وزارتِ تعلیم
حال ہی میں منظور شدہ پی ایم شری اسکیم کے تحت 14500 اسکولوں کو مضبوط کیا جائے گا۔
Posted On:
14 DEC 2022 4:53PM by PIB Delhi
وزیر مملکت برائے تعلیم محترمہ انپورنا دیوی نے آج راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب بتایا کہ کابینہ نے 7 ستمبر 2022 کو پردھان منتری اسکولز فار رائزنگ انڈیا (پی ایم شری) کے نام سے ایک نئی مرکزی اسپانسر شدہ اسکیم کو منظوری دی ہے۔ یہ اسکول قومی تعلیمی پالیسی 2020 کے نفاذ کو نمایاں کریں گے اور وقت کے ساتھ ساتھ ایک مثالی اسکول بن کر ابھریں گے اور پڑوس کے دوسرے اسکولوں کو بھی قیادت پیش کریں گے۔ وہ اپنے متعلقہ علاقوں میں ایک مساوی، جامع اور خوشگوار اسکول کے ماحول میں اعلیٰ معیار کی تعلیم فراہم کرنے میں قیادت فراہم کریں گے، جو قومی تعلیمی پالیسی 2020 کے ویژن کے مطابق متنوع پس منظر، کثیر لسانی ضروریات اور بچوں کی مختلف تعلیمی صلاحیتوں کا خیال رکھتا ہے اور انہیں اپنے سیکھنے کے عمل میں فعال حصہ دار بناتا ہے۔
اس اسکیم کے تحت مرکزی حکومت/ریاست/یو ٹی حکومت/مقامی اداروں کے زیر انتظام اسکولوں میں سے موجودہ اسکولوں کو مضبوط بناکر 14500 سے زیادہ پی ایم ایس آر آئی اسکولس قائم کرنے کا انتظام ہے۔ زیادہ سے زیادہ دو اسکولوں (ایک ایلیمنٹری اور ایک سیکنڈری/سینئر سیکنڈری) فی بلاک/یو ایل بی کا انتخاب پورے ہندوستان میں کُل اسکولوں کی بالائی حد کے ساتھ کیا جائے گا۔
اسکیم کی مدت 23-2022 سے 27-2026 تک تجویز کی گئی ہے، جس کے بعد ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی ذمہ داری ہوگی کہ وہ ان اسکولوں کے حاصل کردہ معیارات کو برقرار رکھیں۔ پروجیکٹ کی کُل لاگت 27360 کروڑ روپے ہوگی، جو 5 سال کی مدت کا احاطہ کرے گی، جس میں 18128 کروڑ روپے کا مرکزی حصہ شامل ہے۔
پی ایم شری اسکولوں کا انتخاب چیلنج موڈ کے ذریعے کیا جائے گا، جس میں اسکول، مثالی اسکول بننے کے لیے حمایت کی غرض سے مقابلہ کرتے ہیں۔ انتخاب تین مراحل کے عمل کے ذریعے طے شدہ وقت کے ساتھ کیا جائے گا، جو کہ درج ذیل ہے: -
مرحلہ-1: ریاستیں/ مرکز کے زیر انتظام علاقے پی ایم شری اسکولوں کے طور پر مخصوص معیار کی یقین دہانی کے حصول کے لیے ان اسکولوں کی حمایت کرنے کے عہد بندیوں پر مرکز کے ساتھ مفاہمت نامے پر دستخط کریں گے۔
مرحلہ-2: اس مرحلے میں، پی ایم شری اسکولوں کے طور پر منتخب کیے جانے کے اہل اسکولوں کے ایک پول کی شناخت یو ڈی آئی ایس ای پلس ڈیٹا کے ذریعے مقررہ کم از کم معیارات کی بنیاد پر کی جائے گی۔
مرحلہ 3: یہ مرحلہ بعض معیارات کو پورا کرنے کے چیلنج کے طریقہ کار پر مبنی ہے۔ صرف مندرجہ بالا اہل اسکولوں کے اسکول ہی چیلنج کی شرائط کو پورا کرنے کے لیے مقابلہ کریں گے۔ شرائط کی تکمیل ریاستوں/کے وی ایس /جے این وی کے ذریعے جسمانی معائنہ کے ذریعے تصدیق کی جائے گی۔ چونکہ اسکولوں کا انتخاب چیلنج کے طریقہ کار کے ذریعے کیا جائے گا، اس لیے پہلے سے طے شدہ ریاست/یو ٹی کے حساب سے اسکولوں کی تقسیم نہیں ہوگی۔ ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو پی ایم شری اسکولوں کے طور پر منتخب کرنے کے لیے اسکولوں کی فہرست کی سفارش وزارت تعلیم کو کرنی ہے۔
پی ایم شری اسکیم میں جو اہم اقدامات جدید، انقلابی اور تعلیم فراہم کرنے کے جامع طریقہ کار کے لیے استعمال ہوں گی وہ یہ ہیں:
- معیار اور اختراع (سیکھنے میں اضافہ پروگرام، ہولیسٹک پروگریس کارڈ، اختراعی فن تدریس، بیگ لیس ڈیز، مقامی کاریگروں کے ساتھ انٹرن شپ، صلاحیت سازی وغیرہ)
- آر ٹی ای ایکٹ کے تحت استفادہ پر مبنی حقوق
- سالانہ اسکول گرانٹس (کمپوزٹ اسکول گرانٹس، لائبریری گرانٹ، سپورٹس گرانٹ)
- ابتدائی بچپن کی دیکھ بھال اور تعلیم بشمول بالواٹیکا اور بنیادی خواندگی اور شماریات
- ایکویٹی اور شمولیت بشمول لڑکیوں اور سی ڈبلیو ایس این کے لیے محفوظ اور مناسب انفراسٹرکچر کی فراہمی۔
- طلباء کو پیش کردہ مضامین کے انتخاب میں لچک کی حوصلہ افزائی کرنا۔
- اساتذہ اور طلباء کے درمیان زبان کی رکاوٹوں کو ختم کرنے میں مدد کے لیے تکنیکی اقدامات کا استعمال کرتے ہوئے ذریعہ تعلیم کے طور پر مادری زبان کی حوصلہ افزائی کرنا۔
- ڈیجیٹل فن تدریس کے استعمال کے لیے آئی سی ٹی، اسمارٹ کلاس رومز اور ڈیجیٹل لائبریریاں۔
- موجودہ انفراسٹرکچر کو مضبوط بنانا
- پیشہ ورانہ مداخلت اور انٹرنشپ/انٹرپرینیورشپ کے مواقع کو بڑھانا، خاص طور پر مقامی صنعت کے ساتھ۔ ترقیاتی منصوبوں/قریبی صنعت کے ساتھ مہارتوں کی نقشہ سازی اور اس کے مطابق کورسز/نصاب تیار کرنا۔
******
(ش ح ۔ا ک ق ر)
13835U.No. :
(Release ID: 1883667)