وزارتِ تعلیم
مصنوعی ذہانت؍مشین لرننگ کے ذریعے نظام میں بہتری لانا
Posted On:
07 DEC 2022 4:54PM by PIB Delhi
قومی تعلیمی پالیسی (این ای پی) 2020 طلبا کے سیکھنے کے نتائج پر توجہ مرکوز کرنے اور معیاری تعلیم کو قابل رسائی، کم لاگت والی، مساوی اور جامع بنانے کی اہمیت کو اجاگر کرتی ہے۔ ہر طالب علم یا متعلم اپنی دلچسپی اور تجزیاتی صلاحیتوں کے لحاظ سے منفرد ہے اور مصنوعی ذہانت اور مشین لرننگ کی صلاحیتیں تدریس اور کورس کی تنظیم میں قومی تعلیمی پالیسی کے مقاصد کو حاصل کرنے اور تعلیم کی فراہمی کو مؤثر اور جامع بنانے کے لئے ضروری ہیں۔
آل انڈیا کونسل فار ٹیکنیکل ایجوکیشن (اے آئی سی ٹی ای) نے موجودہ نصاب میں ترمیم کی ہے اور انجینئرنگ اور پی جی ڈی ایم/ایم بی اے میں ڈپلومہ، انڈرگریجویٹ اور پوسٹ گریجویٹ کورسز کے لئے نتائج پر مبنی مثالی نصاب شروع کیا ہے۔ آل انڈیا کونسل فار ٹیکنیکل ایجوکیشن نے ابھرتے ہوئے علاقوں میں کورسز کے لئے بھی مثالی نصاب مرتب کیا ہے۔جیسے (1) مصنوعی ذہانت (آرٹیفیشئیل انٹیلیجینس)، (2) چیزوں کا انٹرنیٹ (آئی او ٹی)، (3) بلاک چین، (4) روبوٹکس، (5) کوانٹم کمپیوٹنگ (6) ڈیٹا سائنس (7) سائبر سکیورٹی (8) 3 ڈی پرنٹنگ اور ڈیزائن اور (9) فروزاں حقیقت(اے آر)/غیر روایتی حقیقت (وی آر) وغیرہ۔ انجینئرنگ اداروں میں تعلیمی سال 21-2020سے ان کی اجازت دی گئی ہے۔
آل انڈیا کونسل فار ٹیکنیکل ایجوکیشن ٹریننگ اینڈ لرننگ (اے ٹی اے ایل) اکیڈمی ایسی ہی ایک پہل ہے جو اکیڈمی اور انڈسٹری کے تعاون سے ابھرتے ہوئے شعبوں بشمول مصنوعی ذہانت اور ایم ایل میں فیکلٹی کے علم کی فراہمی؍اپ گریڈنگ کے لئے معیاری فیکلٹی ڈیولپمنٹ پروگرام کا انعقاد کر رہی ہے۔ آل انڈیا کونسل فار ٹیکنیکل ایجوکیشن نے مختلف علاقائی زبانوں میں علم سیکھنے کے وسائل دستیاب کرانے کے لئے آل انڈیا کونسل فار ٹیکنیکل ایجوکیشن ٹرانسلیشن آٹومیشن آرٹیفیشئیل انٹیلی جینس ٹول کے نام سے ایک ٹول بھی تیار کیا ہے۔
یہ معلومات آج راجیہ سبھا میں مملکتی وزیر تعلیم ڈاکٹر سبھاش سرکار نے ایک تحریری جواب میں فراہم کیں۔
***
ش ح۔ ع سْ ۔ ک ا
U NO 13431
(Release ID: 1881588)
Visitor Counter : 153