زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت
قدرتی کاشتکاری کا فروغ
Posted On:
16 DEC 2022 6:34PM by PIB Delhi
زراعت اور کسانوں کی بہبود کے مرکزی وزیر جناب نریندر سنگھ تومر نے آج راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں بتایا کہ حکومت 2019-2020 سے پرمپراگت کرشی وکاس یوجنا (پی کے وی وائی) کے تحت بھارتیہ پراکرتک کرشی پدھتی (بی پی کے پی) نامی ذیلی اسکیم کے ذریعے قدرتی کاشتکاری کو فروغ دے رہی ہے۔ اب تک 4.09 لاکھ ہیکٹر رقبہ بی پی کے پی کے تحت لایا گیا ہے۔
زراعت اور کسانوں کی بہبود کا محکمہ (ڈی اے اینڈ ایف ڈبلیو) نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ایگریکلچرل ایکسٹینشن منیجمنٹ (ایم اے این اے جی ای) اور نیشنل سینٹر آف آرگینک اینڈ نیچرل فارمنگ (این سی او این ایف) کے ذریعے ماسٹر ٹرینرز، چیمپئن کسانوں اور قدرتی کاشتکاری کی تکنیکوں پر عمل کرنے والے کسانوں کی بڑے پیمانے پر تربیت کر رہا ہے۔ اس نے قدرتی کاشتکاری کی تکنیک اور فوائد کے بارے میں گرام پردھان جیسے عوامی نمائندوں کو بھی بیدار کیا ہے۔ 22 علاقائی زبانوں پر مطالعہ کا مواد تیار کیا گیا ہے اور قدرتی کاشتکاری پر 697 ماسٹر ٹرینرز تیار کیے گئے ہیں اور ایم اے این اے جی ای کے ذریعے 56952 گرام پردھانوں کو قدرتی کاشتکاری پر 997 بار تربیت دی گئی ہے۔ اس کے علاوہ، انڈین کونسل آف ایگریکلچر ریسرچ (آئی سی اے آر) نے قدرتی کاشتکاری کی تکنیکوں کی توثیق کرنے کے لیے 20 مقامات پر تحقیق شروع کی ہے اور اس کے علاوہ 425 کے وی کیزمیں قدرتی کاشتکاری کے فوائد کو ظاہر کرنے کے لیے مظاہرہ کیا ہے۔
ایک ڈیجیٹل ویب پورٹل (naturalfarming.dac.gov.in) قدرتی کاشتکاری کو فروغ دینے کے لیے شروع کیا گیا ہے، تاکہ عمل درآمد کے فریم ورک، وسائل، عمل درآمد کی پیش رفت، کسانوں کی رجسٹریشن، بلاگ وغیرہ کے بارے میں معلومات کو ظاہر کیا جا سکے۔
بی پی کے پی کے تحت 500 ہیکٹر کے کلسٹر میں قدرتی کاشتکاری کو فروغ دیا جا رہا ہے اور تین سالوں کے لئے فی ہیکٹئر 12 ہزار 200 روپے مہیا کرائے جاتے ہیں، جس میں 2000 روپے ڈی بی ٹی کے ذریعہ کسانوں کو ترغیبات کے طور پر مہیا کرائے جاتے ہیں۔
بی پی کے پی کے تحت، قدرتی کاشتکاری کی مصنوعات کی مارکیٹنگ کی سہولت کے لیے، 2700روپے پر ہیکٹئر تین سالوں کے لئے پی جی ایس سرٹیفکیشن اور ریزڈیو جائزہ کے لئے مہیا کرائے جاتے ہیں۔ کسان پی کے وی وائی فنڈ سے مارکیٹنگ ویلیو ایڈیشن اور قدرتی کاشتکاری کی مصنوعات کی تشہیر کے لئے تین سالوں کے لئے 8800 روپے فی ہیکٹئر کی امداد حاصل کرسکتے ہیں۔
قدرتی کاشتکاری کیمیائی کھادوں اور کیڑے مار ادویات کے بغیر مقامی طور پر دستیاب وسائل پر مبنی کیمیکل سے پاک کاشتکاری کا ایک طریقہ ہے۔ پریس اور پرنٹ میڈیا کے ذریعے وسیع تشہیر، کتابچے/ کتابچے کی اشاعت، ورکشاپس، نمائشیں، کسان میلے، ریاست/حکومت ہند کے ویب پورٹلز پر معلومات وغیرہ کے ذریعے قدرتی کاشتکاری کو اپنانے کے لیے کسانوں کی حوصلہ افزائی کی جاتی ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
(ش ح- ا ک- ق ر)
U-14006
(Release ID: 1884722)
Visitor Counter : 145