ہنر مندی کے فروغ اور صنعت کاری کی وزارت

عالمی معیار کے مطابق ہنر کی تربیت فراہم کرنے کے لئے حکومت نے متعدد اقدامات کئے ہیں

Posted On: 19 DEC 2022 8:12PM by PIB Delhi

ہنرمندی کی ترقی اور انٹرپرینیورشپ کے وزیر مملکت جناب راجیو چندر شیکھر نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں بتایا کہ ہنر کے فروغ اور صنعت کی وزارت (ایم ایس ڈی ای ) نے اسکل بینچ مارکنگ کی اس کی غیر ملکی سرگرمیوں میں اعلیٰ ترجیحی شعبے کے طور پر نشاندہی کی ہے ۔البتہ کسی یونیفائڈ(مجموعی عالمی بینچ مارک اشاریہ کی کمی دی گئی ہے)لہٰذا ایم ایس ڈی ای نے منتخبہ ملکوں کے ساتھ باہمی طور پر اس معاملے کو اٹھانے کا فیصلہ کیا ہے ۔فی الحال باہمی ہنر سے متعلق بینچ مارکنگ کی ضرورت کو بھارت اور متحدہ عرب امارات (یو اے ای) کے ایس اے کے ذریعہ تعاون کے ایک شعبے کے طور پر تسلیم کیا گیا ہے ۔مزید یہ کہ ایم ایس ڈی ای نے آسٹریلیا ،سنگاپور اور دیگر ملکوں کے ساتھ باہمی بات چیت کے دوران بھی اس معاملے کو اٹھایا ہے ۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001Q8H8.jpg

ہنر کی ہم آہنگی اور ملازمت کےرولس کی بینچ مارکنگ کے مقصد کے ابتدائی اقدام کے طور پرایم ایس ڈی ای کی وزارت کے زیراہتمام این ایس ڈی سی انٹرنیشنل نے 16ممالک نے جن میں آسٹریلیا، بحرین، کینیڈا، جرمنی، جاپان ، مملکت سعودی عرب، کویت، ملائیشیا، عمان، قطر، رومانیہ، سنگاپور، سویڈن،امریکہ، متحدہ عرب امارات، اور برطانیہ شامل ہیں ہنر مندی سے متعلق  افرادی قوت کی عالمی مانگ کا جائزہ لیا ہے۔

ایم ایس ڈی ای  دیہی علاقوں سمیت تمام  ہندوستان سے ہنر مند، تربیت یافتہ، اور تصدیق شدہ کارکنوں کی بین الاقوامی نقل و حرکت کے لیے کام کر رہا ہے۔ فی الحال ہندوستان کام کرنے والے عمر کے گروپ میں 60 فیصدہندوستانی آبادی کے ساتھ’ڈیموگرافک ڈیویڈنڈ‘ کی شکل میں ایک بے مثال موقع کا مشاہدہ کررہا ہے۔ ان میں سے دو تہائی لوگ دیہی علاقوں میں رہائش پذیر ہیں۔ اس سے ہندوستان کو ایک منفرد مقام  حاصل ہوتا ہے اور اس کا فائدہ اٹھا کر ہندوستان ہنر مندی اور تربیت یافتہ افرادی قوت کی عالمی سپلائی کا ایک  مرکز بن سکتا ہے۔

اس موقع سے فائدہ حاصل کرنے کے لیے، ایم ایس ڈی ای نے اس سلسلے میں معلومات کے تبادلے، معیاری ترتیب، اہلیت کی پہچان وغیرہ جیسے شعبوں میں تعاون کا فریم ورک فراہم کرنے کے لیے مختلف ممالک کے ساتھ دو طرفہ مصروفیات جیسے مختلف اقدامات کیے ہیں۔ایم ایس ڈی ای کے زیراہتمام این ایس ڈی سی نے بیرون ملک نقل و حرکت کو آسان بنانے کے لیے مختلف ممالک کے کاروباری اداروں کے ساتھ  بزنس ٹو بزنس یعنی کاروبار سے کاروبارکے معاہدے کیے ہیں۔ جس میں  ہندوستانی ہنر مند افرادی قوت، تربیت دہندگان کی صلاحیت سازی، آجر کی مصروفیات وغیرہ شامل ہیں۔

مزید یہ کہ ہنر مند افرادی قوت کی بین الاقوامی نقل و حرکت کو آسان بنانے کے لیے،این ایس ڈی سی انٹرنیشنل (این ایس ڈی سی آئی آئی) کے نام سے ایک  وقف کمپنی،این ایس ڈی سی آئی کا100 فیصد ذیلی ادارہ قائم کیا گیا ہے۔(این ایس ڈی سی آئی) کا مقصد سرکاری اور نجی اداروں کو شامل کرکےاسکل انڈیا انٹر نیشنل(ایس آئی آئی) اداروں کا نیٹ ورک  تیار کرنا ہے۔ایس آئی آئی خواہشمند امیدواروں کو بین الاقوامی سطح پر بینچ کے نشان والے معیار کی مہارت کے ماحولیاتی نظام میں عالمی کیریئر کے تعلق سے عالمی  نقل و حرکت کے مواقع فراہم کرے گا۔

*************

ش ح ۔ ش ر۔ م ش

U. No.14066



(Release ID: 1884989) Visitor Counter : 115


Read this release in: English