دیہی ترقیات کی وزارت

دیہی ترقی کے مرکزی وزیر مملکت جناب فگن سنگھ کلستے نے سارس فوڈ فیسٹیول 2022 کا افتتاح کیا


جناب کلستے کہتے ہیں، کوششیں جاری ہیں کہ خواتین کے سیلف ہیلپ گروپس کی طرف سے  کی جانے والی  تمام فروخت کا کم از کم 25فیصد سالانہ ای کامرس پورٹل کے ذریعے ہو

سارس کے سامان کے لیے ای کامرس پورٹل بھی شروع کیا گیا

ذائقہ اور ثقافت کا سنگم، سارس فوڈ فیسٹیول 10 نومبر 2022 تک جاری رہے گا

سارس فوڈ فیسٹیول میں لوگ 18 ریاستوں کے لذیذ کھانوں سے لطف اندوز ہوسکتے ہیں

Posted On: 28 OCT 2022 6:48PM by PIB Delhi

حکومت نے آج کہا کہ خواتین کے سیلف ہیلپ گروپس کی طرف سے ہر سال ای کامرس پورٹل کے ذریعے تمام فروخت کا کم از کم 25فیصد کرنے کی کوششیں جاری ہیں۔

یہ بات دیہی ترقی اور اسٹیل کے مرکزی وزیر مملکت جناب فگن سنگھ کلستے نے ‘’سارس فوڈ فیسٹیول، 2022’’ کا افتتاح کرتے ہوئے کہی۔ اس موقع پر وزیر نے ای کامرس پورٹل www.esaras.in کا بھی آغاز کیا تاکہ سیلف ہیلپ گروپوں کی خواتین کے ذریعہ تیار کردہ سارس مصنوعات کی بہتر اور زیادہ موثر مارکیٹنگ کی جاسکے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001C8HM.jpg

جناب کلستے نے کہا، دیہی ترقی کی وزارت مارکیٹنگ کی رسائی کو وسیع کرنے کے لیے تمام ریاستی دارالحکومتوں، بڑے شہروں اور میٹرو، ہوائی اڈوں اور ریلوے اسٹیشنوں میں خواتین کے خود امدادی گروپوں کے( ایس ایچ جیز) ذریعے سارس اسٹالز قائم کرنے کے لیے اقدامات کرے گی۔ انہوں نے کہا، زیادہ سے زیادہ لوگوں کوعوامی اور گھریلو ساختہ دستکاری، پینٹنگز، کھلونے، خوراک اور دیگر اشیاء سے روشناس کرایا جائے گا۔ وزیر  موصوف نے کہا، ہر ایک استفادہ کنندہ خاتون  کو مقامی مصنوعات کی فروخت کے ذریعے کم از کم ایک لاکھ روپے سالانہ کی بچت کرنی چاہیے۔

وزیر اعظم نریندر مودی کی آتم نر بھر تحریک کا حوالہ دیتے ہوئے، جناب کلستے نے کہا، آج  خود امدادی گروپوں(ایس ایچ جیز) کی بہترین مصنوعات بھی مختلف ممالک میں برآمد کی جا رہی ہیں۔ اسی کے ساتھ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ای کامرس پلیٹ فارم اور دیگر راستوں کے ذریعے مقامی اور عالمی سطح پر ان کی مخصوص مصنوعات کے بارے میں زیادہ سے زیادہ بیداری مہم چلانے کی ضرورت ہے۔

 انہوں نے یہ بھی تجویز کیا کہ موجودہ مصنوعات، ان کی پیکیجنگ اور برانڈنگ کے ساتھ چیلنجوں کی نشاندہی کرنے کی کوشش کی جانی چاہیے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002V5R2.jpg

وزیر موصوف نے نشاندہی کی کہ آج خواتین کے سیلف ہیلپ گروپ مڈ ڈے میل اسکیم، ہر گھر نل سے جل یوجنا سے منسلک ہیں اور انہیں مرکزی حکومت کی دیگر اسکیموں میں فائدہ مند ذرائع  فراہم کرنے کی ضرورت ہے۔

دیہی ترقی کی وزارت کے سکریٹری جناب ناگیندر ناتھ سنہا نے کہا کہ تقریباً 8 کروڑ 62 لاکھ خواتین خود امدادی گروپوں (ایس ایچ جی )کی رکن ہیں اور ان کی موجودگی 97 فیصد بلاکس میں ہے، جب کہ ان میں سے 85 فیصد براہ راست وزارت کے نیٹ ورک سے جڑی ہوئی ہیں۔ انہوں نے کہا، وزارت نے پہلے ہی ایمیزون، اور فلپ کارٹ جیسی ای کامرس کمپنیوں کے ساتھ معاہدوں پر دستخط کیے ہیں اور ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی طرف سے بھی خود امدادی گروپوں( ایس ایچ جیز) کی مصنوعات کو ای کامرس پلیٹ فارم جیسے، فلپ کارٹ، ایمیزون اور میشو وغیرہ پر رجسٹر کرنے کی کوششیں کی گئی ہیں۔

 جناب  سنہا نے خود امدادی گروپوں(ایس ایچ جیز)اور دستکاروں کو بھی یہ مشورہ دیا کہ وہ مصنوعات کو بہتر بنانے کے لیے صارفین کی مانگ کو سمجھنے کی کوشش کریں۔ انہوں نے کہا کہ وزارت میلے کی تشہیر،اشتہارات اور ایس ایم ایس مارکیٹنگ کے ذریعے کرے گی تاکہ تمام شرکاء کو اپنی مصنوعات کو بڑی تعداد میں سامعین کے سامنے پیش کرنے کا موقع ملے۔ انہوں نے کہا، دہلی ہندوستان میں متنوع ثقافتوں کو ایک مقام پر جمع کرنے والا  ایک شہر ہے اور یہاں کے لوگ آن لائن اور فزیکل پلیٹ فارم دونوں کے ذریعے اپنی نسل سے تعلق رکھنے والی  اور اپنی مٹی کی مصنوعات تک رسائی حاصل کریں گے۔

بعد ازاں  جناب  فگن سنگھ کلستے نے خواتین کے سیلف ہیلپ گروپس کے ارکان سے بھی ملاقات کی اور ان کی مصنوعات کی تعریف کی۔

سارس فوڈ فیسٹیول-2022 کا انعقاد قومی راجدھانی میں مرکزی وزارت دیہی ترقی کے ذریعہ 28 اکتوبر 2022 سے 10 نومبر 2022 تک دستکاری بھون، بابا کھڑک سنگھ مارگ، کناٹ پلیس، نئی دہلی میں کیا گیا ہے۔

سارس فوڈ فیسٹیول خواتین کو بااختیار بنانے کی سمت میں کئے جانے والے اقدامات کی  ایک منفرد مثال ہے۔ مرکزی وزارت دیہی ترقی کے فلیگ شپ پروگرام‘ قومی دیہی روزگار مشن ’ کے تحت تشکیل دیے گئے سیلف ہیلپ گروپس کی خواتین اس میلے میں حصہ لے رہی ہیں۔ خواتین کو بڑے پیمانے پر بااختیار بنانے کی کوشش کے طور پر دیہی ترقی کی مرکزی وزارت کی یہ ایک پہل قدمی ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image003YEXS.jpg

اس تقریب میں 18 ریاستوں سے تقریباً 150 خواتین کاروباری اور خود مدد گروپوں کی ممبران حصہ لے رہی ہیں جس سے انہیں خوراک کی تیاری کے شعبے میں اپنی صلاحیتوں کا مظاہرہ کرنے اور لوگوں کو ہمارے ملک کے فوڈ کلچر سے متعارف کرانے کا موقع ملتا ہے۔ یہ خود امدادی گروپوں(ایس ایچ جی) سے وابستہ خواتین دیہی مصنوعات بنانے اور اپنی ریاستوں کے روایتی پکوان تیار کرنے میں ماہر ہیں۔ اس عظیم الشان تقریب میں ملک بھر کے دیگر ہنر مند افراد بھی شرکت کر رہے ہیں۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0044BSO.jpg

میلے میں آنے والے لوگوں نے یہ جاننے کے لیے بھی اپنی دلچسپی ظاہر کی کہ کس طرح  تمام ریاستوں سے مختلف قسم کے کھانے تیار کرکے  اس میلے میں پیش کئے جا رہے ہیں۔ میلے میں آنے والے لوگ 18 ریاستوں میں  روزمرہ تیار کئے جانے والے لذیذ کھانوں کا مزہ چکھ سکتے ہیں۔ ان کھانوں میں کیر ساگاری، گٹے کی سبزی، راجستھان کی باجرہ روٹی، مغربی بنگال کی ہلسا فش کری، تلنگانہ سے چکن، کیرالہ کی مالابار بریانی، بہار سے لٹی چوکھا، پنجاب سے سرسو دا ساگ اور مکے کی روٹی اور  دیگر مشہور کھانے شامل ہیں۔ دیگر ریاستوں سے تعلق رکھنے والے لوگ جو اس  میلے کی سیر کرنے کے لئے آئے ہوئے ہیں ،کھانوں کے اس میلے میں  ہریانہ، اروناچل پردیش، مہاراشٹر، آسام، اتر پردیش، اتراکھنڈ، گوا اور گجرات کے لذیذ پکوان  کا ذائقہ بھی چکھ سکتے ہیں۔

*************

ش ح۔ س ب ۔ رض

U. No.13351



(Release ID: 1881131) Visitor Counter : 83


Read this release in: English , Hindi