وزارتِ تعلیم
نائب صدر جمہوریہ نے، ہندوستان اور افریقہ کو، بحر ہند کے ہمسایہ قرار دیا
نظام میں شفافیت اورجواب دہی کی ابتدا کر کے ٹیکنالوجی نے صحیح معنوں میں حکمرانی کو جمہوری رنگ دیا ہے: نائب صدر جمہوریہ
ہندوستان کے نائب صدر جمہوریہ جناب جگدیپ دھنکڑ نے ، یونیسکو ہند-افریقہ ہیکاتھون کے اختتامی اجلاس سے خطاب کیا
بائیس افریقی ممالک کے 603 نمائندوں اور ہندوستان نے 36 گھنٹوں کے نان اسٹاپ یونیسکو ہند-افریقہ ہیکاتھون میں حصہ لیا
Posted On:
25 NOV 2022 8:34PM by PIB Delhi
ہندوستان کے نائب صدر جمہوریہ جناب جگدیہ دھنکڑ نے آج گوتم بدھ یونیورسٹی ، اترپردیش میں مہمان خصوصی کی حیثیت سے یونیسکو ہند- افریقہ ہیکاتھون کے اختتامی اجلاس سے خطاب کیا۔ اس موقع پر اترپردیش کے گورنر محترمہ آنندی بین پٹیل ، تعلیم وہنر مندی کے مرکزی وزیر جناب دھرمیندر پردھان ، اترپردیش کے وزیر زراعت جناب سوریہ پرتاپ شاہی، سفیر اور یونیسکو میں ہندوستان کے مستقل نمائندے جناب وشال شرما ، اسسٹنٹ ڈائریکٹر جنرل (پی اے ایکس)، یونیسکو جناب فرمن ایڈورڈ ماٹوکو، چیف انوویشن آفیسر ڈاکٹر ابھے جیرے ، 13 افریقی ممالک کے وزراء ، طلباء اور دیگر اہم شخصیات نے شرکت کی۔
نائب صدر جمہوریہ جناب جگدیپ دھنکڑ نے آج ہندوستان اور افریقہ کے مابین ثقافتی ربط اور مشترکہ تاریخی روابط کو اجاگر کیا اور کہا ‘‘ہم بحر ہند میں ایک دوسرے کے پڑوسی ہیں’’۔
اختتامی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے نائب صدر جمہوریہ نے کہا کہ یہ انعقاد ہندوستان اور اس کے افریقی فریقین کے ذریعہ روا رکھے گئے گہرے تعلقات کو دکھا تا ہے اور ہمارے تعاون کی علامت ہے۔ انسانی برادری کی بھلائی کے لئے ، مسائل کو حل کرنے کے لئے اور انہیں ایک ساتھ لانے کے لئے - انہوں نے کہا ‘‘یہ بین الاقوامی ہیکا تھون پیغام دیتا ہے کہ نوجوان ایک بہتر دنیا بنانے کے لئے ایک ساتھ آسکتے ہیں’’۔
اپنے خطاب میں دھنکڑ نے افریقہ کے ساتھ مہا تما گاندھی جی کے گہرے روابط کا ذکر کیا اور کہا کہ ‘‘ وسودیوکٹم بکم’’ کی ہماری صدیوں پرانی روایت دنیا کے ساتھ ہندوستان کے ربط کی رہنمائی کرتی ہے۔
ہندوستان کو مواقع اور سرمایہ کاری کے لئے ایک پسندیدہ عالمی مرکز قرار دیتے ہوئے نائب صدر جمہوریہ نے کہا کہ اختراعات پر مبنی کاروبار کی ایک نئی ثقافت ہندوستان میں قدم جما رہی ہے۔ اسٹارٹ اپ انڈیا - ڈیجیٹل انڈیا، بھارت نیٹ، پی ایم گتی شکتی مشن جیسی مختلف پہلوں کا ذکر کرتے ہوئے نائب صدر جمہوریہ نے کاروبار اور اختراعات کے پھلنے پھولنے کے لئے ایک مؤثر ماحول تیار کرنے کے لئے سرکار کی ستائش کی۔
جناب دھنکڑ نے کہا کہ ٹیکنالوجی نے نظام میں شفافیت اور جواب دہی لاکر درحقیقت حکمرانی کو جمہوری رنگ دیا ہے۔ یہ دیکھتے ہوئے کہ یہ ہمیں شمولیاتی اور پائیدار ترقی کے اصولوں کو حاصل کرنے میں مدد کرتا ہے۔
نائب صدر جمہوریہ نے ہیکا تھون کے فاتحین کو ایوارڈ سے بھی نوازا ، اور نوجوان اختراع کاروں سے کہا کہ وہ اس سیارے کے اتنے ہی ٹرسٹی ہیں، جتنے کے بڑے لوگ۔ انہوں نے کہا کہ ‘‘آپ کا سرگرم رویہ سب کے بہتر مستقبل کو محفوظ کرے گا۔
اس موقع پر تقریر کرتے ہوئے جناب پردھان نے ہندوستان کے نائب صدر جناب جگدیپ دھنکڑ اور گورنر محترمہ آنندی بین پٹیل کے تئیں ممنونیت کا اظہار کیا کہ انہوں نے یو آئی اے ایچ کے اختتامی اجلاس میں نوجوان اختراع کاروں کی رہنمائی کی۔ وزیر موصوف نے 22 افریقہ ممالک کے اپنے ہم منصبوں کو بھی ان کی باوقار موجودگی کے لئے شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ یونیسکو ہند- افریقہ ہیکا تھون بہتر مستقبل کے لئے اختراعات کرنے کے لئے ہندوستانی اور افریقہ صلاحیتوں کو ایک ساتھ لانے کی ایک پہل ہے۔ انوویشن وقت کی ضرورت ہے، بالخصوص آج کے وقت میں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہندوستان کا سی او ڈبلیو آئی این ایپ پوری دنیا کے لئے اختراع کی ایک روشن مثال بنا ہوا ہے، جہاں رجسٹریشن سے لے کر حتمی تصدیق تک ، پورے عمل کو حقیقی وقت میں آن لائن ٹریک کیا جاسکتا ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ہندوستان میں ہر اختراعات سے دنیا کو ، خاص طور سے ابھرتی ہوئی معیشتوں کو فائدہ ہوتا ہے۔
وزیر محترم نے اس بات پر بھی روشنی ڈالی کہ وزیراعظم جناب نریندر مودی نے ‘جے انوسندھان’ کی کال دی ہے، جو تحقیق اور اختراعات کو زندگی کا طریقہ بنانے کی ہماری کوششوں کی رہنمائی کر رہا ہے۔ یوآئی اے ایچ معاون ممالک کے سامنے آنے والے ایشوز کا حل تلاش کرنے کے لئے ایک ساتھ آنے کا پلیٹ فارم ہے اور دنیا کو بدلنے کے لئے تحقیقاتی اسٹارٹ اپ کی مالی امداد کی بنیاد کے طور پر کام کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یو آئی اے ایچ جیسی پہل تعاون کے دائرے کو آگے بڑھاتی ہے، بین ثقافتی تبادلے کو مالا مال کرتی ہے، قیادت ، تخلیقی فکر اور تجارت کے بیج بوتی ہے اور دوستی کے رشتے کو مضبوط کرتی ہے۔ انہوں نے ہیکا تھون کے تمام فاتحین کو مبارک باد دی اور افریقہ کے طلباء کو ہندوستان میں مواقع تلاش کرنے اور ہندوستان میں تعلیم حاصل کرنے کے لئے مدعو کیا۔
وزارت تعلیم ، وزارت خارجہ، یونیسکو اور اے آئی سی ٹی ای نے 22 نومبر سے 25 نومبر 2022 کے دوران گوتم بدھ یونیورسٹی ، گریٹری نوئیڈا، اترپردیش میں مشترکہ طور سے یونیسکو ہند-افریقہ ہیکا تھون کا انعقاد کیا۔ اپنی طرح کا انوکھا یونیسکو ہند- افریقہ ہیکاتھون 23 نومبر کو صبح 8 بجے شروع ہوا اور 24 نومبر 2022 کو 8 بجے شب کو اختتام پذیر ہوا۔ یونیسکو ہند- افریقہ ہیکا تھون ایک سالانہ 36 گھنٹے کا پروگرام ہے، جو عام چیلنجوں سے نمٹنے کے لئے طلباء، اساتذہ اور ہندوستان کی تحقیقی برادری اور اس کے افریقی شراکت داروں کو ایک ساتھ لاتا ہے۔ اور ان ممالک کے درمیان ثقافتی اجلاسوں کے لئے ایک بنیادی عنصر کے طور پر کام کرتا ہے۔ اس میں حصہ لینے والے افریقی ممالک میں: بوٹسوانہ، کیمرون، اسواتینی، ایتھوپیا، اکواٹوریل، گوئینا، گامبیا، گھانا، گینی بساؤ، کینیا، لسوتھوپیا، مالاوی، مالی، ماریشش، مرقع، مذامبیق، نامیبیا، نائجیریا، سیرالیون، تنزانیہ، ٹوگو، یوگانڈا ور زمبابوے شامل ہیں۔
مرکزی موضوع کے تحت ایل آئی ایف ای -- یو آئی اے ایچ 2022 کے لئے منتخب کئے گئے پانچ ذیلی موضوع یہ تھے- تعلیم، قابل تجدید توانائی/ استحکام، پینے کا پانی اور صاف صفائی، زراعت و صحت اور صحت و تندرستی ، 22 افریقی ممالک اور میزبان ملک ہندوستان کے 603 شرکاء نے تشویش کے ان پانچ شعبوں میں مسائل کا حل نکالنے کے لئے کام کیا۔ اس کے لئے 100 ٹیمیں تھیں، جن میں ہر ٹیم میں افریقی اور ہندوستانی نمائندے شامل تھے۔ انہوں نے مجموعی طور پر 20 مسائل کے حل پر کام کیا۔
۰۰۰۰۰۰۰۰
(ش ح- ق ج- ق ر)
U-13081
(Release ID: 1879718)
Visitor Counter : 169