کامرس اور صنعت کی وزارتہ

ہندوستان کو موٹے اناج کی عالمی راجدھانی بنانےکیلئے کوشش کی جانی چاہیے:مرکزی وزیر پیوش گوئل کا بیان


مرکزی وزیر نے موٹےاناج کو فروغ دینے کی وزیراعظم نریندر مودی کی کوشش کی تعریف کی تاکہ نقص تغذیہ اور خوراک کی یقینی فراہمی کے چیلنجز سے نمٹا جاسکے

مرکزی وزیر نے موٹے اناج کیلئے نئی بین الاقوامی گھریلو مارکٹس تلاش کرنے کی اپیل کی

مرکزی وزیر گوئل نے موٹےاناج سے متعلق تحقیق اور ترقیاتی سرگرمیوں پر از سر نو توجہ دینےکیلئے زور دیا

Posted On: 05 DEC 2022 9:50PM by PIB Delhi

کامرس اور صنعت ، صارفین کے اُمور، خوارک اور عوامی نظام تقسیم اور ٹیکسٹائل کے مرکزی وزیر جناب پیوش گوئل نے کہا ہے کہ ہندوستان کوموٹے اناج کی عالمی راجدھانی  بنانے کیلئے کوشش کرنی چاہئے،وہ آج نئی دہلی میں ’ملٹس(موٹے اناج) - اسمارٹ نیوٹریٹیو فوڈ‘ کنکلیو میں ایک اجتماع سے خطاب کررہے تھے۔

وزیر موصوف نے کہا کہ ’ملٹس(موٹے اناج) - اسمارٹ نیوٹریٹیو فوڈ‘ کنکلیو اور موٹے اناج سے متعلق پہلی بین الاقوامی  خریداروں اور فروخت کرنے والوں کی میٹنگ اس کنکلیو کے موقع پر ہورہی ہے جس سے 2023 میں موٹےاناج کے بین الاقوامی سال کیلئے ملک کو تیارکرنے میں مدد ملے گی۔ انہوں نےمزید کہا کہ اقوا م متحدہ نے 2023 کوہندوستان کی درخواست پر موٹےاناج کو بین الاقوامی سال کے طور پر قبول کرلیا ہے جس کی 70 سے زیادہ ممالک نے بھی توثیق کی ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0012Q8I.jpg

وزیر موصوف نے شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کی صدارت اور ہندوستان کے ذریعے جی-20 کی صدارت سنبھالنے کاذکر کیا اور کہاکہ جی-20 کی صدارت کرنے سے واضح طو پر عالمی سطح پر ہندوستان کی بڑھتی ہوئی مقبولیت اور وقار کی عکاسی ہوتی ہے۔

جناب گوئل نے واضح کیا کہ ہندوستان نے 2018 میں اپنا موٹے اناج کا سال منایا تھا اور انہوں نے کہا کہ وزیراعظم جناب نریندر مودی نے لگاتار موٹے اناج کو خوراک کے طور پر فروغ دیاہے اس سے ہندوستان اور دنیا کے دور دراز کے علاقوں میں موٹے اناج  پہنچانے میں مدد ملے گی۔ انہوں نے کہا کہ یوگا سے موٹے اناج تک ہندوستان کی جانب سے اس طرح کے بہت سے اقدامات کو دنیا نے قبول کیا ہے ۔ اس سے وزیراعظم کی عالمی قیادت کی واضح عکاسی ہوتی ہے اور دنیا بھر میں ہندوستان کی  ترقی کی داستان کو فروغ دینے کی وزیراعظم کی کامیاب کوشش کا پتہ چلتا ہے۔

وزیر موصوف نے کہا کہ وزیراعظم کی جانب سے دیے گئے  ماحولیات کیلئے لائف –لائف اسٹائل  کی اپیل کو دنیا بھر میں سنا گیا ہے۔ اس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ اسے زیادہ پائیدار طرز زندگی کو اپنانا چاہیے ۔ انہوں نے کہا کہ دنیا وزیراعظم جناب نریندر مودی کی طرف دیکھ رہی ہے تاکہ اہم عالمی مسائل کو حل کیاجاسکے چاہے ان مسائل کا تعلق آب وہوا میں تبدیلی سے ہو، عالمی وبا کے بعد معاشی بحالی یا روس اور یوکرین کے درمیان جنگ کے تعلق سے ہو۔ انہو ں نے کہا کہ وزیراعظم نریندر مودی عالمی بھلائی کیلئے مشترکہ طور پر کام کررہے ہیں اور عالمی مسائل حل کررہے ہیں اور موٹے اناج ان میں سے اس طرح کی ایک پہل ہے جس سے کہ نقص تغذیہ کے عالمی مسئلے سے نمٹا جاسکے گا اور اس  مسئلے کو حل کیاجاسکے گا۔ وزیر موصوف نے کہا کہ دنیا کے مختلف حصوں  تک قابل استطاعت خوراک کو پہنچایا جائے جہاں ہمیں نقص تغذیہ یا خوراک کی فراہمی کے مسئلوں کا سامنا ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002N8QG.jpg

وزیر موصوف جناب پیوش گوئل نے اے پی ای ڈی اے کے غیرمعمولی کام کیلئے اس کی تعریف کی جو اس نے اب تک کیے ہیں۔ انہوں نے اس اعتماد کااظہار کیا کہ اس کی کوششوں سے پوری دنیا میں ہندوستانی موٹے اناج کو فروغ ملے گا اور ہندوستان بین الاقوامی منڈیوں سے جڑ سکے گا۔

جناب پیوش گوئل نے وزیراعظم جناب نریندر مودی کی جانب سے موٹے اناج کی تغذیہ بخش قدر کے ذکرکی وجہ سے انسانیت کیلئے موٹے اناج  کو   قدرت کا تحفہ قرار دیا۔  وزیر موصوف نے کہا کہ قدیم زمانے سے ہی موٹا اناج ہندوستان کی زراعت، ثقافت اور تہذیب کاایک حصہ رہاہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ موٹا اناج ماحول دوست اور عام بیماریوں سے نمٹنے کی صلاحیت رکھتا ہے ، انہوں نے چارے کے طور پر موٹے اناج کی قدر کے بارے میں بات کی اور کہا کہ موٹے اناج کے حقیقت میں  بہت سے فائدے ہیں۔

وزیر موصوف نے اس طرح کی مزید بین الاقوامی خریدار اور فروخت کرنے والوں کی میٹنگیں کرنے کی ضرورت پر زور دیا اور انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ فوڈفیسٹول موٹے اناج کے تعلق سے مقابلے ہونے چاہئیں ۔ انہوں نے کہا کہ موٹے اناج کو مڈ میل پروگرام کا ایک حصہ بھی بنایا جاسکتا ہے۔

وزیر موصوف نے واضح کیا کہ ایسے تقریباً 250 اسٹارٹ اپس ہیں جن کی مرکز کی طرف سے مدد کی جارہی ہے جو موٹےاناج پر کام کررہے ہیں اور انڈین انسٹی ٹیوٹ آف ملٹس ریسرچ موٹے اناج پر اسٹارٹ اپس  تیار کررہاہے۔ انہوں نے تجویز پیش کی کہ انڈین انسٹی ٹیوٹ آف پیکجنگ کو موٹے اناج اور جوار کی مصنوعات کی پیکیجنگ کو اختراع اور بہتر بنانے کے لیے شامل کیا جا سکتا ہے۔

وزیر موصوف نے کہا کہ لفظ ’این او یو آر آئی ایس ایچ‘ کااستعمال کیاجاناچاہیے کیونکہ ہم موٹے اناج کو فروغ دینے کیلئے کارروائی کرنے کی اپیل کرتے ہیں۔

’این‘ نئی مارکٹوں اور منزلوں کیلئے ہے۔

’او‘ باجرے کی کاشت کے نامیاتی طریقہ کار کوفروغ دینے کی ضرورت کیلئے ہے تاکہ اسے دنیا میں اورزیادہ قدروالا اور قابل قبول بنایاجاسکے۔

’یو‘ موٹے اناج کی منفرد قسموں کی جی آئی ٹیگنگ اور تحفظ کیلئے ہے۔

’آر‘ موٹے اناج سے متعلق تحقیق کیلئے ہے تاکہ باجرے کی قسموں کو تیزی سے اُگانے کو فروغ دیاجاسکے اور مارکٹ کی صلاحیت کو وسعت دی جاسکے۔

’آئی‘ پیداوار ، مارکٹ اور ویلو چین ترقی میں صنعت کے زیادہ شامل ہونے کیلئے ہے۔

’ایس‘ معیارات اور پائیداری کیلئے ہے تاکہ اعلیٰ کوالٹی کے موٹے اناج اور باجرے کی پیداوار کو یقینی بنایا جاسکے۔

’ایچ‘ گھریلو مارکٹوں اور زیادہ پیداواریت کیلئے ہے۔

وزیر موصوف نے کہاکہ ہم کو باجرے کی داستان کو اصل دھارے میں لانےکیلئے ملکر کام کرناچاہیے اور موٹے اناج کو عالمی سطح پر قابل قبول بنانا چاہیے تاکہ نقص تغذیہ اور بھوک کے مسائل کوحل کیاجاسکے جس کا دنیا کے کئی حصو ں کو لگاتار سامنا کرنا پڑرہاہے۔

کامرس کے محکمے کے سکریٹری جناب سنیل برتھوال نے اپنے خطاب میں کہا کہ باجرے سے متعلق بہت سے اسٹارٹ اپس اس کاروبار میں آگئے ہیں کیونکہ وزیراعظم نریندر مودی نے اعلان کیا تھا کہ 2023 کاسال موٹے اناج کاسال ہوگا انہوں نے مزید کہا کہ آنے والے وقت میں ہندوستان اور بیرون ملکوں میں خریداروں اور فروخت کرنےو الوں کی مزید کانفرنسیں منعقد کی جائیں گی  تاکہ موٹے اناج اور باجرے کی پیداوار کو فروغ دیاجاسکے۔

اس بات کاذکرکرتے ہوئے کہ یہ ایک نیاآغاز ہے جہاں پروسیسرس کسانوں سے براہ راست خریداری کررہے ہیں جناب سنیل برتھوال نے کہا کہ یہ کسانوں اور اسٹارٹ اپس  دونوں کو فائدہ پہنچائے گا۔ انہوں نے کہا کہ مجھے یقین ہے کہ پیداوار بڑھانے کاکلچر اور موٹے اناج کی کھپت آئندہ کچھ سالوں میں بڑھے گی۔

زراعت کے محکمے کے سکریٹری جناب منوج آہوجہ ، کامرس کے محکمے کے ایڈیشنل سکریٹری جناب سرینواس ، اے پی ای ڈی اے کے چیئرمین جناب انگامتھو  ، حکومت کے سینئر اہلکار اور دیگر معزز شخصیتیں بھی اس موقع پر موجود تھیں۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ش ح۔ح ا۔ ع ن۔

U-13333



(Release ID: 1881090) Visitor Counter : 115


Read this release in: English , Hindi