کوئلے کی وزارت
ریلوے کے ذریعے کوئلے کے نقل و حمل میں تیزی لائی گئی
Posted On:
07 DEC 2022 4:47PM by PIB Delhi
پچھلے پانچ برسوں میں ریلوے کے ذریعے کوئلے کے نقل و حمل کی تفصیلات حسبِ ذیل ہیں:-
YEAR
|
Coal Loading (in Million Tonnes)
|
2017-18
|
555.20
|
2018-19
|
605.84
|
2019-20
|
586.87
|
2020-21
|
541.82
|
2021-22
|
652.80
|
کوئلہ کمپنیاں فریٹ آن بورڈ (ایف او بی) کی بنیاد پر کوئلہ بھیجتی ہیں اور صارفین کو اپنی پسند کے مطابق مختلف طریقوں جیسے کوئلہ اٹھانے کی آزادی ہے جیسے ریل، سڑک اور کیپٹیو موڈز (میری گو راؤنڈ (ایم جی آر)، بیلٹ، رسی وغیرہ)۔ کچھ صارفین کوئلے کے نقل و حمل کے لیے ریل سی روٹ (آر ایس آر) بھی استعمال کر رہے ہیں۔
یہ فیصلہ کیا گیا کہ پِٹ ہیڈ سے 20 کلومیٹر کے اندر واقع پاور پلانٹس بلند بند کنویئر بیلٹ تعمیر کریں گے اور پِٹ ہیڈ سے 40 کلومیٹر کے اندر واقع پاور پلانٹس ایم جی آر تعمیر کریں گے۔
ریلوے بورڈ نے اپریل 2018 میں تمام زونل ریلوے کو رہنما خطوط/ہدایات جاری کی ہیں تاکہ ریاستی آلودگی کنٹرول بورڈ کی دفعات کے مطابق سائڈنگ اور گڈز شیڈز پر انتہائی آلودگی والی اشیا کو سنبھالنے کے سلسلے میں کارروائی کی جائے۔
ریک ویگنوں کے ذریعے کوئلے کے نقل و حمل کے دوران بنیادی طور پر پے لوڈرز کے ذریعہ کوئلے کی لوڈنگ کے دوران آلودگی پیدا ہوتی ہے۔ کوئلے کی لوڈنگ کے دوران پے لوڈرز سے ہونے والی آلودگی کو کم کرنے کے لئے، کول انڈیا لمیٹڈ (سی آئی ایل) نے 'فرسٹ مائل کنیکٹیویٹی' پروجیکٹوں کے تحت کوئلے کی لوڈنگ کو میکانائزڈ کول لوڈنگ سسٹم میں اپ گریڈ کرنے کے لئے اقدامات کئے ہیں۔
ریلوے کی وزارت نے مطلع کیا ہے کہ کھلی ویگنوں کو ڈھیلے/بلک اجناس (جیسے کوئلہ اور کوک وغیرہ) کی لوڈنگ کے دوران ترپالوں سے ڈھانپنے کے لئے فی ریک ایک گھنٹے کے اضافی مفت وقت کی اجازت دی گئی ہے۔ اس کے لئے ہر قسم کے فریٹ ٹرمینلز پر سامان کے ٹیرف میں پیکنگ کی شرط پی2(اے) تجویز کی گئی ہے ۔
کوئلہ، کانوں اور پارلیمانی امور کے وزیر جناب پرہلاد جوشی نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں یہ معلومات فراہم کیں۔
***
ش ح۔ ع س۔ ک ا
(Release ID: 1881578)