وزارت ماہی پروری، مویشی پروری و ڈیری

راشٹریہ گوکل مشن کے تحت ’گوکل گرام‘

Posted On: 13 DEC 2022 7:19PM by PIB Delhi

راشٹریہ گوکل مشن کے تحت مویشی پروری  اور ڈیری کے محکمے نے سائنسی اور جامع انداز میں دیسی مویشیوں کی نسلوں کے تحفظ اور ترقی کے مقصد کے ساتھ 16 ’’گوکل گرام‘‘ کے قیام کے لیے فنڈز جاری کیا ہے۔

بائیو گیس پلانٹ کا قیام بھی گوکل گرام کے تحت ایک جزو کے طور پر شامل تھا اور ان کی کارکردگی کا جائزہ نہیں لیا گیا ہے۔ وہ گوبردھن یوجنا سے منسلک نہیں ہوئے ہیں کیونکہ مذکورہ اسکیم آر جی ایم کے تحت گوکل گرام جزو کے آغاز کے دوران موجود نہیں تھی۔

راشٹریہ گوکل مشن کے نفاذ اور حکومت ہند کے دیگر اقدامات کی وجہ سے ملک میں دودھ کی پیداوار 15-2014 میں 146.31 ملین ٹن سے بڑھ کر 22-2021 میں 220.78 ملین ہو گئی ہے جو کہ گزشتہ 8 سالوں کے دوران 6.3 فیصد سالانہ ہے۔22-2021 کے دوران دودھ کی پیداوار کی قیمت 9.32 لاکھ کروڑ روپے سے زیادہ ہے جو تمام زرعی مصنوعات پر سب سے زیادہ ہے اور دھان اور گیہوں کی مشترکہ قیمت سے بھی زیادہ ہے۔ یہ اسکیم دودھ کی بڑھتی ہوئی مانگ کو پورا کرنے اور ملک کے دیہی کسانوں کے لیے ڈیری کے کاروبار کو زیادہ منافع بخش بنانے کے لیے دودھ کی پیداوار اور گائے کی پیداوار کو بڑھانے میں اہم کردار ادا کر رہی ہے۔ یہ اسکیم مقامی نسلوں کے اہم  جانوروں کی تعداد میں اضافے اور دیسی اسٹاک کی دستیابی میں اضافے کا باعث بن رہی ہے۔

یہ جانکاری ماہی پروری، مویشی پروری اور ڈیری کے مرکزی وزیر جناب پرشوتم روپالا نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں  فراہم کیں۔

****

ش ح۔ا ک  ۔ را

U NO : 13784



(Release ID: 1883333) Visitor Counter : 99


Read this release in: English