قانون اور انصاف کی وزارت

عدالت کے احاطہ میں خواتین کے لیے سہولیات

Posted On: 08 DEC 2022 5:42PM by PIB Delhi

قانون اور انصاف کے وزیر جناب کرن رجیجو نے آج راجیہ سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں یہ جانکاری دی کہ نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف رینکنگ فریم ورک کی طرف سے شائع کردہ ایسا کوئی ڈیٹا محکمہ انصاف کو دستیاب نہیں کرایا گیا ہے۔ تاہم، سپریم کورٹ آف انڈیا کی رجسٹری نے عدالتی انفراسٹرکچر اور عدالتی سہولیات کی صورتحال سے متعلق اعداد و شمار مرتب کیے ہیں جس کے مطابق 74 فیصد عدالتی احاطے میں خواتین کے لیے الگ بیت الخلاء ہیں، جبکہ 26 فیصد عدالتی احاطے میں خواتین کے لیے علیحدہ بیت الخلا نہیں ہیں۔ عدلیہ کے لیے بنیادی ڈھانچے کی سہولیات کی ترقی کی بنیادی ذمہ داری ریاستی حکومتوں پر عائد ہوتی ہے۔ ریاستی حکومتوں کے وسائل کو بڑھانے کے لیے مرکزی حکومت مرکز اور ریاستوں کے درمیان طے شدہ فنڈز حصہ داری طریقہ کار کے تحت ریاستی حکومتوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو مالی مدد فراہم کرکے عدلیہ کے لیے بنیادی ڈھانچے کی سہولیات کی ترقی کے لیے مرکزی امداد یافتہ اسکیم کو نافذ کر رہی ہے۔ اس اسکیم کو 94-1993 سے لاگو کیا جا رہا ہے، اور اسے 22-2021 سے 26-2025 تک بڑھا دیا گیا ہے جس میں 9000 کروڑ روپے کی لاگت آئے گی۔ اس میں 5307.00 کروڑ روپے کا مرکزی حصہ بھی شامل ہے۔  عدالتی ہال اور رہائشی کوارٹرز کی تعمیر کے علاوہ اس اسکیم میں اب ضلعی اور ذیلی عدالتوں میں وکلاء کے لئے ہال، ڈیجیٹل کمپیوٹر روم اور بیت الخلا کمپلیکس کی تعمیر کا بھی احاطہ کیا گیا ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ش ح۔ م ع۔ع ن

 (U: 13524)



(Release ID: 1881980) Visitor Counter : 122


Read this release in: English