پیٹرولیم اور قدرتی گیس کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

حکومت نے مخلوط توانائی میں قدرتی گیس کے حصے کوموجودہ 6.3 فیصد سے 2030 تک   15فیصد تک بڑھانے  کا ہدف طے کیا ہے

Posted On: 25 JUL 2022 4:24PM by PIB Delhi

پیٹرولیم اور قدرتی کے گیس کے وزیر مملکت  جناب رامیشور تیلی نے آج راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں  یہ معلومات دی  کہ حکومت نے مخلوط توانائی میں قدرتی گیس کے حصے کوموجودہ 6.3 فیصد سے 2030 تک   15فیصد تک بڑھانے  کا ہدف طے کیا ہے۔اس ہدف کو حاصل کرنے کےلئے  مختلف  اقدامات کئے گئے ہیں جن میں مندرجہ ذیل شامل ہیں:

  1. قدرتی گیس کے گرڈ کو  موجودہ 21ہزار 715 کلومیٹر سے تقریباً 33ہزار 500کلومیٹر تک توسیع دینا۔
  2. سٹی گیس ڈسٹری بیوشن (سی جی ڈی) نیٹ ورک کو  توسیع دینا۔
  3. رقیق قدرتی گیس ٹرمینل کی تشکیل ۔
  4. گھریلو گیس کو کمپریسڈ نیچرل گیس (ٹرانسپورٹ) / پائپڈ نیچرل گیس (گھریلو) کو بغیر کسی کٹوتی کے زمرے میں مختص کرنا۔
  5. زیادہ  دباؤ/زیادہ  درجہ حرارت والے علاقوں ،گہرے پانی  اور بہت زیادہ گہرے پانی  اور کوئلے کی زمین  سے سے پیدا ہونے والی گیس کی مارکیٹنگ اور قیمتوں کے تعین کی آزادی کی اجازت دینا۔
  6. بایو-سی این جی کو فروغ دینے کے لیے سستی نقل و حمل کے لئے پائیدار متبادل  (ایس اے ٹی اے ٹی )  کا اقدام ۔

پائپڈ نیچرل گیس (پی این جی ) کنکشن فراہم کرنا اور کمپریسڈ نیچرل گیس (سی این جی ) اسٹیشنوں کا قیام سی جی ڈی  نیٹ ورک کی ترقی کا حصہ ہے اور یہ کام پیٹرولیم اینڈ نیچرل گیس ریگولیٹری بورڈ (پی این جی آر بی ) کے مجاز اداروں کے ذریعے کیا جاتا ہے۔ سی این جی اسٹیشنز اور پی این جی کنکشن مجاز اداروں کی طرف سے وقتاً فوقتاً پی این جی آر بی  کی طرف سے مقرر کردہ ٹائم لائنز کے مطابق فراہم کیے جا رہے ہیں۔ 31.05.2022 تک، کل 95.21 لاکھ پی این جی (گھریلو) کنکشن فراہم کیے گئے ہیں اور مجاز اداروں کے ذریعے 4531 سی این جی (ٹرانسپورٹ) اسٹیشن قائم کیے گئے ہیں۔ 11اے سٹی گیس ڈسٹری بیوشن (سی جی ڈی ) راؤنڈ کی تکمیل کے بعد، 295 جغرافیائی علاقوں (جی اےز) کو اختیار دیا گیا ہے جو کہ ہندوستان کی 98% آبادی اور اس کے جی اے ز کے 88% پر محیط ہیں۔ کم از کم کام کے پروگرام کے مطابق، 11اے  راؤنڈ تک مجاز سی جی ڈی  اداروں کو دیہی اور شہری علاقوں  میں کل ملاکر 12.33 کروڑ پی این جی  کنکشن فراہم کرنے ہوں گے اور 2030 تک 17,700 سی این جی  اسٹیشن قائم کرنے ہوں گے۔

******

ش ح۔ ا م۔

U NO-13215


(Release ID: 1880439) Visitor Counter : 156


Read this release in: English , Marathi