کامرس اور صنعت کی وزارتہ
azadi ka amrit mahotsav

عالمی مسابقت ہندوستان کو اختراع کرنے اور تیزی سے ترقی کرنے نیز  آتم نر بھر بھارت کے مقصد کو حاصل کرنے میں مدد کرے گی: جناب  پیوش گوئل


پی ایل آئی اسکیم  کو بہتر طور پر قبولیت اور توجہ حاصل  ہوئی  ہے جس نے سرمایہ کاری میں مدد کی ہے: جناب  گوئل

پی ایل آئی  اسکیم کے تحت جلد ہی بہت سے  شعبوں کا احاطہ کیا جائے گا: جناب گوئل

حکومت تکنیکی ٹیکسٹائل  میں تحقیق اور اختراع کوسرگرم  طور پر فروغ دے رہی ہے تاکہ اس سیکٹر میں برآمدات اور مسابقت کو بڑھایا جاسکے: جناب  گوئل

Posted On: 08 DEC 2022 9:55PM by PIB Delhi

تجارت اور صنعت، صارفین  کے امور ، خوراک اور عوامی نظام  تقسیم  نیز ٹیکسٹائل کے مرکزی وزیر جناب پیوش گوئل نے کہا ہے کہ بھارت  کو ایک خوشحال اور ترقی یافتہ ملک بننے کے ہدف کو حاصل کرنے کے لیے مؤثر طریقے سے عالمی مسابقت  کا سامنا کرنا ہوگا۔ وہ آج نئی دہلی میں سی آئی آئی گلوبل اقتصادی  پالیسی اجلاس  سے خطاب کر رہے تھے۔

بھارتی معیشت کے آگے بڑھنے کے راستے اور امرت کال میں ہندوستان کو ایک ترقی یافتہ ملک بنانے کے وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے وژن کو عملی جامہ پہنانے کے لیے لئے گئے اقدامات پر اظہار خیال  کرتے ہوئے، جناب گوئل نے تبصرہ کیا  کہ کووڈ وبا  نے  سپلائی چینز پر انحصار کے بارے میں ہمیں خبردار کیا، بالخصوص ایسے جغرافیائی حالات سے جو دوست یا شفاف نہیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وبا نے ہمارے تجارتی نظام، ہمارے مینوفیکچرنگ اور ٹکنالوجی کے  شعبہ  میں موجود خلیج نے خطرے والے عوامل کے تئیں  ہماری آنکھیں کھول دیں۔ اس بصیرت نے ہمیں    آتم نربھر  بھارت کے راستے پر آگے بڑھنے میں مدد کی ہے، انہوں نے مزید  کہا کہ اگر ہم تیزی سے ترقی کرنا چاہتے ہیں تو بھارت کو عالمی معیشت کے ساتھ بہت زیادہ منسلک  ہونا پڑے گا۔ انہوں نے کہا کہ  آتم نربھر بھارت کے مقصد کو حاصل کرنے کے لیے ہمیں دنیا کے ساتھ کم نہیں بلکہ بہت زیادہ مشغول ہونا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم دنیا کے لئے  اپنے دروازے بند کرنے کے خواہش مند نہیں ہیں - لیکن ہم عالمی مقابلے کے لیےبڑے پیمانے پر اپنے دروازے کھولنے کی کوشش کر رہے ہیں انھوں نے کہا کہ   یہی وہ  واحد راستہ ہے جس سے ملک اختراعات اور ترقی کی جانب گامزن ہوگا۔ انہوں نے اس آٹوموبائل سیکٹر کی مثال دی جس میں گھریلو صنعت کو تحفظ پسندی کی  طویل  مدت کے باعث جمود کا سامنا کرنا پڑا۔

 جناب گوئل نے کہا کہ جب ہم اگلے 25 سالوں کے لیے اپنے سفر کی منصوبہ بندی کر رہے ہیں، تو ہم سب کی شمولیت والی  جامع ترقی، جمہوری ترقی کی سمت دیکھ رہے ہیں، تاکہ کوئی  بھی شخص  اور کوئی بھی کنبہ اس میں   پیچھے نہ رہ جائے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہمارا ہدف  پائیدار ترقیاتی  اہداف 2030 تک حاصل کرنا ہی نہیں بلکہ  ہم ان  کو  تیزی  کے ساتھ حاصل  کرنا چاہتے ہیں۔

جناب گوئل نے کہا کہ وزیر اعظم مودی  نے اس بات کو تسلیم  کیا ہے  کہ لوگوں کو خوشحال بنانا ، اچھی حکمرانی فراہم کرنا، پائیدار اور جدید بنیادی ڈھانچے کو یقینی بنانا اور نوجوانوں کی صلاحیتوں کو استعمال کرنے پر توجہ مرکوز کرنا اہم ہے جسے  قومی تعلیمی پالیسی کے ذریعے حاصل کیا جاسکتے ہے۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ 8 سالوں میں ہمارا کام ملکی طاقت کو بڑھانے میں مدد فراہم کرنا رہا ہے، انہوں نے مزید کہا کہ ہم اپنی معیشت کو پہلے اس بات کو یقینی بنائے بغیر نہیں کھول سکتے کہ  آیا اس میں عالمی مسابقت کا مقابلہ کرنے کی صلاحیت موجود ہے۔

ترغیبات سے منسلک پیداواری  اسکیم پر اظہار خیال  کرتے ہوئے، جناب  گوئل نے کہا کہ اسے ضرورت کے حساب سے  ابتدائی برسوں  میں  صنعت کی مدد کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے ۔ انہوں نے  اس بات کو بھی اجاگر کیا کہ   حکومت اس اسکیم کے ذریعے تعاون دینے کا رول ادا کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پی ایل آئی اسکیم سے حالانکہ  اس کو جہت حاصل ہوتی ہے ، لیکن پھر بھی صنعت کو اپنی طاقت پر آگے بڑھنا پڑتا ہے۔ وزیرموصوف  نے بتایا کہ اس اسکیم سے  منسلک سبھی فیصلے ایک کمیٹی کے ذریعہ لئے جاتے ہیں  جس میں صنعت سے متعلق  تمام  فریق  شامل ہوتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ پی ایل آئی  اسکیموں کے لیے مزید نظریات  پر کام کر رہے ہیں، جن میں سے کچھ زیر عمل ہے ۔ جناب گوئل نے کہا کہ یہ ایک ایسی اسکیم ہے جس کو پورے ملک میں پذیرائی  حاصل ہوئی ہے اوراس میں  اچھی سرمایہ کاری  ہو رہی ہے۔

جناب گوئل نے کہا کہ حکومت ٹیکسٹائل اور کپاس کے شعبے  میں نئی جان ڈالنے کی کوشش کررہی  ہے اور جیسا کہ  وزیر اعظم  نے کہا تھا  -کسانوں سے لے کر برآمدکاروں  تک  ، نیز  فارموں سے لے کر فائبر تک ،کپڑے سے لے کر فیشن  تک اور فیشن سے لے کر غیر ملکوں  تک سرگرم طور پر کام کررہی ہے تاکہ صنعت میں نئی جان ڈالی جاسکے ، انھوں نے کہا کہ اسی طرح نیشنل ٹیکنیکل ٹیکسٹائل مشن جدت اور پیداوار کو فروغ دینے کے لیے کام کر رہا ہے۔

انہوں نے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ  ہمارے پاس 200 سے زائد منصوبے ہیں  جن پر  ماہرین تعلیم ، صنعت اور حکومت مل کر کام کر رہی ہے۔ جناب گوئل نے کہا، ’’میں آپ کو اس شعبہ  میں مزید نظریات کے ساتھ  مدعوکرتا  ہوں اور ہمیں اس شعبے  میں تمام ترتحقیق کی حمایت کرنے میں  نہایت خوشی ہورہی  ہے۔

صنعت کو ہر ممکن مدد کی یقین دہانی کراتے ہوئے، جناب گوئل نے کہا کہ ایف ٹی اے مذاکرات میں اس حکومت نے متعلقہ فریقوں  سے جو بات چیت  کی ہے اس سے انھیں  درست فیصلے لینے میں مدد ملی ہےاوراس  سے ہمیں آر سی ای پی سے باہر نکلنے کا فیصلہ کرنے میں  بھی مدد ملی ہے ۔ جناب  گوئل نے  مزید کہا کہ اس بات چیت سے باہر نکلنا قومی مفاد میں تھا۔ انہوں نے اس  بات پربھی روشنی ڈالی کہ  29 دسمبر سے بھارت  اورآسٹریلیا کے درمیان کئے گئے معاہدہ پر عمل ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ  متعلقہ فریقوں  کے ساتھ وسیع تر صلاح مشورہ   کے سبب   بھارت – متحدہ عرب امارات  اور آسٹریلیا   ایف ٹی اےکے تعلق سے  ایک بھی منفی تبصرہ سامنے نہیں ہے۔

حکومت کی ترجیحات کے بارے میں وضاحت کرتے ہوئے، جناب  گوئل نے کہا کہ ہم نے افراط زرکی شرح  کو کنٹرول کرنے کے لیے نہایت سرگرم  اقدامات کیے ہیں اور اسی کے مطابق اپنی برآمدسے متعلق ڈیوٹیز اور درآمدسے متعلق  پالیسیوں کی پیمائش کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے ان اشیاء کی برآمدات روک دی ہیں جن کی ملکی سپلائی کو یقینی بنانے کی ضر ورت تھی۔ انھوں نے یہ کہتے ہوئے اپنی بات ختم کی کہ آپ افراط زر کے تازہ ترین  اعداد و شمار میں نتیجہ دیکھ سکتے ہیں اور مجھے یقین ہے کہ  جلد ہی ہمارے یہاں صورتحال اچھی ہوجائے  گی ۔

*****

ش ح۔ش ر۔س ا

U.No:1353


(Release ID: 1882030)
Read this release in: English , Hindi