جدید اور قابل تجدید توانائی کی وزارت

بایو سی این جی پلانٹس کا قیام

Posted On: 15 DEC 2022 8:25PM by PIB Delhi

حکومت نے دیہی علاقوں سمیت ملک بھر میں نئے بایو-سی این جی پلانٹس کے قیام کو فروغ دینے اور ان کی حوصلہ افزائی کے لیے مختلف اقدامات کیے ہیں، جن میں شامل ہیں:

 

  1. نئی اور قابل تجدید توانائی کی وزارت قومی بایو انرجی پروگرام کے تحت ویسٹ ٹو انرجی (WTE) پروگرام کو نافذ کر رہی ہے۔ ڈبلیو ٹی ای پروگرام میں مالی سال 2021-22 سے مالی سال 2025-26 کی مدت کے لیے 600 کروڑ روپے کا بجٹ ہے۔ یہ پروگرام، دوسری باتوں کے ساتھ، مرکزی مالی امداد (CFA) فراہم کر کے شہری، صنعتی اور زرعی فضلہ سے بائیو سی این جی بنانے کے لیے پلانٹس کے قیام کی حمایت کرتا ہے۔
  2. پٹرولیم اور قدرتی گیس کی وزارت، سستی نقل و حمل کی طرف پائیدار متبادل (SATAT) اقدام کے تحت 2023-24 تک 15 ملین میٹرک ٹن بایو سی این جی کے پیداواری ہدف کے ساتھ 5000 بائیو سی این جی پلانٹس لگانے کا تصور کرتی ہے۔ SATAT پہل کاروباری افراد کو بایو سی این جی پلانٹس لگانے، بایو سی این جی تیار کرنے اور آئل مارکیٹنگ کمپنیوں (OMCs) کو آٹوموٹیو فیول کے طور پر فروخت کرنے کے لیے فراہم کرنے کی ترغیب دیتی ہے۔
  3. پینے کے پانی اور صفائی ستھرائی کے محکمے (DDWS) نے 2018 میں گوبر دھن (GOBAR-DHAN) اسکیم کا آغاز کیا۔ گوبردھن سالڈ ویسٹ مینجمنٹ کے تحت سوچھ بھارت مشن مرحلہ II کا ایک لازمی حصہ ہے۔ SBM(G) کے مرحلہ-II کے آپریشنل رہنما خطوط کلسٹر/ کمیونٹی لیول بایو گیس پلانٹس کے قیام کے لیے 2020-21 سے 2024-25 کی مدت کے لیے فی ضلع 50.00 لاکھ روپے تک کی مالی مدد فراہم کرتے ہیں۔
  4. غیر روایتی مواد سے پاور اور بایو سی این جی کی پیداوار کے منصوبوں کے ابتدائی سیٹ اپ کے لیے درکار مشینری اور اجزا کی درآمد پر کسٹم ڈیوٹی پر رعایت دستیاب ہے۔
  5. بایو سی این جی/ کمپریسڈ بایو گیس کو ترجیحی شعبے کے قرضے کے تحت شامل کیا گیا ہے۔
  6. تکنیکی مدد، تحقیق اور ترقی، بایو گیس کے نئے ماڈلز/ڈیزائنز کی جانچ اور توثیق، بایو گیس پلانٹس کے فیلڈ انسپیکشن، اور تربیت اور ہنر مندی کی ترقی کے لیے ہندوستان کے اعلیٰ ترین اداروں میں آٹھ بایو گیس ڈیولپمنٹ اینڈ ٹریننگ سینٹرز (BDTCs) قائم کیے گئے ہیں۔
  7. سڑک نقل و حمل اور شاہراہوں کی وزارت نے جون 2015 میں سنٹرل موٹر وہیکل رولز، 1989 میں ترمیم کی اور اس میں موٹر گاڑیوں میں استعمال کی دفعات شامل کی گئی ہیں۔
  8. بایو ایندھن پر قومی پالیسی 2018 بائیو سی این جی اور دیگر بایو فیول کی پیداوار کو فروغ دیتی ہے۔
  9. نئی اور قابل تجدید توانائی کی وزارت کا خودمختار ادارہ نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف بائیو انرجی (این آئی بی ای)، کپورتھلا این آئی ٹی جالندھر کے ساتھ مشترکہ تعاون سے قابل تجدید توانائی پر ایم ٹیک پروگرام کے ذریعے صلاحیت سازی فراہم کر رہا ہے۔ انسٹی ٹیوٹ نے CSIR-CMERI، جوناگڑھ ایگریکلچر یونیورسٹی، انڈین بایو گیس ایسوسی ایشن اور دیگر ممتاز اداروں کے ساتھ بایو گیس، ٹھوس فضلہ کے انتظام اور دیگر بایو انرجی پہلوؤں میں تحقیق کے لیے مفاہمت ناموں پر دستخط کیے ہیں۔
  10. این آئی بی ای بایو انرجی سیکٹر میں تحقیقی کام کے لیے امریکی انرجی لیبز، پیسیفک نارتھ ویسٹ نیشنل لیبارٹری اور لارنس برکلے نیشنل لیبارٹری کے ساتھ بھی تعاون کر رہا ہے۔

بجلی اور نئی اور قابل تجدید توانائی کے مرکزی وزیر جناب آر کے سنگھ نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں یہ معلومات فراہم کی۔

**************

 

ش ح۔ ف ش ع- م ف

U: 13885



(Release ID: 1883982) Visitor Counter : 157


Read this release in: English