خواتین اور بچوں کی ترقیات کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

آنگن واڑی مراکز کی بہتری

Posted On: 14 DEC 2022 3:15PM by PIB Delhi

نئی دلی،14 دسمبر، 2022/ آنگن واڑی خدمات کے تحت ملک بھر میں آنگن واڑی مراکز کی حالت کو بہتر بنانے کے لیے درج ذیل اقدامات کیے گئے ہیں:

سکشم آنگن واڑی کے تحت، پورے ملک میں 2 لاکھ اے ڈبلیو سیزمیں 40,000 اے ڈبلیو سیز میں ہر سال بنیادی ڈھانچے کو مضبوط اور اپ گریڈ کیا جائے گا تاکہ غذا کی فراہمی اور ابتدائی بچپن کی دیکھ بھال کو بہتر بنایا جا سکے۔ سکشم آنگن واڑی کے طور پر اپ گریڈیشن کے لیے مالی سال 23-2022 میں 40,000 اے ڈبلیو سیز کی شناخت کی گئی ہے۔

سوچھتا ایکشن پلان کے تحت پینے کے پانی کی سہولیات اور بیت الخلاء کی سہولتیں فراہم کی گئی ہیں۔ بیت الخلا/ صفائی کی سہولت کے لیے اصولی لاگت کو 12,000 روپے سے بڑھا کر 36,000 روپے فی یونٹ کر دیا گیا ہے جبکہ پینے کے پانی کی سہولیات کے لیے لاگت کے معیار کو 10,000 روپے سے بڑھا کر 17,000روپے فی یونٹ کر دیا گیا ہے۔

22-2021 سے 26-2025 کے دوران سکشم آنگن واڑی اور پوشن 2.0 کے تحت 50,000 اے ڈبلیو سیز (ٹوائلٹ اور پانی کی سہولیات کے ساتھ) کی تعمیر کا انتظام کیا گیا ہے، تاکہ ان اے ڈبلیو سیز کو نشانہ بنایا جا سکے جو کرائے کے احاطے میں یا کھلی جگہوں پر چل رہے ہیں۔

ملک بھر کے آنگن واڑی مراکز کو موثر خدمات کی فراہمی کے لیے ترقی پر نظر رکھنے والے آلات اور اسمارٹ فون فراہم کیے گئے ہیں۔

13.01.2021 کو مساویانہ رہنما خطوط جاری کیے گئے تھے، جن میں کئی پہلوؤں کا احاطہ کیا گیا تھا جیسے کہ کوالٹی اشورینس، ڈیوٹی ہولڈرز کے کردار اور ذمہ داریاں، پروکیورمنٹ کا طریق کار، آیوش کے تصورات کو مربوط کرنا اور ڈیٹا مینجمنٹ اور ’پوشن ٹریکر‘ کے ذریعے شفافیت، کارکردگی اور جوابدہی کی فراہمی کے لیے نگرانی۔

ان اقدامات کے نتیجے میں آنگن واڑی مراکز میں بنیادی ڈھانچے کی سہولیات اور خدمات کی فراہمی میں بہتری آئی ہے۔  21-2019 میں منعقد کی گئی این ایف ایچ ایس - 5 کی رپورٹ کے مطابق، 5 سال سے کم عمر کے 32.1فیصد بچے کم وزن، 19.3فیصد ضائع ہوتے ہیں جو  16-2015 میں کیے گئے پچھلے این ایف ایچ ایس - 4 کے مقابلے کمی کو ظاہر کرتا ہے۔ 5 سال سے کم عمر کے 35.8 فیصد بچوں کے بارے میں بالترتیب کم وزن، 21فیصد ضائع اور 38.4فیصد بچوں کی نشوونما کی جانکاری دی گئی۔

بیت الخلا کی سہولیات رکھنے والے آنگن واڑی مراکز کا ریاستی/ مرکز کے زیر انتظام علاقے وار بیان ضمیمہ میں ہے۔

2021-22 کی اے پی آئی پی تجویز کے مطابق آنگن واڑی مراکز میں بیت الخلا کی سہولیات کے بارے میں معلومات

نمبر شمار

ریاست / مرکز کے زیر انتظام علاقے

کام کاج جاری ہے

اے ڈبلیو سیز کی تعداد جن کے لیے ڈیٹا دستیاب ہے۔

بیت خلاء کی سہولت کے ساتھ اے ڈبلیو سیز / منی - اے ڈبلیو سیز کی کل تعداد

 
 
 
 

1

آندھر پردیش

55607

55607

41084

 

2

*اروناچل پردیش

6225

6225

458

 

3

آسام

61715

61715

22301

 

4

بہار

112094

111468

111468

 

5

چھتیس گڑھ

51586

51586

38567

 

6

گوا

1262

1262

1090

 

7

گجرات

53029

53029

50880

 

8

ہریانہ

25962

25962

19575

 

9

ہماچل پردیش

18925

18925

18735

 

10

جھارکھنڈ

38432

38430

29876

 

11

کرناٹک

65911

65911

52393

 

12

کیرالہ

33115

33115

32686

 

13

مدھیہ پردیش

97135

97135

66994

 

14

* مہاراشٹر

109832

109832

56336

 

15

منی پور

11510

11510

5192

 

16

میگھالیہ

5896

5896

3965

 

17

میزورم

2244

2244

1917

 

18

*ناگالینڈ

3980

3980

1654

 

19

اڈیشہ

73172

73172

32728

 

20

پنجاب

27304

27304

23908

 

21

*راجستھان

61625

61625

32527

 

22

سکم

1308

1308

1306

 

23

تمل ناڈو

54439

54439

43214

 

24

تلنگانہ

35580

35580

17508

 

25

تریپورہ

9911

9911

8247

 

26

*اتر پردیش

189309

188982

175051

 

27

*اترا کھنڈ

20048

20048

16454

 

28

مغربی بنگال

119481

119481

78828

 

29

انڈمان و نکوبار جزائر

719

719

663

 

30

چنڈی گڑھ

450

450

450

 

31

دادرا و نگر حوایلی اور دمن و دیو

405

405

405

 

32

دہلی

10755

10755

10751

 

33

جموں و کشمیر

28078

28078

21897

 

34

*لداخ

1140

1140

1089

 

35

*لکشدیوپ

71

71

71

 

36

پڈوچیری

855

855

855

 

کل

1389110

1388155

1021123

 

* ڈیٹا جون 2021 کے لیے لیا گیا ہے کیونکہ اے پی آئی پی ڈیٹا دستیاب نہیں ہے۔

یہ معلومات خواتین اور بچوں کی ترقی کی مرکزی وزیر محترمہ اسمرتی زوبں ایرانی نے آج راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب نے دی۔

 ۔۔۔

ش ح ۔ اس ۔ ت ح                                               

U 13814


(Release ID: 1883607) Visitor Counter : 150
Read this release in: English