ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کی وزارت

ای پی اے 1986 میں ترامیم

Posted On: 12 DEC 2022 5:41PM by PIB Delhi

 

ماحولیات کے(تحفظ) کا قانون1986، ماحولیات کے تحفظ اور بہتری کے لیے اور اس سے منسلک معاملات کے لیے نافذ کیا گیا تھا۔ مذکورہ قانون کے مطابق، ’’ماحول‘‘ میں پانی، ہوا اور زمین اور وہ باہمی تعلق شامل ہے جو پانی، ہوا اور زمین اور انسانوں، دیگر جانداروں، پودوں، مائیکرو آرگنزم اور املاک کے درمیان موجود ہے۔

جناب ٹی ایس آر سبرامنیم کے تحت ایک کمیٹی تشکیل دی گئی تھی جسکا مقصدوزارت کے زیر انتظام قوانین کا جائزہ لینا اور انہیں ان کے مقاصد اور موجودہ ضروریات کے مطابق بنانے کے لیے مناسب ترامیم تجویز کرناتھا۔ ٹی ایس آر سبرامنیم کمیٹی کی رپورٹ کا جائزہ پارلیمنٹ کی سائنس اور ٹیکنالوجی سے متعلق قائمہ کمیٹی نے لیا، جس کی صدارت 2015 میں اس وقت کے راجیہ سبھا کے رکن پارلمان جناب اشونی کمار نے کی تھی۔ کمیٹی کا خیال تھا کہ چھ ماحولیاتی قوانین کا جائزہ لینے کے لیے اعلیٰ سطحی کمیٹی کو دی گئی تین ماہ کی مدت بہت مختصر تھی اور اس لیے، دیگر باتوں کے ساتھ ساتھ، ماحولیات، جنگلات اور آب و ہوا کی تبدیلی کی وزارت سے سفارش کی گئی کہ ایچ ایل سی میں میں موجود سفارشات پر عمل درآمد کو آگے بڑھانے کے بجائے، اس ضمن میں دی گئی آراء اور اٹھائے گئے اعتراضات پر مناسب غور کیا جانا چاہئے۔

یہ معلومات ماحولیات، جنگلات اور آب و ہوا کی تبدیلی کے وزیر مملکت جناب اشونی کمار چوبے نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں فراہم کیں۔

*****

U.No.13920

(ش ح - اع - ر ا)  

 



(Release ID: 1884540) Visitor Counter : 131


Read this release in: English