صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت

پردھان منتری ُسرکشت ماترتوا ابھیان( پی ایم ایس ایم اے) کے تحت پیش رفت


کم از کم 4 قبل از پیدائش کی دیکھ بھال کرنے والی ماؤں کا فیصد این ایف ایچ ایس -4 (2015-16) میں 51.2فیصد سے بڑھ کر فیصد این ایف ایچ ایس -5 (2019-21) میں 58.1فی صد ہو گیا۔

عوامی سہولت میں ادارہ جاتی پیدائش کے ساتھ حاملہ خواتین کا فیصد این ایف ایچ ایس -4 (2015-16) میں 52.1 فیصد سے بڑھ کر این ایف ایچ ایس -5 (2019-21) میں 61.9 فیصد ہو گیا

Posted On: 09 DEC 2022 5:26PM by PIB Delhi

حکومت ہند نے "پردھان منتری سورکشیت ماترتوا ابھیان"(پی ایم ایس ایم اے) کا آغاز کیا جس کا مقصد حمل کے تیسرے سہ ماہی سے ہر ماہ کی 9 تاریخ کو  یونیورسل سطح پر تمام حاملہ خواتین کو مقررہ دن، مفت، یقینی، جامع اور معیاری قبل از پیدائش دیکھ بھال فراہم کرنا ہے۔ قیام کے بعد سے، تمام ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں اس پروگرام کے تحت 3.6 کروڑ سے زیادہ حاملہ خواتین نے جامع اے این سی حاصل کیا ہے۔ گزشتہ تین سالوں کے دوران پردھان منتری تحفظ ماترتوا ابھیان (پی ایم ایس ایم اے) کی سرگرمیوں کے لیے ریاستی/یو ٹی کے حساب سے فنڈ کی منظوری دی گئی ہے۔

نیشنل فیملی ہیلتھ سروے (این ایف ایچ ایس) کی رپورٹ کے مطابق، کم از کم 4 قبل از پیدائش کی دیکھ بھال کرنے والی ماؤں کا فیصد این ایف ایچ ایس -4 (2015-16) میں 51.2 فیصد سے بڑھ کر این ایف ایچ ایس -5 (2019-21) میں 58.1 فیصد ہو گیا ہے اور عوامی سہولت میں ادارہ جاتی پیدائش والی حاملہ خواتین کا فیصد این ایف ایچ ایس -4 (2015-16) میں 52.1 فیصد سے بڑھ کر این ایف ایچ ایس -5 (2019-21) میں 61.9 فیصد ہو گیا ہے۔ پردھان منتری سورکشت ماترتوا ابھیان (پی ایم ایس ایم اے) کے دوران توجہ مرکوز کرنے والے کلیدی شعبوں میں سے ایک معلومات، تعلیم اور مواصلات (آئی ای سی)، باہمی مواصلات  (آئی پی سی) اور رویے میں تبدیلی مواصلات(بی سی سی) سرگرمیوں کے ذریعے مانگ پیدا کرنا ہے۔ بڑے پیمانے پر بیداری پیدا کرنے میں سمعی و بصری اور پرنٹ میڈیا کا وسیع استعمال  بی سی سی/ آئی ای سی مہم کا ایک لازمی حصہ ہے۔ معاون نرس مڈوائف (اے این ایم)، تسلیم شدہ سوشل ہیلتھ ایکٹیوسٹ (آشا) اور آنگن واڑی ورکر پی ایم ایس ایم اے(۔اے ڈبلیو ڈبلیو کے دوران خدمات کا فائدہ اٹھانے کے لیے دیہی اور شہری دونوں علاقوں میں کمیونٹی اور ممکنہ مستفیدین کو متحرک کرنے میں اہم کردار ادا کرتی ہیں۔

صحت اور خاندانی بہبود کی مرکزی وزیر مملکت ڈاکٹر بھارتی پروین پوار نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں یہ بات کہی۔

******

ش ح۔   ش ت۔ج

Uno-13615



(Release ID: 1882396) Visitor Counter : 101


Read this release in: English