جل شکتی وزارت
مرکزی حکومت کے ذریعہ پانی کی ضروریات کو پورا کرنے کےلئے کئے گئے اقدامات
Posted On:
19 DEC 2022 6:47PM by PIB Delhi
حکومت ملک میں پانی کی بڑھتی ہوئی ضروریات سے اچھی طرح واقف ہے۔ پانی ایک ریاستی موضوع ہونے کے ناطے، آبی وسائل کے بڑھانے، تحفظ اور موثر انتظام کے اقدامات بنیادی طور پر متعلقہ ریاستی حکومتوں کے ذریعے کیے جاتے ہیں۔ ریاستی حکومتوں کی کوششوں کی تکمیل کے لیے مرکزی حکومت مختلف اسکیموں اور پروگراموں کے ذریعے انہیں تکنیکی اور مالی مدد فراہم کرتی ہے۔
حکومت ہند، ریاست کے ساتھ شراکت میں، 2024 تک ملک کے ہر دیہی گھر میں نل کے پانی کی فراہمی کی کے لیے جل جیون مشن (جے جے ایم) کو نافذ کر رہی ہے۔
حکومت ہند نے یکم اکتوبر 2021 کو امرت 2.0 شروع کیا ہے، جس میں ملک کے تمام قانونی قصبوں کا احاطہ کیا گیا ہے تاکہ عالمی سطح پر پانی کی فراہمی کو یقینی بنایا جا سکے اور شہروں کو 'پانی محفوظ' بنایا جا سکے۔
پانی کے زیادہ سے زیادہ استعمال کو یقینی بنانے کے لیے، حکومت ہند 2015-16 کے بعد سے پردھان منتری کرشی سنچائی یوجنا (پی ایم کے ایس وائی ) کو نافذ کر رہی ہے۔ پی ایم کے ایس وائی - تیز رفتار آبپاشی کے فوائد کا پروگرام (اے آئی بی پی ) کے تحت، 2016-17 کے دوران جاری 99 بڑے/درمیانے آبپاشی پروجیکٹوں کو ریاستوں کے ساتھ مشاورت سے ترجیح دی گئی۔حکومت ہند نے 2021-22 سے 2025-26 کی مدت کے لیے پی ایم کے ایس وائی کی توسیع کو منظوری دے دی ہے، جس کی مجموعی لاگت 93,068.56 کروڑ روپے ہے۔
کمانڈ ایریا ڈیولپمنٹ اینڈ واٹر مینجمنٹ (سی اے ڈی ڈبلیو ایم) پروگرام کو 2015-16 کے بعد سے پی ایم کے ایس وائی - ہر کھیت کو پانی کے تحت لایا گیا ہے۔ سی اے ڈی کے کاموں کو شروع کرنے کا بنیادی مقصد پیدا شدہ آبپاشی کی صلاحیت کے استعمال کو بڑھانا، اور شراکتی آبپاشی کے انتظام (پی آئی ایم ) کے ذریعے پائیدار بنیادوں پر زرعی پیداوار کو بہتر بنانا ہے۔
"صحیح فصل" مہم اس لئے شروع کی گئی تھی تاکہ پانی کے دباؤ والے علاقوں میں کسانوں کو ایسی فصلیں اگانے کی طرف راغب کیا جا سکے جن کو پانی کی ضرورت نہیں ہے ، اور جن میں پانی کا استعمال بہت مؤثر طریقے سے کیا جاتا ہے اور جو اقتصادی طور پر معاوضہ پر ہیں؛ صحت مند اور غذائیت سے بھرپور ہیں؛ علاقے کی زرعی آب و ہوا کی ہائیڈرو خصوصیات کے مطابق؛ اور ماحول دوست ہیں۔
اٹل بھوجل یوجنا، عالمی بینک کی مدد سے حکومت ہند کی مرکزی سیکٹر اسکیم جس میں 6000 کروڑ روپے کی لاگت ہے، کو کمیونٹی کی شرکت پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے اور زیر زمین پانی کے پائیدار انتظام کے لیے نشاندہی کئے گئے ایسے علاقے جہاں پانی کا دباؤ ہے ،میں مداخلت کی مانگ کے ساتھ لاگو کیا جا رہا ہے۔ یہ اسکیم سات ریاستوں ،ہریانہ، گجرات، کرناٹک، مدھیہ پردیش، مہاراشٹر، راجستھان اور اتر پردیش ،میں شروع کی جارہی ہے۔
مشن امرت سروور کا آغاز 24 اپریل 2022 کو قومی پنچایتی راج ڈے پر آزادی کا امرت مہوتسو کے جشن کے ایک حصے کے طور پر کیا گیا تھا جس کا مقصد مستقبل کے لیے پانی کو محفوظ کرنا تھا۔ اس مشن کا مقصد ملک کے ہر ضلع میں 75 آبی ذخائر کو ترقی دینا اور ان کی تجدید کرنا ہے۔
جل شکتی ابھیان-I (جے ایس اے) کا انعقاد 2019 میں پانی کے دباؤ والے ملک کے 256 اضلاع کے 2836 بلاکس میں سے 1592 بلاکس میں کیا گیا تھا اور اسے 2021 میں "جل شکتی ابھیان: کیچ دی رین" (جے ایس اے :سی ٹی آر ) کے طور پر توسیع دی گئی تھی جس کی تھیم تھی " بارانی پانی کی ذخیرہ اندوزی - جہاں بھی گرے جب بھی گرے "جس کا مقصد ملک بھر کے تمام اضلاع (دیہی اور شہری علاقوں) کے تمام بلاکس کا احاطہ کرناتھا ۔تھیم "جل شکتی ابھیان: بارانی پانی کی ذخیرہ اندوزی " (جے ایس اے :سی ٹی آر) -2022 مہم، جے ایس اے کی سیریز کی تیسری مہم تھی جو ، 29.3.2022 کو شروع کی گئی ہے تاکہ تمام اضلاع (دیہی اور شہری علاقوں) کے تمام بلاکس کا احاطہ کیا جا سکے۔
پانی کی قلت پر قابو پانے اور بارش کے پانی کی ذخیرہ اندوزی/ تحفظ کو فروغ دینے کے لیے مرکزی حکومت کے ذریعے اٹھائے گئے اہم اقدامات اس یو آر ایل پر دستیاب ہیں:
http://jalshakti-dowr.gov.in/sites/default/files/Steps%20taken%20by%20the%20Central%20Govt%20for%20water_depletion_july2022.pdf
یہ معلومات جل شکتی کے وزیر مملکت جناب بشویشور ٹوڈو نے آج راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں دی۔
******
ش ح ۔ا م۔
U:14052
(Release ID: 1884945)
Visitor Counter : 263