زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت
ڈرون ٹیکنالوجی کے استعمال کے لیے رہنما اصول
Posted On:
13 DEC 2022 6:18PM by PIB Delhi
زراعت اور کسانوں کی فلاح و بہبود کے مرکزی وزیر جناب نریندر سنگھ تومر نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں بتایا کہ زراعت میں ڈرون ٹیکنالوجی کے استعمال کو فروغ دینے کے مقصد سے زراعت اور کسانوں کی فلاح و بہبود کے محکمے(ڈی اے اور ایف ڈبلیو) کے ذریعے نافذکیے جانے والے زرعی میکانائزیشن سے متعلق ذیلی مشن (ایس ایم اے ایم) کے رہنما خطوط کے تحت حسب ذیل التزامات کیے گئے ہیں۔
(i) زرعی ڈرون کی لاگت کے 100فیصد پر زیادہ سے زیادہ 10 لاکھ روپے تک کی مالی امداد۔ زرعی بھارتی کونسل، کرشی وگیان کیندرز (کے وی کے ایس)، ریاستی زرعی یونیورسٹیاں (ایس اے یوز)، ریاستی اور دیگر مرکزی حکومت کے زرعی اداروں/محکموں کے تحت اداروں کے ذریعہ ڈرون کی خریداری کے لئے یہ مذکورہ رقم فراہم کی جاتی ہے اور حکومت ہند کی سرکاری شعبے کی کمپنیاں (پی ایس یوز) زرعی سرگرمیوں میں مصروف ہیں۔ کاشتکاروں کی پیداواری (ایف پی کیوز) کو کسانوں کے کھیتوں میں اس کے استعمال کے لیے زرعی ڈرون کی لاگت کا 75فیصد تک گرانٹ فراہم کیا جاتا ہے۔ عمل درآمد کرنے والی ایجنسیوں کو 6000 روپے فی ہیکٹر کے حساب سے ہنگامی خرچ فراہم کیا جاتا ہے جو ڈرون نہیں خریدنا چاہتے ہیں لیکن کسٹم ہائرنگ سینٹرز، ہائی ٹیک ہبس، ڈرون مینوفیکچررز اور اسٹارٹ اپس سے اس کے مظاہروں کے لیے ڈرون کرایہ پر لے سکیں گے۔ ڈرون کے مظاہرہ کے لیے ڈرون خریدنے والی ایجنسیوں کو دیئے جانے والے ہنگامی اخراجات 3000 روپے فی ہیکٹر تک محدود ہے۔
(ii) کسانوں کو کرائے کی بنیاد پر ڈرون خدمات فراہم کرنے کے لیے،40فیصد کی شرح سے زیادہ سے زیادہ4 لاکھ روپے تک کی مالی امداد کسانوں کی کوآپریٹو، ایف پی اوز اور دیہی کاروباریوں کے تحت کسٹم ہائرنگ سینٹرز کے ذریعے ڈرون کی خریداری کے لیےفراہم کیے جاتے ہیں۔ کسٹم ہائرنگ سینٹرز قائم کرنے والے ایگریکلچر گریجویٹس ڈرون کی لاگت کے 50فیصد پر زیادہ سے زیادہ 5.00 لاکھ روپے فی ڈرون تک مالی امداد حاصل کرنے کے اہل ہیں۔
(iii) ڈرون کی انفرادی خریداری کے لیے، چھوٹے اور پسماندہ، درج فہرست ذات/ درج فہرست قبائلی ، خواتین اور شمال مشرقی ریاست کے کسانوں کو زیادہ سے زیادہ 5.00 لاکھ روپے تک لاگت کے 50فیصد کے حساب سے اور دیگر کسانوں کو زیادہ سے زیادہ 4 لاکھ روپے تک یعنی 40 فیصد مالی امداد فراہم کی جاتی ہے۔
زراعت میں ڈرون ٹیکنالوجیز کے فوائد کو دیکھتے ہوئے، ڈی اے اور ایف ڈبلیو نے معیاری آپریٹنگ طریقے کار (ایس او پیز) جاری کیے ہیں جو کیڑے مار ادویات اور غذائی اجزاء کے استعمال کے لیے ڈرون کے مؤثر اور محفوظ آپریشنز کے لیے جامع ہدایات فراہم کرتے ہیں۔ ملک میں تمام ڈرون آپریشنز ڈرون (ترمیمی)رولز 2022 کے تحت چلتے ہیں، جسے شہری ہوا بازی کی وزارت (ایم او سی اے) نے نوٹیفائی کیا ہے۔ سینٹرل انسیکٹائڈس بورڈ اینڈ رجسٹریشن کمیٹی (سی آئی بی اور آر سی) نے ڈرون ایپلی کیشن کے لیے کیڑے مار ادویات کے رجسٹریشن کی ضروریات کے لیے رہنما خطوط/پروٹوکول تجویز کیے ہیں۔ اس نے نبات کش کی تشخیص اور کیڑے مار ادویات کی تشکیل کی حیاتیاتی افادیت کی تشخیص کے لیے ٹیسٹ پروٹوکول کو بھی حتمی شکل دی ہے۔
*************
ش ح۔ ع ح ۔ رض
U. No.13776
(Release ID: 1883331)
Visitor Counter : 124