قانون اور انصاف کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

فیصلہ کو محفوظ رکھنے کے لیے ٹائم لائن

Posted On: 09 DEC 2022 7:17PM by PIB Delhi

آرڈر ایکس ایکس  کے رول 1(1) کے تحت سول پروسیجر کوڈ، 1908 کی موجودہ دفعات کے مطابق یہ لازمی ہے کہ عدالت معاملے کی سماعت مکمل ہونے کے بعد فوراً یا  30 (تیس) دنوں کے اندر جتنا جلد ممکن ہوسکے، فیصلہ سنائے گی۔ وقت کی اس مدت کو صرف غیر معمولی حالات میں 60 (ساٹھ) دنوں سے آگے بڑھایا جا سکتا ہے۔

مقدمات کا بروقت نمٹارہ کرکے اور فیصلہ سناکر متاثرہ افراد کو مناسب اور بروقت انصاف فراہم کرنا عدلیہ کے خصوصی دائرۂ کار میں ہے۔ عدالتوں میں مقدمات کو نمٹانے میں مرکزی حکومت کا براہ راست کوئی کردار نہیں ہے۔ عدالتوں میں مقدمات کو بروقت نمٹانے کا انحصار کئی عوامل پر ہوتا ہے، جن میں ججوں کی مناسب تعداد کی دستیابی، معاون عدالتی عملہ اور فزیکل انفرا اسٹرکچر، حقائق کی پیچیدگی، شواہد کی نوعیت، حصص داروں یعنی بار، تفتیشی ایجنسیوں، گواہوں اور قانونی چارہ جوئی کرنے والوں کا تعاون اور قواعد و ضوابط کا مناسب اطلاق شامل ہیں۔

قانون اور انصاف کے وزیر جناب کرن رجیجو نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں یہ جانکاری دی۔

 

******

ش ح۔ م م۔ م ر

U-NO. 13597

 


(Release ID: 1882264) Visitor Counter : 149


Read this release in: English