وزارت دفاع

اندرونِ ملک دفاعی پیداوار کی قدر وقیمت

Posted On: 16 DEC 2022 3:27PM by PIB Delhi

دفاع کے وزیر مملکت جناب اجے بھٹ  کے ذریعہ آج لوک سبھا میں پروفیسر ریتا بہوگونا کو دیے گئے ایک تحریری جواب میں یہ اطلاع فراہم کی گئی کہ  مالی برس 2020-21 اور 2021-2022  کے لیے اندرونِ ملک دفاعی پیداوار کی قدروقیمت بالترتیب 84643 کروڑ روپئے اور 94846 کروڑ روپئے کے بقدر ہے۔آتم نربھر بننے اور میک ان انڈیا کے ہدف کی حصولیابی کے لیے، بھارتی حکومت نے ملک میں 2دفاعی صنعتی گلیارے قائم کیے ہیں، جن میں سے ایک اترپردیش اور دوسرا تمل ناڈو میں ہے۔ اترپردیش دفاعی صنعتی گلیارہ (یو پی ڈی آئی سی) کی ترقی کے لیے چھ مقامات یعنی آگرہ، علی گڑھ، چترکوٹ، جھانسی، کانپور اور لکھنؤ کی شناخت کی گئی ہے ۔ اسی طرح، تمل ناڈو دفاعی صنعتی گلیارہ  (ٹی این ڈی آئی سی) کی ترقی کے لیے پانچ مقامات یعنی چنئی، کوئمبٹور، ہوسور، سالیم اور تروچراپلی  کی شناخت کی گئی۔ حکومت ایک ایسا دفاعی مینوفیکچرنگ ایکو نظام تیار کرنے کا ارادہ رکھتی ہے جس میں پیداوار میں اضافہ کے نتیجہ میں ہونے والی لاگت میں متناسب بچت کے لیے پیداواریت ، جانچ اور سرٹیفکیشن کے عمل میں اضافہ  کرنے، اور ملک میں بین الاقوامی سطح پر مسابقتی کمپنیوں کو ترقی دینے میں سہولت فراہم کرنے کی غرض سے سپلائی چین کے لیے سازگار ماحول ہو۔

یوپی ڈی آئی سی کے لیے حکومت اترپردیش کی جانب سے موصول شدہ اطلاع کے مطابق، صنعتوں / تنظیموں کے ساتھ 105 مفاہمتی عرضداشتوں (ایم او یو) پر دستخط کیے جا چکے ہیں جن کی ممکنہ قیمت 12139 کروڑ روپئے کے بقدر ہے۔ یوپی ڈی آئی سی میں پہلے ہی 2422 کروڑ روپئے کے بقدر سرمایہ کاری کی جا چکی ہے۔ یو پی ڈی آئی سی کی ترقی کے لیے مجموعی طور پر 1608 ہیکٹیئر آراضی حاصل کی جا چکی ہے۔ اس کے علاوہ، ٹی این ڈی آئی سی کے لیے تمل ناڈو حکومت کی جانب سے موصول شدہ اطلاع کے مطابق، 53 صنعتوں کے ذریعہ 11794 کروڑ روپئے کے بقدر ممکنہ سرمایہ کاری کے لیے مفاہمتی عرضداشتوں کے توسط سے انتظامات کیے گئے ہیں۔ ٹی این ڈی آئی سی میں پہلے ہی 3847 کروڑ روپئے کے بقدر سرمایہ کاری کی جا چکی ہے۔ ٹی این ڈی آئی سی کی ترقی کے لیے مجموعی طور پر 910 ہیکٹیئر آراضی حاصل کی جا چکی ہے۔

سابقہ آرڈنینس فیکٹری بورڈ میں سے تشکیل دیے گئے سات نئے ڈی پی ایس یو اداروں کو اکتوبر 2021 میں کمپنیز ایکٹ 2013 کے تحت سرکاری کمپنیوں  کی شکل دی گئی(مکمل طور پر بھارتی حکومت کی ملکیت)۔ شروعات میں حکومت نے ان نئی دفاعی کمپنیوں کو کارپوریٹ اداروں کے طور پر اپنا کاروبارشروع کرنے کے لیے مدد فراہم کرنے کی غرض سے مختلف اقدامات کیے ۔ اس سلسلے میں، سابقہ او ایف بی کے بقایا آرڈروں  کو ضابطے سے مستثنی رکھا گیا اور انہیں آئندہ پانچ برسوں کے لیے 70776 کروڑ روپئے کے بقدر کے ٹھیکوں میں تبدیل کر دیا گیا۔ یہ ٹھیکے مصنوعات کی بہم رسانی کے لیے سالانہ اہداف فراہم کرتے ہیں۔ تسلیم کیے گئے معاہدے میں مقرر کردہ شرائط و ضوابط کے مطابق پیشگی رقم کے طور پر ہر سال، متعلقہ سال کے ہدف کی 60 فیصد رقم سروسز کے  ذریعہ ڈی پی ایس یو اداروں کو ادا کی جائے گی۔ ان پیشگی رقومات سے نوتشکیل شدہ ڈی پی ایس یو اداروں کو کام کاج کی پونجی فراہم ہوتی ہے ۔ مزید فعال اور مالی طور پر خودمختار اداروں کے طور پر، یہ نئے ڈی پی ایس یو ادارے اپنے صارفین کی تعداد میں اضافہ پر توجہ مرکوز کر رہے ہیں۔ ساتھ ہی دفاعی پروڈکشن میں اضافہ کے لیے برآمدات پر بھی توجہ مرکوز کی جا رہی ہے۔ ڈی پی ایس یو اکائیاں غیر ممالک میں مختلف بھارتی سفارتخانوں اور مشنوں  میں دفاعی شعبے سے وابستہ افراد کے ساتھ بات چیت کے توسط سے برآمدات کے لیے متعلق مواقع تلاش رہے ہیں۔

******

ش ح۔ا ب ن۔ م ف

U-NO.13931



(Release ID: 1884275) Visitor Counter : 95


Read this release in: English