قانون اور انصاف کی وزارت
پاکسو ایکٹ کے تحت فاسٹ ٹریک خصوصی عدالتیں
Posted On:
08 DEC 2022 5:40PM by PIB Delhi
قانون اور انصاف کے وزیر جناب کرن رجیجو نے آج راجیہ سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں جانکاری دی کہ محکمہ انصاف نے اکتوبر 2019 میں 1023 فاسٹ ٹریک خصوصی عدالتوں (ایف ٹی ایس سی) کے قیام کے لیے ایک مرکزی امداد یافتہ اسکیم شروع کی ہے تاکہ فوجداری قانون (ترمیمی) ایکٹ 2018 کی روشنی میں عصمت دری اور جنسی جرائم سے بچوں کے تحفظ (پاکسو) ایکٹ کے تحت مقدمات کی جلد سماعت کی جائے اور مقدمات کو جلد نمٹایا جاسکے۔ ابتدائی طور پر یہ اسکیم 1 سال کے لیے تھی جو 1,572.86 کروڑ روپے کی لاگت سے 31 مارچ 2023 تک جاری رہی جس میں مرکزی حصہ 971.70 کروڑ روپے ہے۔ 28 ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں (31 اکتوبر 2022 تک) 733 ایف ٹی ایس سی بشمول 413 خصوصی پاکسو عدالتیں قائم کی جاچکی ہیں۔
فاسٹ ٹریک خصوصی عدالتوں (ایف ٹی ایس سی) کے قیام کے لیے مرکزی امداد یافتہ اسکیم 31 مارچ 2023 تک کام کر رہی ہے۔ ایف ٹی ایس سی نے اکتوبر 2022 تک 1,24,000 سے زیادہ مقدمات کو نمٹا دیا ہے۔ تاہم، 1,93,000 سے زیادہ مقدمات ابھی بھی ان عدالتوں میں زیر التوا ہیں۔ اس اسکیم کو مارچ 2023 سے آگے بڑھانے کی ضرورت ہے۔ اس کے مطابق اسکیم کا جائزہ فوری دفعات کے مطابق لیا گیا ہے۔
مقدمات کی سماعت عدلیہ کے دائرہ اختیار میں آتی ہے۔ ہائی کورٹس سے موصول ہونے والی معلومات کے مطابق، مناسب تفتیش کا فقدان، ناکافی ثبوتوں اور گواہوں، خاندان کے افراد، متاثرہ افراد سے دشمنی اختیار کرنا وغیرہ پاکسو ایکٹ کے تحت کم سزا کی وجوہات میں سے کچھ ہیں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ش ح۔ م ع۔ع ن
(U: 13522)
(Release ID: 1881995)
Visitor Counter : 215