زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت

 زرعی شعبے میں ڈرونز کا استعمال

Posted On: 16 DEC 2022 6:29PM by PIB Delhi

زراعت اور کسانوں کی بہبود کے   مرکزی وزیر  جناب نریندر سنگھ تومر نے آج راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں بتایا کہ سائنسی مطالعات کی سرگرمیاں انجام دی گئی ہیں اوراعداد و شمار کو مدد پہنچانے والی ڈرون ایپلی کیشن تیار کی گئی ہے۔ ریمورٹ سینسنگ ٹیکنالوجی نیز سیٹلائٹ ڈاٹا اور فصل کاٹنے کے تجربات کی منصوبہ بندی کے لئے ڈرون پر مبنی تصاویر ، گرام پنچایت سطح پر  براہ راست  پیداوار کا تخمینہ ، ضلع کی جوکھم سے بھری میپنگ اور تنازعہ / علاقے کے تضاد کو حل کرنا وغیرہ کے استعمال جیسے مختلف  طریقہ کار کے ساتھ تجرباتی مطالعات  مہالانوبس نیشنل کروپ فورکاسٹنگ سینٹر(ایم این سی ایف سی) کے ذریعہ انجام دئے گئے ہیں۔

زراعت میں ڈرون کا استعمال کسانوں کے لئے کافی سود مند ہے کیونکہ اس کے کچھ  غیر معمولی اور الگ  فائدے ہیں جن میں  کھیت کی اعلیٰ صلاحیت اور کارکردگی ، اس کے پہنچنے میں کم وقت لگتا ہے اورکھیتوں میں دیگر سرگرمیوں میں داخیر نہیں ہوتی ،بڑے پیمانے پر خودکار بنائے جانے کی وجہ سے کیڑے مار دوائیں اور کھادوں کے ضیاع ہونے میں کمی ہوتی ہے ۔چھڑکاؤ کے روایتی طور طریقوں کے مقابلے میں چھڑ کاؤ کی جدید ٹیکنالوجی کی مدد سے پانی کو بچانے میں مدد ملتی ہے ۔روایتی طور طریقوں کے مقابلے میں چھڑکاؤ اور کھادکی لاگت میں کمی آتی ہے ۔اس کے علاوہ اس ذریعہ کے تحت انسانوں کو مہلک کیمیاوی کھادوں کے مضر اثرات سے کم سے کم دوچار ہونا پڑتا ہے۔

زراعت میں ڈرون ٹیکنالوجیز کے فوائد کو دیکھتے ہوئے، محکمہ زراعت اور کسانوں کی بہبود (ڈی اے این ایف ڈبلیو) نے معیاری آپریٹنگ پروسیجرز (ایس او پیز) جاری کیے ہیں جو کیڑے مار ادویات اور غذائی اجزاء کے استعمال کے لیے ڈرون کے مؤثر اور محفوظ آپریشنز کے لیے جامع ہدایات فراہم کرتے ہیں۔ سینٹرل انسیکٹائڈس بورڈ اینڈ رجسٹریشن کمیٹی (سی آئی بی اینڈ آر سی)نے ڈرون ایپلی کیشن کے لیے کیڑے مار ادویات کے رجسٹریشن کی ضروریات کے لیے رہنما خطوط/پروٹوکول تجویز کیے ہیں۔ اس نے فائٹو ٹاکسیسیٹی کی تشخیص اور کیڑے مار ادویات کی تشکیل کی حیاتیاتی افادیت کی تشخیص کے لیے ٹیسٹ پروٹوکول کو بھی حتمی شکل دی ہے۔ زراعت میں ڈرون ٹیکنالوجی کے استعمال کو فروغ دینے کے لیے، ڈی اے اینڈ ایف ڈبلیو کے ذریعے لاگو کیے جانے والے سب مشن آن ایگریکلچرل میکانائزیشن (ایس ایم اے ایم) کے رہنما خطوط کے تحت درج ذیل دفعات تیار کی گئی ہیں۔

  1. زرعی ڈرون کی لاگت کے 100 فیصدپر زیادہ سے زیادہ روپے تک کی مالی امداد۔ انڈین کونسل آف ایگریکلچرل ریسرچ، کرشی وگیان کیندرز (کے وی کیز)، اسٹیٹ ایگریکلچر یونیورسٹیز (ایس اے یوز)، ریاستی اور دیگر مرکزی حکومت کے زرعی اداروں/محکموں اور پبلک سیکٹر انڈرٹیکنگز (پی ایس یوز) کے تحت اداروں کے ذریعے ڈرون کی خریداری کے لیے 10 لاکھ فی ڈرون فراہم کیے جاتے ہیں۔ حکومت ہند زرعی سرگرمیوں میں مصروف ہے۔ فارمرز پروڈیوسرز آرگنائزیشنز (ایف پی اوز) کو کسانوں کے کھیتوں میں اس کے مظاہروں کے لیے زرعی ڈرون کی لاگت کا 75فیصد تک گرانٹ فراہم کیا جاتا ہے۔ عمل درآمد کرنے والی ایجنسیوں کو 6000 روپے فی ہیکٹر کا ہنگامی خرچ فراہم کیا جاتا ہے جو ڈرون نہیں خریدنا چاہتیں لیکن کسٹم ہائرنگ سینٹرز، ہائی ٹیک ہبس، ڈرون مینوفیکچررز اور اسٹارٹ اپس سے مظاہروں کے لیے ڈرون کرایہ پر لیں گی۔ ڈرونز کےمظاہروں کے لیے ڈرون خریدنے والی ایجنسیوں کے لیے ہنگامی اخراجات 3000 روپے فی ہیکٹر تک محدود ہیں۔
  2. کسانوں کو کرائے کی بنیاد پر ڈرون خدمات فراہم کرنے کے لیے، 40فیصد کی شرح سے زیادہ سے زیادہ چار لاکھ  روپے تک کی مالی امداد کوآپریٹو سوسائٹی آف فارمرز، ایف پی او اور دیہی کاروباریوں کے تحت کسٹم ہائرنگ سینٹرز کے ذریعے ڈرون کی خریداری کے لیےفراہم کیے جاتے ہیں۔کسٹم ہائرنگ سینٹرز قائم کرنے والے ایگریکلچر گریجویٹس ڈرون کی لاگت کے 50فیصدپر زیادہ سے زیادہ 5.00 لاکھ روپے فی ڈرون تک مالی امداد حاصل کرنے کے اہل ہیں۔
  3. ڈرون کی انفرادی خریداری کے لیے، چھوٹے اورمارجنل، درج فہرست ذات/درج فہرست قبائل، خواتین اور شمال مشرقی ریاست کے کسانوں کو زیادہ سے زیادہ پانچ لاکھ روپے تک لاگت کے 50فیصد کے حساب سے مالی امداد فراہم کی جاتی ہے اور دیگر کسانوں کو 40فیصد کے حساب سے زیادہ سے زیادہ  چار لاکھ روپے تک کی مالی امداد فراہم کی جاتی ہے۔
  4. آئی سی اے آر کے تحت سو کرشی وگیان کیندوں، 75 اداروں اور 25 ریاستی زرعی یونیورسٹیوں کے ذریعہ ملک میں کسانوں کے کھیتوں پر ڈرون ٹیکنالوجی کے بڑے پیمانے پر کارکردگی دکھانے  کے لئے انڈین کونسل آف ایگریکلچرل ریسرچ (آئی سی اے آر) کو 52.50 کروڑ روپے جاری کیے گئے ہیں۔کسانوں کو ڈرون خدمات کی فراہمی کے لئے کسٹم ہائرنگ سینٹروں کے قیام اور کسانوں کو سبسڈی فراہم کرنے کے علاوہ ڈرونز کی کارکردگی پیش کرنے کے لئے مختلف ریاستی سرکاروں کو 70.88 کروڑ روپے کی رقم جاری کی گئی ہے۔

***********

ش ح ۔  ح ا ۔ م ش

U. No.14016



(Release ID: 1884744) Visitor Counter : 176


Read this release in: English