جل شکتی وزارت

جل شکتی کے مرکزی وزیر نے  انڈیا آبی اثرات سربراہ کانفرنس کے 7ویں ایڈیشن کا افتتاح کیا

Posted On: 15 DEC 2022 7:09PM by PIB Delhi

مرکزی وزیر برائے جل شکتی جناب گجیندر سنگھ شیخاوت نے 15 دسمبر 2022 کو نئی دہلی میں انڈیا آبی اثرات سربراہ کانفرنس (آئی ڈبلیو آئی ایس) کے 7ویں ایڈیشن کا افتتاح کیا۔ اس سال کے سربراہی اجلاس کا موضوع ہے ’بڑے طاس میں چھوٹے دریاؤں کی بحالی اور تحفظ‘ جس میں ’5 پی کی نقشہ سازی اور ہم آہنگی‘ کے منتخب پہلوؤں پر زور دیا گیا ہے۔ یہ 5 پی ہیں – لوگ، پالیسی، منصوبہ، پروگرام اور پروجیکٹ۔ اس تین روزہ کانفرنس (15 تا 17 دسمبر 2022) میں ملک اور بیرون ملک کے ماہرین ان طریقوں پر تبادلہ خیال کریں گے جن کے ذریعے بڑے دریائی طاس میں چھوٹے دریاؤں کو محفوظ کیا جا سکتا ہے۔

جل شکتی کے مرکزی وزیر جناب گجیندر سنگھ شیخاوت نے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پانی اور ندیوں کے مسائل پر بات چیت انسانوں کے مستقبل اور ان کو درپیش بحران پر بات کرنے کے مترادف ہے۔ انہوں نے کہا کہ نمامی گنگے مشن نے گزشتہ 7 سالوں میں ندیوں کے تحفظ کے لیے جس طرح کام کیا ہے وہ قابل ستائش ہے۔ ’’وزیراعظم کے وژن کے مطابق، نمامی گنگے ایک عوامی تحریک بن چکی ہے اور زندگی کے تمام شعبوں سے تعلق رکھنے والے لوگ اپنے اپنے طریقے سے اس مقصد کو حاصل کرنے میں تعاون پیش کر  رہے ہیں۔‘‘

انہوں نے مزید کہا کہ ہندوستان میں ہر دریا کو ماں کا درجہ دیا گیا ہے اور ہندوستان میں ماؤں کی تعظیم اور احترام کی بھرپور روایت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان کے سادھو سنتوں اور آباء و  اجداد نے روایتی دانشمندی کو اپنایا اور صحیفوں کے ذریعہ لوگوں میں پانی کے تحفظ کے جذبے کو بیدار کیا۔ جناب شیخاوت نے مزید کہا کہ محترم وزیر اعظم نے ارتھ گنگا کے تصور کی تائید کی جس کا بنیادی مطلب ہے معیشت کے پل کے ذریعے لوگوں اور دریا کا رابطہ قائم کرنا۔ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں نمامی گنگے کے تحت مقررہ وقت میں کئے جا رہے کام پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ دریائے گنگا اور اس کی معاون ندیوں کی بحالی کے لیے بنیادی ڈھانچہ بنایا جا رہا ہے اور اس کے مثبت نتائج برآمد ہو رہے ہیں، جسے قومی اور عالمی سطح پر تسلیم کیا جا رہا ہے۔

جناب شیخاوت نے اس بات پر خوشی کا اظہار کیا کہ اس انڈیا آبی اثرات سربراہ کانفرنس میں ملک اور بیرون ملک کے ماہرین شرکت کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا، ’’انڈیا آبی اثرات سربراہ کانفرنس پانی کے شعبے میں ہندوستان کے بین الاقوامی تعاون کو مضبوط کرتا ہی اور کانفرنس میں موصول ہونے والی تجاویز باخبر فیصلہ سازی میں فائدہ مند ثابت ہوں گی۔‘‘

آئی ڈبلیو آئی ایس کے ساتویں ایڈیشن کے تھیم پر تبصرہ کرتے ہوئے، جناب شیخاوت نے کہا کہ چھوٹے دریا اور ندیاں ہندوستان کی روایت اور ثقافت کا اٹوٹ حصہ رہی ہیں اور یہ سب سے مناسب موقع ہے کہ 5 پی – لوگ، پالیسی، منصوبہ، پروگرام اور پروجیکٹ – کے ذریعے دریائے گنگا جیسے بڑے طاسوں کو زندہ کرنے کے لیے چھوٹے دریاؤں کو کیسے زندہ کیا جائے اس پر ضروری بات چیت کی جائے۔

جناب پنکج کمار، سکریٹری، آبی وسائل، دریائی ترقی اور گنگا کی بحالی، جل شکتی کی وزارت نے اپنے خطاب کا آغاز سربراہی اجلاس کی توجہ کا خاکہ پیش کرتے ہوئے کیا، جس کا مقصد بڑے طاسوں میں چھوٹی ندیوں کو بحال کرنا اور ان کا مشاہدہ کرنا اور چھوٹے دریا کے نظام کے اہم پہلوؤں پر زور دینا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ بڑے دریاؤں کے تحفظ اور بحالی پر توجہ دینے کی وجہ سے چھوٹے دریا کس طرح نظر انداز کیے جا رہے ہیں۔ انہوں نے گنگا کی بحالی کی سمت میں کام کو تیز کرنے میں این ایم سی جی کی طرف سے کی جانے والی سخت محنت کی عکاسی کی، جو کہ پانی کے معیار میں نمایاں طور پر بہتری لانے والے منصوبوں کی مقررہ مدت میں تکمیل میں دیکھی جا سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اب توجہ ہندوستان میں دریاؤں کے پورے ماحولیاتی نظام پر مرکوز ہے۔ انہوں نے کہا کہ سربراہ کانفرنس میں چھوٹے دریا کی بحالی کے منصوبوں کے اہم پہلوؤں پر غور کیا جائے گا۔ انہوں نے مختلف اداروں، سرکاری اداروں اور نجی افراد پر زور دیا کہ وہ دریا کی بحالی کے لیے مل کر کام کریں۔ ہنڈن ندی کی مثال پیش کرتے ہوئے اور چھوٹے دریاؤں کی بحالی کے کام کو انجام دینے میں متعدد انحصار کی طرف اشارہ کرتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ صنعتوں اور دیگر متعلقین کو کلیدی شراکت دار بنا کر ہنڈن کی بحالی کے لیے ایک منصوبہ تیار کیا گیا ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ بات چیت سے ملک میں چھوٹے دریاؤں کی بحالی کے لیے ایک فریم ورک بنانے میں مدد کی خاطر سفارشات سامنے آئیں گی۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ یہ ریاستوں، ضلعی انتظامیہ اور مختلف وزارتوں کے لیے ایک ٹول کٹ کے طور پر کام کر سکتا ہے، جس سے ملک کے پورے ماحولیاتی نظام کو بحال کرنے میں مدد مل سکتی ہے۔

آئی آئی ٹی کانپور کے سول انجینئرنگ شعبہ کے پروفیسر ونود تارے نے کہا کہ گنگا صرف ایک دریا نہیں ہے بلکہ ملک کی مقدس ترین ندیوں میں سے ایک ہے۔ اس لیے گنگا کا تحفظ اور فروغ سب سے اہم کام ہے۔ ایسے میں ضروری ہو جاتا ہے کہ اس کے معاون دریاؤں اور چھوٹے دریاؤں کو از سر نو بحال کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ گنگا کے تحفظ کا ہدف چھوٹی ندیوں کو زندہ کیے بغیر حاصل کرنا ناممکن ہے۔ انہوں نے تجویز پیش کی کہ مختلف تنظیموں اور اداروں کے ذریعے چلائے جا رہے منصوبوں کو بڑے طاس میں چھوٹے دریاؤں کی بحالی کو تیز کرنے کے لیے باہمی تعاون سے کام کرنا چاہیے۔ انہوں نے بیرونی ٹیکنالوجی کا جائزہ لینے اور ملک کے دریاؤں اور تحفظ کے پروگراموں کے لیے اس کی افادیت کو یقینی بنانے کے لیے اپنے تحفظ کے معیارات بنانے کی ضرورت پر زور دیا۔

این ایم سی جی کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر (تکنیکیی)، جناب ڈی پی متھوریہ نے خطبہ استقبالیہ دیا اور پانی کے تحفظ کی طرف این ایم سی جی کے سفر پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے کہا کہ دریائے گنگا کے پانی کے معیار میں نمایاں بہتری آئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ متعدد منصوبے عملدرآمد کے مختلف مراحل میں ہیں اور اثاثوں کو شروع کرنے سے دریا کے پانی کے معیار اور اس کی معاون ندیوں میں مزید بہتری آئے گی۔ انہوں نے کہا کہ کس طرح ضلعی گنگا کمیٹیاں ندیوں خصوصاً چھوٹی ندیوں کی بحالی کے لیے مختلف سرگرمیوں کو مربوط کرنے کے لیے ایک اہم ادارہ بن گئی ہیں۔ انہوں نے اس بات کا خاکہ پیش کیا کہ کس طرح یہ کانفرنس مختلف اسکیموں سے مالی وسائل کا فائدہ اٹھا کر مختلف سرگرمیوں کو نافذ کرنے کے لیے موزوں تکنیکی ماڈل فراہم کر سکتی ہے۔

پروگرام کے دوران محترم مرکزی وزیر کے ذریعے پانی کے معیار کے تجزیہ کی نگرانی کے لیے کوالٹی کنٹرول کا ایک آن لائن سیکھنے کا کورس، پی ٹی بی، بھی شروع کیا گیا۔ اسے این ایم سی جی کے بین الاقوامی شراکت داروں میں سے ایک، جرمن نیشنل میٹرولوجی انسٹی ٹیوٹ پی ٹی بی نے بنایا ہے۔ اس آن لائن لرننگ پلیٹ فارم کا مقصد دریائے گنگا کے پانی کی نگرانی کے لیے معیاری انفراسٹرکچر کو مضبوط بنانا ہے۔ یہ گنگا کے ندی کے طاس میں جمع کردہ ڈیٹا کے ذریعے کیا جائے گا تاکہ معیار کی یقین دہانی کے تسلیم شدہ اقدامات کی بنیاد پر پانی کے معیار کی نگرانی کی جا سکے۔ آن لائن ٹریننگ اس مقصد کو حاصل کرنے کی کوششوں میں معاونت کرے گی۔

محترم وزیر نے  ’ریور ایٹلس جرنی: رپورٹس‘ بھی جاری کی، بشمول اتراکھنڈ ریور ایٹلس، الکھ نندا اور بھاگیرتھی: ریور بیسن ایٹلس، یمنا ریور بیسن ایٹلس،  دہلی کی ندیوں کا ایٹلس: ورژن 1، اتر پردیش کی ندیوں کا ایٹلس: ورژن 1،  ہنڈن ریور بیسن ایٹلس، کالی ایسٹ ریور بیسن ایٹلس: ورژن 1، رام گنگا ریور بیسن ایٹلس: ورژن 1، گومتی ریور بیسن ایٹلس: ورژن 1،  گھاگھرا ریور بیسن ایٹلس: ورژن 1، اور  ناول سینسر پر مبنی  ندیوں کے پانی کے معیار کا ڈیٹا، نالے اور صنعتی اخراج: عوامی مقاصد کے لیے یہ کتنے بھروسہ مند ہیں؟

پہلے دن’دریائے کی صحت مند حیثیت کا تعین کرنے کے لیے ہدف طے کرنا‘، ’بین الاقوامی کمپنیوں کے لیے ہائبرڈ ماڈل‘ اور ’بین الاقوامی تعاون‘ پر اجلاس بھی منعقد ہوئے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0018EWJ.jpg

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002IBAJ.jpg

*****

ش ح – ق ت – ت ع

U: 13882



(Release ID: 1883937) Visitor Counter : 88


Read this release in: English , Hindi