قانون اور انصاف کی وزارت

لوک عدالت ایک اہم متبادل تنازعات کے حل (اے ڈی آر) کے طریقہ کار میں سے ایک ہے جو عام لوگوں کے لیے دستیاب ہے


اب تک اٹھائیس ریاستوں اور مرکز زیر انتظام علاقوں میں ای لوک عدالتیں منعقد کی جا چکی ہیں

مجموعی طور پر 259.92 لاکھ معاملے اٹھائے گئے جن میں سے تقریباً 53.38 لاکھ مقدمے نمٹائے گئے

Posted On: 16 DEC 2022 4:43PM by PIB Delhi

قانون اور انصاف کے وزیر جناب کرن رجیجو نے آج لوک سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں بتایا کہ لوک عدالت عام لوگوں کے لیے دستیاب متبادل تنازعات کے حل (اے ڈی آر) میکانزم میں سے ایک ہے۔ یہ ایک ایسا فورم ہے جہاں عدالت میں زیر التوا تنازعات/ مقدمات یا قانونی چارہ جوئی سے پہلے کے مرحلے پر خوش اسلوبی سے حل/ سمجھوتہ کیا جاتا ہے۔ لوک عدالت بنیادی طور پر ایک ”عوامی عدالت“ ہے جس میں دو یا دو سے زیادہ متنازعہ فریقین کے درمیان باہمی طور پر قابل قبول شرائط پر خوش اسلوبی سے فیصلے کیے جاتے ہیں۔ لیگل سروسز اتھارٹیز (ایل ایس اے) ایکٹ، 1987 کے تحت، لوک عدالت کے ذریعے دیا گیا ایک فیصلہ سول عدالت کا حکم نامہ سمجھا جاتا ہے اور یہ حتمی اور تمام فریقوں کے لیے پابند ہوتا ہے اور اس کے خلاف کسی عدالت میں کوئی اپیل نہیں ہوتی۔ عدالتوں میں زیر التوا مقدمات کو کم کرنے اور مقدمے کی سماعت سے پہلے کے مرحلے پر تنازعات کو حل کرنے کے لیے، قانونی خدمات کے اداروں کی طرف سے ایسے وقفوں پر لوک عدالتوں کا انعقاد کیا جاتا ہے جو مناسب ہوں۔ لوک عدالت کوئی مستقل ادارہ نہیں ہے۔ تاہم، ایل ایس اے ایکٹ، 1987 کے سیکشن 19 کے مطابق، قانونی خدمات کے اداروں کی طرف سے ضرورت کے مطابق لوک عدالتوں کا اہتمام کیا جاتا ہے۔ قومی لوک عدالتیں ایک ساتھ تمام تعلقوں، اضلاع اور ہائی کورٹس میں پہلے سے مقررہ تاریخ پر منعقد کی جاتی ہیں۔ لوک عدالتوں کی تین قسمیں ہیں:-

 

i۔ قومی لوک عدالتیں:

علاقے کی تمام عدالتوں میں ایک ہی دن قومی لوک عدالتیں سال میں چار بار لگائی جاتی ہیں۔ قومی لوک عدالتوں کی تاریخوں کا فیصلہ نیشنل لیگل سروسز اتھارٹی (NALSA) ہر کیلنڈر سال کے آغاز میں کرتی ہے اور تمام ریاستی قانونی خدمات اتھارٹیز (SLSAs) کو بھیجی جاتی ہے۔ کووڈ عالمی وبا کے دوران، لیگل سروسز اتھارٹیز (ایل ایس اے) نے اختراعی طور پر ٹیکنالوجی کا فائدہ اٹھایا اور ای لوک عدالت متعارف کروائی، جس میں متاثرہ فریق عدالت کے مقام کا بذات خود دورہ کیے بغیر اس معاملے کو حل کر سکتے تھے۔

 

ii۔ ریاستی لوک عدالتیں:

ریاستی لوک عدالتیں ریاست کے اندر ریاستی قانونی خدمات کے حکام کے ذریعہ منصوبہ بندی اور منظم کی جاتی ہیں۔ انھیں ان کی مخصوص ضرورت کے مطابق ہفتہ وار، ماہانہ، دو ماہی یا سہ ماہی بنیادوں پر منعقد کیا جا سکتا ہے۔

 

iii۔ مستقل لوک عدالتیں:

مستقل لوک عدالتیں روزانہ کی بنیاد پر یا فی ہفتہ طے شدہ نشستوں کی تعداد کے مطابق منعقد کی جاتی ہیں۔ اس وقت 37 ریاستوں/ مرکز زیر انتظام علاقوں میں 344 مستقل لوک عدالتیں کام کر رہی ہیں۔

 

کووڈ عالمی وبا کے دوران، لیگل سروسز اتھارٹیز (LSAs) نے اختراعی طور پر ٹیکنالوجی کا فائدہ اٹھایا اور ای-لوک عدالت متعارف کرائی، جس میں متاثرہ فریق عدالت کے مقام کا دورہ کیے بغیر اپنا معاملہ حل کر سکتے ہیں۔ ای لوک عدالت تنازعات کو حل کرنے کا ایک عمل ہے، ٹیکنالوجی اور متبادل تنازعات کے حل ("ADR") میکانزم کو یکجا کرتا ہے جو ایک تیز، شفاف اور قابل رسائی اختیار پیش کرتا ہے۔ ای لوک عدالتوں نے ان لوگوں کے لیے انصاف تک رسائی میں نمایاں بہتری لائی ہے جو بصورت دیگر لوک عدالتوں میں حصہ لینے سے قاصر ہوں گے۔ لوک عدالتوں کے عملی طور پر انعقاد کے ساتھ، یہ آبادی کے ایک بڑے حصے تک رسائی کے قابل ہو گیا ہے۔ ای لوک عدالتیں لاگت مؤثر بھی ہیں کیونکہ یہ تنظیمی اخراجات کی ضرورت کو ختم کرتی ہیں۔ چونکہ لوگ انٹرنیٹ ٹکنالوجی کی مدد سے اپنے گھروں سے مؤثر طریقے سے حصہ لے سکتے ہیں، اس سے فورم تک رسائی کے لیے سفر کی لاگت میں کمی آئی ہے۔ اس کے علاوہ، اس سے وقت کی بھی بچت ہوتی ہے کیونکہ لوگوں کو کام سے وقت نکالنے کی ضرورت نہیں ہوتی ہے۔ ای لوک عدالتوں کو فروغ دینے کے لیے زیادہ تر قانونی خدمات کے حکام نے درج ذیل اقدامات کیے ہیں:-

  1. معیاری آپریٹنگ طریقہ کار وضع کیا گیا ہے۔
  2. عدالتی عملے کو سسٹم آفیسروں کے ذریعے تکنیکی تربیت فراہم کی گئی ہے۔
  3. قانونی چارہ جوئی، وکالت اور جواب دہندگان کو متعلقہ معلومات پہنچانے کے لیے واٹس ایپ گروپس بنائے گئے ہیں اور ای لوک عدالت میں شرکت کے لیے لنک تیار کیے گئے ہیں۔
  • iv. ویڈیو کانفرنسنگ لنک اور کاز لسٹ ضلعی عدالتوں کی ویب سائٹ پر آویزاں کی جاتی ہیں۔

 

NALSA کی طرف سے تجویز کردہ کسی بھی چھٹی کے دن قانونی خدمات اتھارٹیز ایکٹ، 1987 کے سیکشن 2(aaa) کے تحت متعین تمام عدالتوں اور ٹربیونلز میں لوک عدالت کا انعقاد کیا جا رہا ہے۔ روایتی طریقوں کے علاوہ، ٹیکنالوجی کے استعمال کو تقریباً تمام عدالتوں اور ٹریبونلز میں بھی فروغ دیا جاتا ہے جن کے پاس اس کے لیے ضروری بنیادی ڈھانچہ موجود ہے۔ اب تک 28 ریاستوں اور UTs یعنی آندھرا پردیش، اروناچل پردیش، بہار، چھتیس گڑھ، چندی گڑھ، دہلی، گوا، گجرات، ہریانہ، ہماچل پردیش، جموں و کشمیر، جھارکھنڈ، کرناٹک، کیرالہ، مدھیہ پردیش، مہاراشٹر، منی پور، میگھالیہ، میزورم، اوڈیشہ، پنجاب، راجستھان، سکم، تلنگانہ، تریپورہ، اتر پردیش، اتراکھنڈ اور مغربی بنگال میں ای لوک عدالتیں منعقد کی جا چکی ہیں۔ مجموعی طور پر 259.92 لاکھ معاملے اٹھائے گئے جن میں سے تقریباً 53.38 لاکھ مقدمے نمٹائے گئے۔ جون 2020 سے ستمبر 2022 تک نمٹائے گئے مقدموں کا ڈیٹا درج ذیل ہے:-

 

مقدمہ بازی سے پہلے کے معاملے

عدالتوں میں زیر التوا مقدمے

کُل

لیے گئے

نمٹائے گئے

لیے گئے

نمٹائے گئے

لیے گئے

نمٹائے گئے

16378857

3839258

9613800

1499042

25992657

5338300

 

   

 

 

 

 

**************

ش ح۔ ف ش ع- م ف

U: 13946



(Release ID: 1884343) Visitor Counter : 137


Read this release in: English , Marathi