جل شکتی وزارت
پانی کی جانچ کی لیبارٹریز
Posted On:
15 DEC 2022 6:08PM by PIB Delhi
جل شکتی کے وزیر مملکت جناب پرہلاد سنگھ پٹیل نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں بتایا کہ 2024 تک تمل ناڈو سمیت ملک کے ہر دیہی گھروں کو مناسب مقدار میں، مقررہ معیار کی اور باقاعدہ اور طویل مدتی بنیادوں پر پینے کے قابل نل کے پانی کی فراہمی کا بندوبست کرنے کے لیے، حکومت ہند اگست، 2019 سے، ریاستوں کے ساتھ شراکت میں، جل جیون مشن (جے جے ایم) - ہر گھر جل کو نافذ کر رہی ہے۔
پانی ایک ریاستی موضوع ہونے کی وجہ سے، پینے کے پانی کی فراہمی کی اسکیموں کی منصوبہ بندی، منظوری اور عمل آوری اور پینے کے پانی کے معیار کی جانچ کرنے والی لیبارٹریوں کا قیام جیسے امور ریاستی/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی حکومتوں کے پاس ہیں۔ دیہی پانی کی فراہمی اور پانی کی جانچ کی لیبارٹریوں کے لیے اس طرح کے انفرادی پروجیکٹس/ اسکیمیں حکومت ہند کی سطح پر منظور نہیں کی جاتی ہیں۔
جے جے ایم کے تحت، ریاستیں/ مرکز کے زیر انتظام علاقے پانی کے معیار کی نگرانی اور سرویلانس سرگرمیوں کے لیے اپنے سالانہ مختص بجٹ کے 2 فیصد تک کا استعمال کر سکتے ہیں، جس میں ریاست، ضلع، سب ڈویژن اور/یا بلاک کی سطح پر مختلف سطحوں پر پینے کے پانی کے معیار کی جانچ کرنے والی لیبارٹریوں کا قیام اور انہیں مستحکم بنانا شامل ہے۔ جیسا کہ ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے ذریعہ تازہ ترین اطلاع دی گئی ہے کہ ملک میں ، مختلف سطحوں جیسے ریاستی ، ضلعی ، سب ڈویژن یا بلاک سطح پر پینے کے پانی کے معیار کی جانچ کرنے والی 2,073 لیبارٹریز ہیں۔ پینے کے پانی کے معیار کی جانچ کرنے والی لیبارٹریوں کی ریاست وار تفصیلات منسلک ہیں۔
ضمیمہ
پینے کے پانی کے معیار کی جانچ کرنے والی لیبارٹریوں کی ریاست وار تفصیلات
نمبر شمار.
|
ریاست
|
پینے کے پانی کے معیار کی جانچ کی لیبارٹریز کی تعداد
|
ریاست
|
علاقائی / ضلعی
|
بلاک/ سب ڈویژن / موبائل
|
میزان
|
1.
|
انڈمان ونکوبار جزائر
|
1
|
3
|
7
|
11
|
2.
|
آندھرا پردیش
|
1
|
13
|
98
|
112
|
3.
|
اروناچل پردیش
|
1
|
20
|
15
|
36
|
4.
|
آسام
|
1
|
26
|
56
|
83
|
5.
|
بہار
|
1
|
37
|
84
|
122
|
6.
|
چھتیس گڑھ
|
1
|
28
|
41
|
70
|
7.
|
گوا
|
1
|
-
|
13
|
14
|
8.
|
گجرات
|
1
|
33
|
46
|
80
|
9.
|
ہریانہ
|
1
|
21
|
22
|
44
|
10.
|
ہماچل پردیش
|
-
|
14
|
57
|
71
|
11.
|
جموں وکشمیر
|
2
|
20
|
76
|
98
|
12.
|
جھار کھنڈ
|
1
|
24
|
5
|
30
|
13.
|
کرناٹک
|
2
|
31
|
47
|
80
|
14.
|
کیرالہ
|
4
|
14
|
70
|
88
|
15.
|
لداخ
|
-
|
2
|
3
|
5
|
16.
|
لکشدیپ
|
-
|
-
|
9
|
9
|
17.
|
مدھیہ پردیش
|
1
|
51
|
103
|
155
|
18.
|
مہاراشٹر
|
-
|
34
|
143
|
177
|
19.
|
منی پور
|
1
|
12
|
-
|
13
|
20.
|
میگھالیہ
|
1
|
7
|
22
|
30
|
21.
|
میزورم
|
1
|
8
|
18
|
27
|
22.
|
ناگا لینڈ
|
1
|
11
|
-
|
12
|
23.
|
اڈیشہ
|
1
|
30
|
46
|
77
|
24.
|
پڈو چیری
|
-
|
2
|
-
|
2
|
25.
|
پنجاب
|
1
|
23
|
9
|
33
|
26.
|
راجستھان
|
2
|
32
|
20
|
54
|
27.
|
سکم
|
1
|
1
|
-
|
2
|
28.
|
تمل ناڈو
|
1
|
31
|
81
|
113
|
29.
|
تلنگانہ
|
1
|
19
|
56
|
76
|
30.
|
تری پورہ
|
1
|
8
|
12
|
21
|
31.
|
اترا پردیش
|
1
|
75
|
5
|
81
|
32.
|
اترا کھنڈ
|
1
|
13
|
13
|
27
|
33.
|
مغربی بنگال
|
1
|
22
|
197
|
220
|
میزان
|
34
|
665
|
1,374
|
2,073
|
|
********** ***
(ش ح ۔ف ا ۔ ق ر)
13906U.No. :
(Release ID: 1884048)