عملے، عوامی شکایات اور پنشن کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

مرکزی وزیرڈاکٹرجتیندرسنگھ نے کہاہے کہ وزیراعظم مودی کی قیادت میں شہریوں کو حکمرانی کی بہترفراہمی کے لئے اطلاعاتی ٹیکنالوجی -آئی ٹی اورنئے عہد کی ٹیکنالوجیز کے شعبوں میں زبردست پیش قدمیاں کی جارہی ہیں


وزیرموصوف نے جموں وکشمیر میں کٹرا کے مقام پر این سی ای جی کے سلورجوبلی ایڈیشن –ای-حکمرانی کے بارے میں 25ویں قومی کانفرنس (این سی ای جی ) کاافتتاح کیا

ڈاکٹرجتیندرسنگھ نےکہاکہ بھارت کے صحیح معنوں میں آتم نربھربننے کی راہ پرآگے بڑھنے کی غرض سے ، تحقیقی اور تعلیمی اداروں ، صنعت اور اسٹارٹ اپس کے مابین قریبی تال میل ہی واحد راستہ ہے

ویب 3.0، مصنوعی ذہانت اے آئی اور باضابطہ تکنیکی جدت طرازیوں کے ساتھ بڑھتے ڈجیٹائزیشن کے دور میں ، جناب مودی کے بھارت کے ٹیکیڈ کے وژن کو ، بھرپور طریقے سے سبھی شعبوں میں ڈجیٹل پرزوردے کر ، حقیقت بناکر دکھا یاجاسکتاہے :ڈاکٹرجتیندرسنگھ

وزیرموصوف نے کہاکہ :‘‘مکمل حکومت ، مکمل ملک اورمکمل سماج ’’ سے متعلق موقف ، مختصرترین مدت کے دوران مطلوبہ نتائج حاصل کرنے کے لئے ایک نیا ضابطہ بن گیاہے

اس بات پرخوشی کا اظہارکرتے ہوئے کہ این سی ای جی ، یوم آئین کی تقریبات کے موقع پرمنعقد ہورہی ہے ، ڈاکٹرجتیندرسنگھ نے افتتاحی اجلاس میں سبھی شرکاء کے ساتھ آئین کی تمہید پڑھی جسے اجلاس کے سبھی شرکاء نے باآواز بلنددہرایا

ڈاکٹرجتیندرسنگھ نے این اے ای جی اسکیم -2022کے پانچ زمروں کے تحت ، ای حکمرانی سے متعلق 18پہل قدمیوں کو ، ای حکمرانی کے لئے قومی ایوارڈس (این اے ای جی ) کے تحت سونے کے 9اورچاندی کے 9ایوارڈس تفویض کئے

Posted On: 26 NOV 2022 6:02PM by PIB Delhi

سائنس  اورٹکنالوجی کے (آزادانہ چارج ) کے مرکزی وزیرمملکت ، ارضیاتی سائنسز کے (آزادانہ چارج) کے وزیرمملکت ، وزیراعظم کے دفتر، پی ایم او،عملہ ، عوامی شکایات ، پنشن ، ایٹمی توانائی اورخلاء سے متعلق شعبوں کے وزیرمملکت ، ڈاکٹرجتیندرسنگھ نے کہاہے کہ وزیراعظم جناب نریندرمودی  کی قیادت میں ، بھارت میں حکمرانی کے ایک نئے ماڈل کو متعارف کرانے کی کوشش کی گئی ہے ۔ یہ ماڈل  ، ٹکنالوجی پرانحصار کرنے والی حکمرانی میں سہولت کی حصولیابی کی غرض سے ، ‘‘زیادہ سےزیادہ حکمرانی اور کم از کم حکومت ’’ کے منترپرمبنی ہے ۔

جموں وکشمیر میں کٹرا کے مقام پراین سی ای جی کے سلور جوبلی ایڈیشن ، ای حکمرانی کے بارے میں 25ویں قومی کانفرنس (این سی ای جی) کاافتتاح کرتے ہوئے ، ڈاکٹرجتیندرسنگھ نے کہاکہ اچھی حکمرانی کا حتمی  مقصد  ، عام انسان کی زندگی میں رہن سہن میں سہولت پیداکرناہے ۔ انھوں نے کہاکہ مودی حکومت نے اطلاعاتی ٹیکنالوجی –آئی ٹی کی ضروریات کا پیشگی اندازہ لگالیاتھا اوراس کے حکمرانی کے ہرایک اورسبھی پہلوؤں  میں تلقین کی تھی اورسبھی شعبوں کی برمبنی شمولیت ترقی کا عہد کیاتھا۔

انتظامی اصلاحات اورعوامی شکایات  کے محکمے اورحکومت  ہند کی الیکٹرونکس او راطلاعاتی ٹیکنالوجی کی وزارت (میئتی ) ، مرکز کے زیرانتظام  علاقے ، جموں وکشمیر کی سرکار کے اشتراک سے جموں اورکشمیر میں  کٹرا کے مقام پر 26اور 27نومبر  2022کوای –حکمرانی کے بارے میں 25ویں قومی کانفرنس کاانعقاد  کررہی ہے ۔ اس کانفرنس کا موضوع ہے ‘‘شہریوں ، صنعت اورحکومت کو آپس میں قریب لانا۔’’

کانفرنس کا موضوع ، ‘‘شہریوں ، صنعت اورحکومت کو آپ میں قریب لانا’’،پرتفصیل سے بات کرتے ہوئے ڈاکٹرجتیندرسنگھ نے کہاکہ ہم جس دورمیں جی رہے ہیں اس میں یہ ایک انتہائی اورمکمل ضرورت بن گیاہے ۔ کیونکہ الگ تھلک رہ کر کام کرنے کے دن لدچکے ہیں ۔ ڈاکٹرجتیندرسنگھ نےکہاکہ بھارت کے صحیح  معنوں میں آتم نربھربننے کی راہ پرآگے بڑھنے کی غرض سے ، تحقیق ، تعلیمی اداروں ، صنعت اور اسٹارٹ اپس کے مابین قریبی تال میل ہی واحد راستہ ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001QNUO.jpg

وزیرموصوف نے کہاکہ بھارت کو ڈجیٹل لحاظ سے ایک بااختیارسماج اورعلم ودانش پرمبنی معیشت میں تبدیل کرنے کی غرض سے ، اگلی دہانی میں حکمرانی  کے لئے ڈجیٹل جدت طرازی ایک اہم کردار اداکرے گی ۔ انھو ں نے کہاکہ وژن 2047India @ کو ای وژن  2047India @ ہوناچاہیئے ۔

ڈاکٹرجتیندرسنگھ  نے کہاکہ جوبات قابل غورہے وہ یہ ہے کہ اس قسم کے سبھی سرکاری ڈجیٹل طریق کار ، ایک کھلے نظام کے ساتھ تیارکئے جاتے ہیں ۔ انھوں نے کہاکہ بھارت ‘‘اوپن ڈجیٹل پلیٹ فارس ’’ تیارکررہاہے ۔ جن کی بدولت قوت میں زبردست طریقے سے کئی گنازیادہ اضافہ ہوجاتاہے ۔ انھوں نے اس بات کو نمایاں کیاکہ وہ اس لحاظ سے منفرد اوراہمیت کا حامل ہے کہ یہ کفایتی ، معلومات کے باہمی تبادلے کی صلاحیت والا، اے پی آئی پرمنحصر (اور اس طرح بہت سی صورتوں میں کام آنے والا ، کثیرالاستعمال ) ، علاقائی زبانوں  میں موبائیل کو اہمیت  دینے والاہے ۔ اور اس کے علاوہ بھارت کے صنعتکار جدت طرازی اوراختراعات کرنے ، بڑے پیمانے  پرمسائل کوحل کرنے اوراعتماد کے لئے ان پلیٹ فارمس کو بروئے کارلاسکتے ہیں ۔ وزیر موصوف نے یہ بھی کہاکہ نہ صرف ڈجیٹل لحاظ سے کایاپلٹ کرتے ہیں اوربڑی تبدیلی لاتے ہیں بلکہ زبردست سماجی واقتصادی مضمرات کے ساتھ  شہریوں پرمرکوز طریق کارکے ڈیزائن کے فلسفہ میں اختراعات بھی ہیں ۔

ڈاکٹرجتیندرسنگھ نے اس دوروزہ شدید غوروفکر  اوربحث مباحثہ  میں شرکت کرنے والے سبھی شرکاء اورپرعزم مستقل مزاج ساتھیوں پرزوردیا کہ وہ ان سوالات پرتوجہ مرکوز کریں جو بھارت کو تیز ترترقی کی اگلی دہائی میں پہنچائیں گے ۔انھوں نے کہاکہ پوری مکمل حکمرانی میں ڈجیٹل حکمرانی پرغوروخوض کرنے کے دوران ، اس بارے میں بھی غورکریں کہ حکمرانی کو بھارت کے عام شہری تک قابل رسائی بنانے کی خاطرکیاکچھ کیاجاسکتاہے اورہم کس طریقے سے  دنیا سے اوربعض خود ہماری اپنی کمپنیوں سے سیکھتے ہوئے شکایتوں  کے ازالہ میں بہترین طورطریقوں اورجد یدترین ٹیکنالوجی کےساتھ شکایتوں کے بروقت بندوسبت اورنمٹارہ کرنے سے متعلق ایک زیادہ شفاف نظام تیارکریں اور ہم کاروبار کرنے میں سہولت کو فروغ دینے اور روزگار کے زیادہ مواقع  پیداکرنے اور اسٹارٹ اپ  ایکونظام کو مستحکم بنانے کے لئے کس طرح سے  ٹیکنالوجی کو بروئے کارلائیں ۔

ڈاکٹرجتیندرسنگھ نے کہاکہ وزیرموصوف نے کہاکہ :‘‘مکمل حکومت  ، مکمل ملک اورمکمل سماج ’’ سے متعلق موقف ، مختصرترین مدت کے دوران مطلوبہ نتائج حاصل کرنے کے لئے ایک نیا ضابطہ بن گیاہے۔انھوں نے اس سلسلے میں 5جولائی سے 17ستمبر  2022تک کی 75روز طویل ‘‘سووچھ ساگر- سرکشت  ساگر’’ مہم  اورعملہ اورعوامی شکایات کی وزارت کے پنشن کے محکمے کی جانب سے ڈجیٹل لائف سرٹیفکیشن  تیارکرنے سے متعلق جاری ملک گیرمہم کی کامیاب داستانوں کی مثالیں پیش کیں ۔

وزیرموصوف نے اس بات کو اجاگرکیاکہ اس مکمل اورمربوط طریق کارکی وجہ سے ، یکم نومبر  سے 19نومبر 2022تک محض 20 دنوں میں ہی مرکزی حکومت کے پنشن پانے والے افراد کے لئے 25لاکھ ڈجیٹل لائق سرٹیفکیٹس (ڈی ایل سیز) تیارکئے جاسکتے تھے ۔ ڈی او پی پی ڈبلیو  کے عہدیدار وں کے علاوہ ، ایس بی آئی اورپنجاب نیشنل بینک ، مرکزی حکومت کے پنشن یافتگان کی رجسٹرڈ ایسوسی ایشنوں کے عہدیداروں ، انڈین پوست اینڈ پے منت منٹ بینک (آئی پی پی بی) کے نمائندوں  ، بھارت کی منفرد شناخت  سے متعلق اتھارٹی (یو اائی ڈی اے آئی ) ، نیشنل انفورمیٹکس سینٹر( این آئی سی ) کے ساتھ ساتھ کنٹرولر جنرل آف ڈیفنس اکاؤنٹس (سی جی ڈی اے ) کے نمائندوں نے ہرشہرمیں اس مہم میں جوش وخروش کے ساتھ حصہ لیا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image00205RE.jpg

ڈاکٹرجتیندرسنگھ نے اپنے خطاب کےاختتام پرکہاکہ حکمرانی سے متعلق سبھی اصلاحات  کا حتمی مقصد ، ‘‘انتیودیہ ’’ کے حقیقی جذبے کے تحت بڑھتی ہوئی حسن کارکردگی کی صلاحیت ، اضافہ شدہ شفافیت ، شہریوں پرتوجہ مرکوز کرنا اور ملک کے سبھی افراد تک خدمات کی فراہمی ہے ۔ انھوں نے کہاکہ امرت کال کے آئندہ 25برسوں میں ، اس وقت ، 20اور 30سال کی عمر کے عہدیداروں کوایک غیرمعمولی  اورنمایا ںکرداراداکرنا ہوگا۔ تاکہ 2047میں جب ہم بھارت کی آزادی  کے 100سال پورے ہونے کا جشن منارہے ہوں تو اس وقت بھارت کو حکمرانی کا منفرد اوربہترین ماڈل بنانےکی راہ پرلے جایاجاسکے ۔

اس بات پرخوشی کا اظہارکرتے ہوئے کہ این سی ای جی ، یوم آئین کی تقریبات کے موقع پرمنعقد ہورہی ہے ، ڈاکٹرجتیندرسنگھ نے افتتاحی اجلاس میں سبھی شرکاء کے ساتھ آئین کی تمہید پڑھی   جسے جلاس کے سبھی   شرکاء نے باآواز بلنددہرایاجبکہ 26نومبر کو یوم آئین کے طورپرمنایاجاتاہے تاکہ 1949میں بھارت کے آئین کو اختیارکرنے کا جشن منایاجاسکے ۔

ڈاکٹرجتیندرسنگھ نے این اے ای جی اسکیم -2022کے پانچ زمروں کے تحت ، ای حکمرانی سے متعلق 18پہل قدمیوں  کو ، ای حکمرانی کے لئے قومی ایوارڈس (این اے ای جی ) کے تحت سونے کے 9اورچاندی کے 9ایوارڈس تفویض کئے۔ ڈاکٹرجتیندرسنگھ نے ایم او آرآر کے جوائنٹ سکریٹری جناب الوک پریم نگرکو باوقار نیشنل ایوارڈ  تفویض کیا۔

ڈی اے آرپی جی کے سکریٹری جناب وی سری نواس نے اپنے خطاب میں کہاکہ ‘‘زیادہ سے زیادہ حکمرانی –کم ازکم حکومت ’’ سے متعلق پالیسی کی نمائندگی  ، ڈجیٹل اعتبارسے ایک بااختیار ، قوم ، ڈجیٹل لحاظسے ایک بااختیار شہری اور ڈجیٹل لحاظ سے کایاپلٹ کئے گئے ایک ادارے کے ذریعہ کی گئی ہے۔2014سے 2022تک کے عرصے میں ، حکومت نے بڑے پیمانے پرڈجیٹل تبدیلیاں کی ہیں ، جنھیں جن دھن ، آدھار ، بھیم یوپی آئی ، کووِن ، آروگیہ سیتوایپ وغیرہ کے توسط سے بھارت کی دیہی آبادی نے قبول کرلیاہے ۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image00330SA.jpg

جموں وکشمیر کے چیف سکریٹری جناب ارون مہتہ نے اپنے خطاب میں کہاکہ کٹرا میں ای حکمرانی کے بارے میں 25ویں قومی کانفرنس کی میزبانی کرنا ، مرکز کے زیرانتظام علاقے جموں وکشمیر کے لئے باعث  فخربات ہے اوراس سے جموں اورکشمیر میں ہوری تبدیلیوں کی علامتوں کااظہارہوتاہے ۔ جناب مہتہ  نے یہ بھی کہا کہ جموں وکشمیر نے امرت سروور ، آزادی کا امرت مہوتسو، اے کے اے ایم ، پی ایم جی ایس وائی ، زرعی آمدنی ، کاروبار کرنے میں آسانی ، زرعی آراضی  کے ریکارڈس کو ڈجیٹل پرمبنی بنانے ، آراضی سے متعلق پاس بکس فراہم کرنے میں نمایاں کارکردگی کے ساتھ ، ای –حکمرانی میں سنگ میل حاصل کئے ہیں۔ اوریہ سب شفافیت ، ٹیم ورک اورٹیکنالوجی کے ذریعہ ہی ممکن ہوسکاہے ۔

میئتی کے سکریٹری، جناب الکیش کمار نے کہاکہ یہ مرکزی حکومت ، ریاستی سرکاروں ، اسٹارٹ اپس برادری ، تحقیق اورتعلیم کے ادارہ کے ذریعہ برپاکئے گئے مثالی ڈجیٹل انقلاب کے اعتراف اوراس کے مظاہرہ کا موقع ہے ۔

ڈی اے آرپی جی  کے ایڈیشنل سکریٹری جناب امرناتھ ، ڈی اے آرپی جی کے جوائنٹ سکریٹری ، این بی ایس راجپوت اوردیگر محکموں  کے بہت سے سربراہ  سینئر عہدیداروں اور سبکدوش ہوچکے افسرشاہوں نے افتتاحی اجلاس  میں شرکت کی ۔

***********

(ش ح ۔ع م۔ ع آ)

U -13083


(Release ID: 1879740) Visitor Counter : 133


Read this release in: English , Hindi