جدید اور قابل تجدید توانائی کی وزارت

قابل تجدید توانائی کی تخلیق

Posted On: 15 DEC 2022 8:26PM by PIB Delhi

قابل تجدید توانائی کی جاری اہم اسکیموں / پروگراموں کی تفصیلات:

  1. شمسی پارکس اور الٹرا میگا شمسی توانائی کے پروجیکٹوں کی ترقی کی اسکیم جس کا ہدف 40000 میگاواٹ ہے۔ اسکیم کے تحت، زمین، سڑکیں، ترسیلی نظام (اندرونی اور بیرونی)، پولنگ اسٹیشن، پانی کی فزیبلٹی جیسے بنیادی ڈھانچے کو تمام قانونی کلیئرنس/ منظوریوں کے ساتھ تیار کیا جاتا ہے۔ اس طرح شمسی توانائی کے ڈویلپرز کو پلگ اینڈ پلے کا فائدہ ہوتا ہے۔
  2. سنٹرل پبلک سیکٹر انڈرٹیکنگ (سی پی ایس یو) اسکیم فیز-II (گورنمنٹ پروڈیوسر اسکیم) 12000 میگاواٹ کے گرڈ سے منسلک سولر فوٹوولٹک (پی وی) توانائی کے پروجیکٹ قائم کرنے کے لیے سرکاری پروڈیوسرز کے ذریعے وائبلٹی گیپ فنڈنگ (وی جی ایف) کی مدد سے، خود استعمال یا حکومت/سرکاری ادارے، یا تو براہ راست یا تقسیم کار کمپنیوں (ڈسکوم) کے ذریعے استعمال کے لیے۔
  3. پروڈکشن سے منسلک ترغیبی اسکیم’اعلی کارکردگی کے شمسی پی وی ماڈیولز پر قومی پروگرام‘ اعلی کارکردگی کے شمسی پی وی ماڈیولز (قسط- I  اور II) میں گیگا واٹ (جی ڈبلیو) پیمانے کی مینوفیکچرنگ صلاحیت کو حاصل کرنے کے لیے۔
  4. پی ایم-کسم اسکیم چھوٹے گرڈ سے منسلک شمسی توانائی کے پاور پلانٹس، اسٹینڈ الون شمسی توانائی سے چلنے والے زرعی پمپوں اور موجودہ گرڈ سے منسلک زرعی پمپوں کی سولرائزیشن کو فروغ دینے کے لیے۔ یہ اسکیم نہ صرف کسانوں کے لیے بلکہ ریاستوں اور ڈسکوم کے لیے بھی فائدہ مند ہے۔ ریاستیں، زرعی صارفین کو بجلی کے لیے فراہم کی جانے والی سبسڈی پر بچت کریں گی اور ڈسکومس کو ترسیل اور تقسیم کے نقصانات کو بچانے کے لیے آخری سرے پر سستی شمسی توانائی ملے گی۔
  5. گرڈ سے منسلک شمسی روف ٹاپ توانائی پلانٹس کے لیے روف ٹاپ شمسی پروگرام فیز II۔ اس پروگرام کے تحت، رہائشی شعبے کے لیے سبسڈی فراہم کی جاتی ہے اور بیس لائن کے اوپر چھت کی شمسی توانائی میں صلاحیت میں اضافے کے حصول کے لیے ڈسکومس کو کارکردگی سے منسلک مراعات دی جاتی ہیں۔
  6. گرین انرجی کوریڈورز (جی ای سی): قابل تجدید توانائی کے منصوبوں کے لیے بین ریاستی ترسیلی نظام بنانا۔ مرکزی مالی امداد (سی ایف اے) کل دس ریاستوں میں (جی ای سی کے دونوں مراحل پر غور کرتے ہوئے) قابل تجدید توانائی کے منصوبوں سے بجلی کے اخراج کے لیے ترسیلی بنیادی ڈھانچہ قائم کرنے کے لیے فراہم کی جاتی ہے۔
  7. i۔ بین ریاستی ترسیلی نظام گرین انرجی کوریڈور فیز-I۔ (ii) بین ریاستی ترسیلی نظام گرین انرجی کوریڈور فیز II
  8. ویسٹ ٹو انرجی پروگرام: شہری، صنعتی اور زرعی فضلہ/کچرے سے توانائی کا پروگرام
  9. بایوماس پروگرام: صنعتوں میں بائیو ماس (نان بیگیس) پر مبنی ہم آہنگی کو فروغ دینے کے لیے بریکیٹس اور پیلٹس کی زمین کی تیاری میں معاونت کی اسکیم۔
  10. بایوگیس پروگرام: ایک ہی طرز  کے بائیو گیس پلانٹس کے فروغ کے لیے
  11. قابل تجدید توانائی کی تحقیق اور ٹکنالوجی کی فروغ (آر ای-آر ٹی ڈی) پروگرام (معاونت کا پروگرام)۔
  12. انسانی وسائل کی فروغ کی اسکیم جس میں قلیل مدتی تربیت اور مہارت کی ترقی کے پروگرام، فیلو شپس، انٹرن شپس، آر ای کے لیے لیب اپ گریڈیشن اور قابل تجدید توانائی کی چیئر جیسے اجزاء شامل ہیں۔
  13. معلومات اور عوامی بیداری (آئی اور پی اے)

یہ معلومات آج لوک سبھا میں بجلی اور نئی اور قابل تجدید توانائی کے مرکزی وزیر جناب آر کے سنگھ نے ایک تحریری جواب میں فراہم کیں۔

*****

U.No.13915

(ش ح - اع - ر ا) 



(Release ID: 1884398) Visitor Counter : 114


Read this release in: English