خلا ء کا محکمہ

مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا ہے کہ عالمی چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے کسی بھی نظریے اور ذاتی وابستگی سے قطع نظر عالمی اشتراک  کی ضرورت ہے


ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے ابوظہبی میں منعقدہ خلائی مشاورت میں ’خلائی سفارت کاری اور بین الاقوامی تعاون میں خارجہ پالیسی کے کردار‘  کے موضوع  پر وزارتی اجلاس سے خطاب کیا

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ ہندوستان نے پرامن خلاء اور نیوکلیئر پروگرام کے لیے اپنی وابستگی پر گفتگو کی

Posted On: 06 DEC 2022 5:45PM by PIB Delhi

سائنس اور ٹیکنالوجی اور ارضیاتی سائنس کے مرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج) اور پی ایم او، عملہ، عوامی شکایات، پنشن، ایٹمی توانائی اور خلاء کے وزیر مملکت ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا ہے کہ   عالمی چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے مل کر کام کرنے کے لیے کسی بھی نظریے اور ذاتی وابستگی سے قطع نظر عالمی اشتراک کی ضرورت ہے۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے ابوظہبی میں متحدہ عرب امارات کے وزیر مملکت برائے خارجہ امور، بحرین کے وزیر خارجہ اور اسرائیل کے اعلیٰ ٹیکنالوجی کے وزیر کے ساتھ خلائی مشاورت میں 'خلائی سفارت کاری اور بین الاقوامی تعاون میں خارجہ پالیسی کا کردار' کے موضوع پر وزارتی اجلاس میں شرکت کی۔  اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ خلائی مشاورت نے ہم سب کو اس  کرہ ارض کی بھلائی کے بارے میں سوچنے کے لیے جمع  کیا ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001SQK2.jpg

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ ہندوستان نے شروع سے ہی اپنے لیے ایک وژن تیار کیا ہے اور اس نے  اس عزم  کا اظہار بھی کیا ہے کہ ہمارے خلائی اور جوہری توانائی کے پروگرام ہمیشہ پرامن مقاصد کے لیے وقف ہوں گے اور  یہی بات اس وقت بھی کہی گئی تھی  جب   آزادی کے فوراً بعد دوسری عالمی جنگ کے دوران  ہیروشیما اور ناگاساکی  پر ایٹمی حملے  ہوئے تھے۔وزیرموصوف نے وضاحت کی کہ  وہ وقت تھا جب دنیا  ایٹمی توانائی کے نام پر  لائی جانے والی  کسی بھی ایسی چیز سے نفرت کرتی تھی ۔

انہوں نے کہا کہ ہومی بھابھا جیسے ملک کے عظیم بانی سائنسدانوں نے دنیا کے سامنے ہندوستان کی پرامن ایٹمی کوششوں کا اعلان کیا تھا اور ہم اپنے خلائی پروگرام کے لیے اس کا دوبارہ اعلان کر رہے ہیں۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے یہ بھی کہا کہ ہندوستان نے مختلف شعبوں میں ترقی کی ہے جیسے کہ ریلوے، اسمارٹ سٹیز، سڑکیں، عمارتیں، ہائی ویز، ڈیجیٹل ہیلتھ، ٹیلی میڈیسن اور خلائی ٹیکنالوجی اور ہم نے خلائی ٹکنالوجی کا استعمال  کامیابی کے ساتھ  عام شہریوں کو 'زندگی میں آسانی' فراہم کرنے کے لیے کیا ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0029A51.jpg

ڈاکٹر جتیندر نے کہا کہ پچھلے 2 سے3 سال میں، وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی رہنمائی کے ساتھ، یہ فیصلہ کیا گیا تھا کہ اسے این جی اوز کے لیے نجی شراکت داری کے لیے کھول دیا جائے اور اسی عرصے میں، ہمارے پاس اس وقت 100 سے زیادہ اسٹارٹ -اپس ہیں اور دو اسٹارٹ- اپس نے خلاء کے لیے پرائیویٹ سیٹلائٹ بھی لانچ کیے ہیں۔

خلا کے شعبے میں متحدہ عرب امارات کے ساتھ زیادہ سے زیادہ تعاون پر زور دیتے ہوئے ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ خلائی شعبے کی ترقی ہندوستان اور متحدہ عرب امارات دونوں کے سرکردہ رہنماؤں کے لیے ایک ترجیحی شعبہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان کا  دیسی ساخت کا  خلائی شعبہ اور متحدہ عرب امارات میں تیزی سے ترقی کر رہا خلائی شعبہ ایک دوسرے کے لئے انتہائی تکمیلی ہیں اور جسے  زیادہ سے زیادہ فوائد حاصل کرنے کے لئے استعمال کیا جانا چاہئے۔

قبل ازیں ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے خلائی کاروبار اور ٹیکنالوجی کو بااختیار بنانے میں حکومتوں کے کردار کی تعمیر پر زور دینے کے لیے ابوظہبی میں منعقدہ خلائی مشاورت کی ستائش کی۔ انہوں نے کہا کہ اے ڈی ایس ڈی میں بات چیت کے لیے خلائی شعبے کے کردار میں موسمیاتی مسائل سے نمٹنے کے لیے سیاسی مکالمہ، ماحولیاتی وعدوں کے تئیں ذمہ داری، خلائی شعبے کو درپیش خطرات  کے لئے جوابدہی اور نجی شعبے کی شرکت داری  اور اختراعات کی موجودگی شامل ہے جو بنی نوع انسان کی خدمت کے لیے  نہ صرف ضروری ہے بلکہ  ہمارے دور کے لئے لازمی بھی ہے اور بیداری پیدا کرنے والے موضوعات بھی شامل ہیں ،  یہ ایسے  اقدامات  ہیں جو ماضی میں خلائی شعبے میں ہونے والے کسی بھی اس طرح کے انعقاد سے   ممتاز کرتے ہیں۔

************

 

ش ح۔ ج  ق ۔ م  ص

 (U: 13378)



(Release ID: 1881306) Visitor Counter : 92


Read this release in: English , Hindi