زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت

غذائی اجناس اور ویلیو ایڈڈ فوڈ مصنوعات کی درآمد

Posted On: 16 DEC 2022 6:32PM by PIB Delhi

زراعت اور کسانوں کی بہبود کے مرکزی وزیر جناب نریندر سنگھ تومر نے آج راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں بتایا کہ  زرعی اجناس کی درآمد اور برآمدات بشمول غذائی اجناس اور ویلیو ایڈڈ غذائی مصنوعات وغیرہ مرکزی حکومت اپنے طور پر نہیں کرتی ہے۔ زرعی اجناس کی درآمد/برآمد بنیادی طور پر نجی کاروباریوں کی طرف سے ،ان کی تجارتی سمجھ بوجھ کے ساتھ ساتھ، گھریلو مانگ  /ضرورت کو مدنظر رکھتے ہوئے کی جاتی ہے۔ گزشتہ تین سالوں کے دوران غذائی اجناس اور ویلیو ایڈڈ غذائی مصنوعات جیسے ڈبہ بند فوڈز وغیرہ کی درآمد کی تفصیلات حسب ذیل ہیں۔

ہندوستان کا غذائی  اجناس کی در آمد (قیمت  کروڑ روپے میں) 

تفصیل

2019-20

2020-21

2021-22

2022-23(Upto Oct 22)

 

قیمت

قیمت

قیمت

قیمت

چاول

78.75

24.67

49.80

21.42

گیہوں

4.63

0.01

0.18

0.20

دوسری غذائی اجناس  (رائی، جو، اوٹس،  مکئی، سورگھم اناج، سیاہ گندم، جوار،  باجرا،  راگی ، کینری بیج وغیرہ)

1221.12

331.10

369.96

602.31

دالیں

10221.45

11937.59

16627.58

6381.73

کُل غذائی اجناس

11525.95

12293.37

17047.52

7005.66

ماخذ: ڈی جی سی آئی ایس

ڈبہ بند خوراک وغیرہ جیسے  ویلیو ایڈڈ فوڈ مصنوعات  کی  ہندوستان کی در آمد (قیمت کروڑ روپے میں)

تفصیل

2019-20

2020-21

2021-22

2022-23(Upto Oct 22)

 

قیمت

قیمت

قیمت

قیمت

مچھلی یا کرسٹیشین کے گوشت کی تیاریاں

53.42

58.43

91.41

41.33

چینی  اور چینی کنفیکشنری

3208.78

5574.78

2242.33

1987.45

کوکا  اور کوکا کی تیاری

1833.97

2021.27

2713.93

2041.97

اناج، آٹا، نشاستہ یا دودھ کی تیاری؛ پیسٹری

729.24

877.13

1157.44

774.42

سبزیوں، پھلوں، پھلی  دار میوے یا دیگر حصوں کی تیاری

791.29

648.59

997.06

674.27

متفرق کھانے کی تیاریاں

1419.86

1450.90

1883.58

981.10

مشروبات، اسپرٹ اور سرکہ

5632.91

4838.21

6544.88

5185.32

خوراک کی صنعتوں سے باقیات اور فضلہ؛ تیار انیما

5065.63

4973.48

9291.15

4032.84

میزان

18735.11

20442.78

24921.78

15718.70

ماخذ: ڈی جی سی آئی ایس

ہندوستان گندم، چاول اور دیگر غذائی اجناج جیسے رائی، مکئی، جوار، سیاہ گندم ، جوار، باجرہ، راگی کا خالص برآمد کنندہ ہے اور ان کی درآمد نہ ہونے کے برابر ہے۔ جہاں تک دالوں کا تعلق ہے، ملکی مانگ  مقامی پیداوار سے زیادہ ہے، جس کی وجہ سے درآمدات کی ضرورت ہے۔ تاہم، دالوں کی پیداوار بتدریج بڑھ رہی ہے (20-2019  میں 23.03 ملین ٹن سے 22-2021 میں 27.69 ملین ٹن تک)۔

حکومت نیشنل فوڈ سیکورٹی مشن (این ایف ایس ایم) کو نافذ کر رہی ہے اور دالوں سمیت اناج کی پیداوار کو بہتر بنانے کے لیے ریاستوں کو راشٹریہ کرشی وکاس یوجنا (آر کے وی وائی) کے تحت فنڈز بھی فراہم کر رہی ہے۔ ڈی اے اینڈ  ایف ڈبلیو  یعنی پردھان  منتری فصل بیمہ یوجنا ( پی ایم ایف بی وائی) ، موڈیفائیڈ انٹرسٹ سبوینشن اسکیم (ایم آئی ایس ایس) ،  پردھان منتری کسان سمان ندھی (پی ایم- کسان) کی مرکزی سیکٹر کی مختلف اسکیموں کے ذریعے بھی گھریلو کاشت کی حوصلہ افزائی کی جا رہی ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

(ش ح- ا ک- ق ر)

U-14019



(Release ID: 1884747) Visitor Counter : 175


Read this release in: English