خوراک کی ڈبہ بندی کی صنعتوں کی وزارت

ایف پی آئی ایس میں روزگار

Posted On: 13 DEC 2022 5:48PM by PIB Delhi

اعداد و شمار اور پروگراموں کے نفاذ کی وزارت صنعتوں کے سالانہ سروے (اے ایس آئی) کے ذریعے رجسٹرڈ مینوفیکچرنگ سیکٹر بشمول فوڈ پروسیسنگ سیکٹر کے روزگار سمیت مختلف پہلوؤں پر ڈیٹا جاری کرتی ہے۔ صنعتوں کے تازہ ترین سالانہ سروے 2019-20 کے مطابق فوڈ پروسیسنگ سیکٹر نے رجسٹرڈ مینوفیکچرنگ سیکٹر میں مصروف کل افراد کا 12.22 فیصد حصہ ڈالا۔ صنعتوں کے سالانہ سروے کے مطابق گزشتہ پانچ سالوں میں فوڈ پروسیسنگ کے شعبے میں روزگار کی تفصیلات درج ذیل ہیں:

سال

روزگار (لاکھ میں)

2015-16

17.65

2016-17

18.53

2017-18

19.33

2018-19

20.05

2019-20

20.32

ماخذ: صنعتوں کا سالانہ سروے 2016-2015، 2017-2016،2018-2017،2019-2018 اور 2020-2019

(خوراک کی ڈبہ بندی کی صنعتوں کی وزارت پروسیسنگ/تحفظ کی صلاحیت کو بڑھانے، فارم سے باہر روزگار پیدا کرنے، گھریلو سرمایہ کاری سے فائدہ اٹھانے اور معیشت کے قدر میں اضافے کے لیے پردھان منتری کسان سمپدا یوجنا (پی ایم کے ایس وائی) نافذ کر رہی ہے۔ پیداوار سے منسلک ترغیب (پی ایل آئی) اسکیم خوراک کی ڈبہ بندی کے شعبے میں سرمایہ کاری کی ترغیب دینے اور روزگار کے مواقع پیدا کرنے کے ذریعے عالمی فوڈ چیمپئن بنانے کے لیے شروع کیا گیا ہے۔ پردھان منتری فارملائزیشن آف مائیکرو انٹرپرائزز (پی ایم- ایف ایم ای) اسکیم بھی 2021-2020 سے لاگو کی جا رہی ہے جس کا مقصد 2 لاکھ مائیکرو غیر رسمی اکائیوں کو جدید تر بنانا/ باضابطہ بنانا ہے۔ حکومت نے خودکار راستے کے تحت 100 فیصد غیر ملکی براہ راست سرمایہ کاری (ایف ڈی آئی) کی بھی اجازت دی ہے۔

اپریل 2014 سے مارچ 2022 تک خوراک کی ڈبہ بندی کے شعبے میں موصول ہونے والی براہِ راست غیر ملکی سرمایہ کاری کل 5.29 بلین امریکی ڈالر تھی۔ اس کے علاوہ پی ایم کے ایس وائی کی مختلف جزوی اسکیموں کے تحت 679 مکمل شدہ پروجیکٹوں نے 30 نومبر 2022 تک 9511.9 روپے کی سرمایہ کاری کا فائدہ اٹھایا ہے۔

یہ معلومات خوراک کی ڈبہ بندی کی صنعتوں کے وزیر مملکت جناب پرہلاد سنگھ پٹیل نے آج لوک سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں فراہم کی۔

 

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

ش ح۔ م ع۔ع ن

 (U: 13751)



(Release ID: 1883266) Visitor Counter : 83


Read this release in: English