امور صارفین، خوراک اور عوامی تقسیم کی وزارت
ون نیشن ون راشن کارڈ کے تحت 93.31 کروڑ سے زیادہ پورٹیبلٹی ٹرانزیکشنز ریکارڈ کیے گئے
Posted On:
07 DEC 2022 6:23PM by PIB Delhi
صارفین کے امور، خوراک اور عوامی نظام تقسیم کی مرکزی وزیر مملکت محترمہ سادھوی نرنجن جیوتی نے آج لوک سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں مطلع کیا کہ ون نیشن ون راشن کارڈ (او این او آر سی) منصوبہ، ملک گیر سطح پر فوڈ سیکورٹی ایکٹ 2013 (این ایف ایس اے) کے فوائد کی منتقلی کے لیے، اس وقت تمام 36 ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں (ملک بھر میں) میں فعال ہیں، جس میں ملک میں این ایف ایس اے کی پوری آبادی (تقریباً 80 کروڑ این ایف ایس اے مستفیدین) شامل ہیں۔ منصوبے کے تحت، این ایف ایس اے کے مستفید ہونے والوں کو اختیار دیا گیا ہے کہ وہ الیکٹرانک پوائنٹ آف سیل(ای پی او ایس) ڈیوائس پر، بائیو میٹرک تصدیق کے ساتھ، اپنے موجودہ راشن کارڈ کا استعمال کرتے ہوئے، ملک میں کہیں بھی، اپنی پسند کی کسی بھی راشن کی دوکان (ایف پی ایس) سے اپنے کوٹے کے بقدراناج حاصل کر سکتےہیں۔
او این او آر سی منصوبہ خاص طور پر ان این ایف ایس اے مستفیدین کے لیے فائدہ مند ہے جو عارضی ملازمت کی تلاش میں یا دیگر وجوہات کی بناء پر اکثر اپنی رہائش کی جگہ تبدیل کرتے ہیں اور نقل مکانی کی وجہ سے اپنے فوڈ سیکیورٹی کے فوائد سے محروم رہتے ہیں - جیسے کہ متعدد کارکن/مزدور، یومیہ اجرت پر کام کرنے والے، شہری غریب جیسے کباڑ چننے والے، سڑک پر رہنے والے، منظم اور غیر منظم دونوں شعبوں میں عارضی کارکنان، گھریلو ملازمین وغیرہ۔ او این او آر سی کے تحت اب تک کل 93.31 کروڑ پورٹیبلٹی ٹرانزیکشنز ریکارڈ کیے گئے ہیں۔ او این او آر سی پورٹیبلٹی لین دین کی ریاست وار فہرست ذیل میں ہے۔
ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے لحاظ سے بین ریاستی اور اندرون ریاستی پورٹیبلٹی لین دین
اگست 2019 سے 30 نومبر 2022 کے دوران
نمبرشمار
|
ریاستیں
|
کل بین ریاستی پورٹیبلٹی لین دین
|
کل اندرون ریاستی پورٹیبلٹی لین دین
|
کل بین ریاستی پورٹیبلٹی لین دین
|
1
|
اندمان اور نکو بار جزائر
|
32,786
|
367
|
33,153
|
2
|
آندھرا پردیش
|
114,137,592
|
3,697
|
114,141,289
|
3
|
اروناچل پردیش
|
1,218
|
242
|
1,460
|
4
|
آسام
|
980,145
|
49
|
980,194
|
5
|
بہار
|
292,175,640
|
41,704
|
292,217,344
|
6
|
چندی گڑھ
|
-
|
318
|
318
|
7
|
چھتیس گڑھ
|
1,952,910
|
1,667
|
1,954,577
|
8
|
دہلی
|
17,166,126
|
4,127,019
|
21,293,145
|
9
|
گوا
|
29,934
|
13,573
|
43,507
|
10
|
گجرات
|
3,353,578
|
227,118
|
3,580,696
|
11
|
ہریانہ
|
45,763,133
|
709,937
|
46,473,070
|
12
|
ہماچل پردیش
|
1,054
|
74,042
|
75,096
|
13
|
جموں اور کشمیر
|
1,202,509
|
43,380
|
1,245,889
|
14
|
جھارکھنڈ
|
2,677,225
|
19,845
|
2,697,070
|
15
|
کرناٹک
|
55,626,509
|
28,891
|
55,655,400
|
16
|
کیرالہ
|
51,510,248
|
28,281
|
51,538,529
|
17
|
لداخ
|
-
|
315
|
315
|
18
|
لکشدویپ
|
9,575
|
54
|
9,629
|
19
|
مدھیہ پردیش
|
29,874,926
|
33,052
|
29,907,978
|
20
|
مہاراشٹر
|
46,515,895
|
284,724
|
46,800,619
|
21
|
منی پور
|
1,505
|
20
|
1,525
|
22
|
میگھالیہ
|
38
|
103
|
141
|
23
|
میزورم
|
5,306
|
4
|
5,310
|
24
|
ناگالینڈ
|
28,898
|
410
|
29,308
|
25
|
اوڈیشہ
|
83,501
|
1,164
|
84,665
|
26
|
پڈوچیری
|
-
|
236
|
236
|
27
|
پنجاب
|
8,546,426
|
17,210
|
8,563,636
|
28
|
راجستھان
|
103,058,412
|
59,954
|
103,118,366
|
29
|
سکم
|
11,559
|
932
|
12,491
|
30
|
تمل ناڈو
|
5,715,430
|
11,736
|
5,727,166
|
31
|
تلنگانہ
|
79,832,263
|
13,427
|
79,845,690
|
32
|
دادرہ اور نگر حویلی اور دامن اور دیو
|
254,178
|
108,464
|
362,642
|
33
|
تریپورہ
|
1,092,684
|
11,295
|
1,103,979
|
34
|
اتر پردیش
|
61,444,491
|
41,484
|
61,485,975
|
35
|
اتراکھنڈ
|
-
|
57,384
|
57,384
|
36
|
مغربی بنگال
|
4,052,508
|
1,766
|
4,054,274
|
|
میزان
|
927,138,202
|
5,963,864
|
933,102,066
|
*****
U.No.13559
(ش ح - اع - ر ا)
(Release ID: 1882450)
|