V

  1.  

TEESTA

MELLI TO CHUNGTHANG

V

  1.  

TRIPURA

BURIGAON

ALONG BISHALGARH

V

  1.  

GUMTI

TELKAJILA TO AMARPUR

V

  1.  

JURI

ALONG DHARMANAGAR

V

  1.  

KHOWAI

ALONG TELIAMURA

V

  1.  

MANU

ALONG KAILASHAHAR

V

  1.  

UTTARAKHAND

GANGA

HARIDWAR TO SULTANPUR

IV

  1.  

WEST BENGAL

KALJANI

BITALA TO ALIPURDWAR

V

  1.  

KAROLA

JALPAIGURI TO THAKURER KAMAT

V

  1.  

MAYURAKSHI

SURI TO DURGAPUR

V

  1.  

SILABATI

GHATAL TO NISCHINDIPUR

V

ضمیمہ -II

ANNEXURE REFERRED TO IN REPLY TO PARTS (a) TO (c) OF RAJYA SABHA UNSTARRED QUESTION NO.1385 TO BE ANSWERED ON THE 19TH DECEMBER, 2022 REGARDING ‘CONTAMINATION OF RIVERS’

State wise list to 74 polluted river stretches (PRS) shifted in lower priority class in 2022 from the identified stretches of 2018

نمبرشمار

ندیاں

ریاست

سال 2018 کے دوران ترجیح کلاس

سال 2022 کے دوران ترجیح کلاس

1

GODAVARI

MAHARASHTRA

I

II

2

MULA

MAHARASHTRA

I

II

3

SARABANGA

TAMIL NADU

I

II

4

SUSWA

UTTARAKHAND

I

II

5

VINDHADHARI

WEST BENGAL

I

II

6

DAMANGANGA

DAMAN, DIU AND DADRA NAGAR HAVELI

I

III

7

KARAMANA

KERALA

I

III

8

KSHIPRA

MADHYA PRADESH

I

III

9

KUNDALIKA

MAHARASHTRA

I

III

10

MORNA

MAHARASHTRA

I

III

11

NIRA

MAHARASHTRA

I

III

12

DHANSIRI

NAGALAND

I

III

13

CAUVERY

TAMIL NADU

I

III

14

KALU

MAHARASHTRA

I

IV

15

VEL

MAHARASHTRA

I

IV

16

BHOGAVO

GUJARAT

I

V

17

INDRAYANI

MAHARASHTRA

II

III

18

WAINGANGA

MAHARASHTRA

II

III

19

WARDHA

MAHARASHTRA

II

III

20

NAKKAVAGU

TELANGANA

II

III

21

KICHHA

UTTARAKHAND

II

III

22

DEVIKA

JAMMU & KASHMIR

II

IV

23

BETWA

MADHYA PRADESH

II

IV

24

NAMBUL

MANIPUR

II

IV

25

MARKANDA

HIMACHAL PRADESH

II

V

26

MANJEERA

TELANGANA

II

V

27

BANGANGA

JAMMU & KASHMIR

III

IV

28

TUNGABHADRA

KARNATAKA

III

IV

29

SONE

MADHYA PRADESH

III

IV

30

MOR

MAHARASHTRA

III

IV

31

PEDHI

MAHARASHTRA

III

IV

32

PENGANGA

MAHARASHTRA

III

IV

33

PURNA

MAHARASHTRA

III

IV

34

URMODI

MAHARASHTRA

III

IV

35

VENNA

MAHARASHTRA

III

IV

36

WENA

MAHARASHTRA

III

IV

37

GANGA

WEST BENGAL

III

IV

38

DIGBOI

ASSAM

III

V

39

SAL

GOA

III

V

40

LAKSHMANTIRTHA

KARNATAKA

III

V

41

KOLAR

MAHARASHTRA

III

V

42

DZUNA

NAGALAND

III

V

43

KATHAJODI

ODISHA

III

V

44

KARAKAVAGU

TELANGANA

III

V

45

DWARKA

WEST BENGAL

III

V

46

KHARSANG

ASSAM

IV

V

47

PAGLDIA

ASSAM

IV

V

48

HASDEO

CHHATTISGARH

IV

V

49

MAHANADI

CHHATTISGARH

IV

V

50

MANDOVI

GOA

IV

V

51

DAMAN GANGA

GUJARAT

IV

V

52

TAPI

GUJARAT

IV

V

53

GAWKADAL

JAMMU & KASHMIR

IV

V

54

GARGA

JHARKHAND

IV

V

55

CAUVERY

KARNATAKA

IV

V

56

KABINI

KARNATAKA

IV

V

57

KAGINA

KARNATAKA

IV

V

58

KRISHNA

KARNATAKA

IV

V

59

KADAMBAYAR

KERALA

IV

V

60

MANIMALA

KERALA

IV

V

61

PAMBA

KERALA

IV

V

62

TAPI

MADHYA PRADESH

IV

V

63

BINDUSAR

MAHARASHTRA

IV

V

64

BORI

MAHARASHTRA

IV

V

65

HIWARA

MAHARASHTRA

IV

V

66

KHARKHALA/ KYRHUKHLA

MEGHALAYA

IV

V

67

NONBAH

MEGHALAYA

IV

V

68

UMTREW

MEGHALAYA

IV

V

69

DZU

NAGALAND

IV

V

70

KALI BEIN

PUNJAB

IV

V

71

BHAVANI

TAMIL NADU

IV

V

72

KINNERSANI

TELANGANA

IV

V

73

GANGA

UTTAR PRADESH

IV

V

74

DAMODAR

WEST BENGAL

IV

V

 

 

***********

 (ش ح ۔ ع م ۔ ع آ)

U -14073

 


(Release ID: 1885034) Visitor Counter : 164
Read this release in: English