پیٹرولیم اور قدرتی گیس کی وزارت
کمپریسڈ بایو گیس کے فوائد
ایس اے ٹی اے ٹی پہل کے تحت اب تک 35 سی بی جی / بایو گیس پلانٹس کی تشکیل
Posted On:
25 JUL 2022 4:23PM by PIB Delhi
پیٹرولیم اور قدرتی کے گیس کے وزیر مملکت جناب رامیشور تیلی نے آج راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں یہ معلومات دی کہ پیٹرولیم اور قدرتی گیس کی وزارت نے سستی نقل و حمل کےلئے پائیدار متبادل (ایس اے ٹی اے ٹی)پہل کاآغاز یکم اکتوبر 2018 کو کیا تھا ،جس کا مقصدمختلف کچرے/بایو ماس وسائل سے کمریسڈ بایو گیس(سی بی جی)کی پیداوار کےلئے ایک ماحولیاتی نظام تیار کرنا اور قدرتی گیس کے ساتھ اس کے استعمال کو فروغ دینا ہے ۔ ایس اے ٹی اے ٹی پہل کے تحت تیل اور گیس مارکیٹنگ کمپنیاں (او جی ایم سی ) ممکنہ کاروباریوں سے سی بی جی حاصل کرنے کے لیے اظہار دلچسپی (ای او آئی ) کو مدعو کر رہی ہیں۔ ایس اے ٹی اے ٹی پہل کے تحت اب تک 35 سی بی جی /بایو گیس پلانٹس شروع ہو چکے ہیں۔
اس اقدام کے تحت مختلف اہل کار جیسے اوجی ایم سی کے طویل مدتی معاہدوں کے ساتھ سی بی جی کے آف ٹیک کے لیے یقینی قیمت؛ فرٹیلائزر کنٹرول آرڈر 1985 کے تحت سی بی جی پلانٹس سے تیار کی جانے والی بائیو کھاد کو فرمینٹڈ آرگینک کھاد اور مائع فرمنٹڈ آرگینک کھاد کے طور پر شامل کرنا؛ کیس ٹو کیس کی بنیاد پر سی پی سی بی کی جانب سے ’وائٹ کیٹیگری‘ کے تحت سی بی جی پروجیکٹوں کی شمولیت؛ آر بی آئی کی طرف سے ترجیحی شعبے کے قرضے کے تحت سی بی جی پروجیکٹوں کی شمولیت؛ سی بی جی منصوبوں کی مالی اعانت کے لیے مختلف بینکوں سے قرض کی مصنوعات؛ سی بی جی سیکٹر کو فروغ دینے کے لیے فرٹیلائزر کمپنیوں وغیرہ کے ذریعے ایف او ایم کے لازمی آف ٹیک کے لیے محکمہ کھاد کو ہدایات فراہم کی گئی ہیں۔
مزید برآں، پٹرولیم اور قدرتی گیس کی وزارت نے سٹی گیس ڈسٹری بیوشن (سی جی ڈی) نیٹ ورکس کے کمپریسڈ نیچرل گیس (ٹرانسپورٹ) اور پائپڈ نیچرل گیس (گھریلو) سیگمنٹس کے سی جی ڈی نیٹ ورک میں سی بی جی کے استعمال کو بڑھانے کے لیے سی بی جی کو سی این جی کے ساتھ ہم آہنگ کرنے کے لیے گھریلو گیس کو آپس میں ملانے کے لیے رہنما خطوط جاری کیے ہیں۔
******
ش ح۔ ا م۔
U NO-13216
(Release ID: 1880448)
Visitor Counter : 149