کانکنی کی وزارت

کوئلہ کے شعبے میں مواقع کے لیے سرمایہ کاروں کی کانفرنس

Posted On: 01 DEC 2022 8:10PM by PIB Delhi

کوئلہ کی وزارت اور کانوں کی وزارت نے مشترکہ طور پر 01 دسمبر 2022 کو ممبئی میں سرمایہ کاروں کے اجلاس کا انعقاد کیا جس میں کوئلہ، کانوں اور پارلیمانی امور کے مرکزی وزیر جناب پرہلاد جوشی صدر، مہاراشٹر کے وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے مہمان خصوصی تھے اور کوئلہ، کانوں اور ریلوے کے وزیر مملکت جناب راؤ صاحب پاٹل دنوے اور مہاراشٹر کے کان کنی کے وزیر جناب دادا جی بھوسے اس تقریب کے مہمان اعزازی تھے۔

کوئلہ کی وزارت نے پہلی پانچ قسطوں میں 64 کوئلے کی کانوں کی کامیاب نیلامی مکمل کر لی ہے اور تجارتی نیلامی کے 6ویں دور کے تحت 133 کوئلے کی کانوں کی نیلامی کی کارروائی اور تجارتی نیلامیوں کی 5ویں قسط کی دوسری کوشش کے تحت 8 کوئلے کی کانوں کی نیلامی کا عمل شروع کر دیا ہے جہاں 03 نومبر 2022 کو پہلی کوشش میں ایک ہی بولیاں موصول ہوئی تھیں۔

ایڈیشنل سکریٹری اور نامزد اتھارٹی، جناب ایم ناگ راجو نے تمام سرمایہ کاروں کا خیرمقدم کیا اور فورم کو کوئلہ کی نیلامی کے عمل کی کشش کو بہتر بنانے اور اسے مزید سرمایہ کار دوست بنانے کے لیے کوئلہ کی وزارت کی طرف سے شروع کی گئی کوئلہ اصلاحات کے بارے میں آگاہ کیا۔ جناب امرت لال مینا، سکریٹری، وزارت کوئلہ نے کوئلہ کی صنعت کی مدد کرنے میں وزارت کوئلہ کے عزم کا اعادہ کیا اور بتایا کہ کوئلہ کی وزارت ممکنہ بولی لگانے والوں کو درکار ہر طرح کی مدد فراہم کرنے کے لیے موجود ہے۔ انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ سرمایہ کاروں کو کوئلے کی کانوں کی نیلامی میں حصہ لینا چاہیے کیونکہ کوئلے کی کانوں کا کاروبار انتہائی منافع بخش ہے جس کا اندازہ ان کوئلے کی کانوں سے لگایا جا سکتا ہے جنہوں نے تجارتی کان کنی کے تحت کوئلے کی پیداوار شروع کی ہے۔

کانوں کے سکریٹری جناب وویک بھاردواج نے تمام سرمایہ کاروں کا خیرمقدم کیا اور لوہے، کوئلے، باکسائٹ اور چونے کے پتھر سے آگے معدنیات کی تلاش اور پیداوار پر زور دیا۔ انہوں نے اہم معدنیات جیسے پیلیڈیم، ٹینٹلم اور لیتھیم وغیرہ کی تلاش پر زور دیا جو الیکٹرانکس، ٹیلی کمیونی کیشن اور گرین انرجی میں استعمال ہوتے ہیں۔

جناب راؤ صاحب پاٹل دنوے نے کہا کہ کوئلہ کی وزارت نے وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی رہنمائی میں کوئلے کی کانوں کی نیلامی کے پورے عمل کو تبدیل کر دیا ہے اور بتایا کہ ہندوستان میں جہاں ا یک طرف 70 فیصد بجلی کوئلے کے ذریعے پیدا کی جاتی ہے، وہیں دوسری طرف وزارت نے بھی کوئلے کی کان کنی کے ماحولیاتی اثرات کو مدنظر رکھتے ہوئے کاربن کے اخراج کو کم کرنے کے لیے مختلف اقدامات کیے ہیں۔ جناب پرہلاد جوشی نے اس بات کی توثیق کی کہ کوئلے کا استعمال کم از کم اگلے 30-25 سالوں تک برقرار رہے گا اور یہ کہ ہندوستان میں فی کس بجلی کی کھپت دنیا کی کچھ دیگر ترقی یافتہ معیشتوں کے مقابلے میں بہت کم ہے اور  اندازہ لگایا گیا ہے کہ 2040 تک فی کس کھپت دوگنی ہو جائے گی جس کے لیے کوئلہ ضروری ہے۔ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی رہنمائی میں موجودہ حکومت کی توجہ بہتر تکنیکی عمل کو اپناتے ہوئے خالص صفر کاربن اخراج کرنے والا ملک بننا ہے۔ جناب ایکناتھ شندے نے بھروسہ دلایا کہ حکومت مہاراشٹر کوئلے کی کانوں کی بروقت تلاش، نیلامی اور آپریشنلائزیشن کو یقینی بنانے میں فعال طور پر حصہ لے گی اور ریاست میں کوئلے کی کان کنی سے متعلق سرگرمیوں کو بڑھانے میں حکومت مہاراشٹر کے مکمل تعاون کو یقینی بنایا۔

جناب منوج کمار، سی ایم ڈی، سی ایم پی ڈی آئی ایل نے اب تک کی سب سے بڑی نیلامی کے عمل میں پیش کیے جانے والے کول بلاکس کی تکنیکی تفصیلات پر ایک پریزنٹیشن دی، جناب چرنجیب پاترا، جی ایم، سی ایم پی ڈی آئی ایل نے ایم ڈی او سیکٹر میں سرمایہ کاری کے مواقع اور جناب شبھم گوئل ، نائب صدر، ایس بی آئی کیپٹل مارکیٹس نے نیلامی کے عمل کی شرائط و ضوابط پر ایک پریزنٹیشن پیش کی۔

نیلامی کے عمل کی اہم خصوصیات میں پیشگی رقم اور بولی کی حفاظتی رقم میں کمی، جزوی طور پر دریافت شدہ کوئلے کی کانوں کی صورت میں کوئلے کی کان کے کچھ حصے کو چھوڑنے کی اجازت، نیشنل کول انڈیکس اور نیشنل لگنائٹ انڈیکس کا تعارف، بغیر داخلے کی رکاوٹوں کے شرکت میں آسانی، کوئلے کے استعمال میں مکمل لچک، ادائیگی کے بہتر ڈھانچے، ابتدائی پیداوار کے لیے مراعات کے ذریعے کارکردگی کو فروغ دینا اور کوئلے کی صاف ٹیکنالوجی کا استعمال شامل ہیں۔

ٹینڈر دستاویز کی فروخت 03 نومبر 2022 کو شروع ہوئی۔ کانوں، نیلامی کی شرائط، ٹائم لائنز وغیرہ کی تفصیلات ایم ایس ٹی سی کے نیلامی پلیٹ فارم سے حاصل کی جا سکتی ہیں۔ نیلامی کا انعقاد ایک شفاف 2 مرحلے کے عمل کے ذریعے، فیصدی محصول کے حصہ کی بنیاد پر کیا جائے گا۔

تجارتی کوئلے کی کانوں کی نیلامی کے لیے وزارت کوئلہ کا واحد ٹرانزیکشن ایڈوائزر، ایس بی آئی کیپٹل مارکیٹس لمیٹڈ نیلامی کے انعقاد میں وزارت کوئلہ کی مدد کر رہا ہے۔

اس کے بعد، ڈاکٹر وینا کماری ڈرمل، جوائنٹ سکریٹری، کانوں کی وزارت نے معدنیات کے شعبے میں اصلاحات کے بارے میں ایک مختصر پریزنٹیشن دی جس سے کاروبار کرنے میں آسانی اور شفافیت آئی ہے اور ریاستوں کو معدنیات کی پیداوار اور آمدنی میں اضافہ کرنے میں مدد ملی ہے۔ مزید برآں، انہوں نے بتایا کہ ہندوستان دنیا کی 5ویں بڑی معیشت ہے جبکہ ہندوستان کی جی ڈی پی میں معدنیات کے شعبے کا حصہ صرف 2.67 فیصد ہے۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ 2020 تک 6.88 لاکھ مربع کلومیٹر او جی پی علاقے کا احاطہ کیا گیا ہے۔ ہندوستان اس وقت 95 معدنیات پیدا کر رہا ہے اور کوئلہ اور خام اسٹیل کا دوسرا سب سے بڑا پروڈیوسر ہے اور خام لوہے کی پیداوار کا چوتھا سب سے بڑا ملک ہے۔

لوہے کا r۔

انہوں نے ایم ایم ڈی آر ترمیمی ایکٹ، 2015 میں کان کنی کی ان اہم اصلاحات کے بارے میں آگاہ کیا جو شفافیت کو بہتر بنانے کے لیے ای نیلامی کے ذریعے معدنی رعایت دینے کو لازمی قرار دیتا ہے اور ڈی ایم ایف کے قیام اور این ایم ای ٹی میں شراکت کو یقینی بناتا ہے۔ انہوں نے ایم ایم ڈی آر ترمیمی ایکٹ، 2021 کے ذریعے لائی گئی بڑی اصلاحات کے بارے میں بھی بتایا، جس میں دیگر باتوں کے ساتھ ساتھ، بغیر استعمال کی پابندی کے معدنیات سے متعلق بلاکس کی نیلامی بھی شامل ہے اور اس کی وجہ سے تمام ایم ایل اور سی ایل کی بغیر کسی فیس کے منتقلی اور درست کلیئرنس کی منتقلی کی اجازت ہے۔

مزید برآں، انہوں نے بتایا کہ سال 2015 میں نیلامی کے نظام کی شروعات ہونے سے اب تک 10 ریاستوں میں 168 ایم ایل اور 48  سی ایل سمیت کل 216 بڑے معدنیات کے بلاکس کی نیلامی کی جا چکی ہے۔ فی الحال، متعدد ریاستوں میں مختلف معدنیات کے لیے 68 این آئی ٹی نیلامی کے مختلف مراحل میں ہیں۔

بات چیت کے دوران سکریٹری (کان) نے سرمایہ کاروں کو یقین دلایا کہ وزارت کان کنی ہر ممکن مدد اور تعاون فراہم کرے گی۔

*****

ش ح – ق ت – ت ع

U: 13199



(Release ID: 1880410) Visitor Counter : 144


Read this release in: English , Hindi