زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت

کسان ریل

Posted On: 13 DEC 2022 6:17PM by PIB Delhi

زراعت اور کسانوں کی بہبود کے مرکزی وزیر جناب نریندر سنگھ تومر نے آج لوک سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں اطلاع فراہم کی کہ بجٹ اعلان 21-2020 کو لاگو کرنے کے لیے کسان ریل اور کرشی اڑان پر ایک کمیٹی تشکیل دی گئی۔ کمیٹی نے ایگزیکٹیو ڈائریکٹر، ریلوے بورڈ کی کنوینر شپ میں تفصیلی غور و خوض اور تصوراتی نوٹ کی تیاری کے لیے ایک ذیلی کمیٹی تشکیل دی۔

وزارت ریلوے نے زراعت اور کسانوں کی بہبود کی وزارت کے ساتھ مناسب غور و خوض کے بعد خراب ہونے والے باغبانی/زرعی مصنوعات، ڈیری، ماہی پروری وغیرہ کی نقل و حمل کے لیے تمام بڑے اسٹیشنوں پر اسٹاپ کے ساتھ نظام الاوقات کی پابندی کے ساتھ کسان خصوصی ٹرینیں چلانا شروع کر دی ہیں۔

دیولالی (مہاراشٹر) سے دانا پور (بہار) تک پہلی کسان ریل کو 7 اگست 2020 کو خراب ہونے والی زراعت/باغبانی کی مصنوعات، ڈیری، فشریز وغیرہ کی نقل و حمل کے لیے زراعت اور کسانوں کی بہبود کے وزیر جناب نریندر سنگھ تومر اور اس وقت کے ریلوے، تجارت اور صنعت کے وزیر جناب پیوش گوئل نے ہری جھنڈی دکھا کر روانہ کیا۔

کسان ریل کی 100 ویں سروس کو 28 دسمبر 2020 کو وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے سنگولا (مہاراشٹر) سے شالیمار (مغربی بنگال) کے راستے کے لیے جھنڈی دکھا کر روانہ کیا۔

فی الحال کسان ریل ٹرینوں کے کل 2359 ٹرپس 167 روٹس پر چلائے گئے ہیں، جن میں تقریباً 7.9 لاکھ ٹن سامان کی کھیپ کو منتقل کیا گیا ہے۔

کسان ریل کے راستوں کا فیصلہ کسانوں اور دیگر اسٹیک ہولڈرز کی جانب سے موصول ہونے والی مانگ پر کیا جاتا ہے۔ جب بھی کسی مخصوص روٹ کے لیے کسان ریل کا مطالبہ موصول ہوتا ہے، متعلقہ زونل ریلوے کی طرف سے مجوزہ روٹ کی آپریشنل فزیبلٹی کو مدنظر رکھتے ہوئے ریک کی فراہمی اور کسان ریل ٹرین کے چلانے کے انتظامات کیے جاتے ہیں۔

 

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

ش ح۔ م ع۔ع ن

 (U: 13764)



(Release ID: 1883267) Visitor Counter : 79


Read this release in: English