مواصلات اور اطلاعاتی ٹیکنالوجی کی وزارت
ٹیلی کام کے کمرشئل مواصلات کے صارفین کی ترجیحات سے متعلق 2018 کے ضابطوں پر موثر عمل درآمد کے ذریعے غیر مطلوبہ کمرشئل مواصلات پر قابو پانا
سبھی ٹیلی کام سروس فراہم کرنے والی کمپنیوں کی مدد سے ،بلاک چین پر مبنی نظام ’ ڈسٹری بیوٹڈ لیجر ٹیکنالوجی- ڈی ایل ٹی‘ تشکیل دیا گیا ہے
سبھی کمرشئل پروموٹرز اور ٹیلی مارکیٹرز کو ڈی ایل ٹی پلیٹ فارم پر رجسٹر کرنا چاہیے اور مختلف قسم کے پروموشنل پیغامات موصول کرنے کے لیے صارفین کی رضامندی حاصل کرنی چاہیے
Posted On:
28 NOV 2022 5:28PM by PIB Delhi
نئی دلی، 28نومبر، 2022/ غیر مطلوبہ کمرشل مواصلات (یو سی سی) عوام کے لیے ایک پڑا پریشان کن وسیلہ ہے اور یہ افراد کی نجی زندگی میں دخل اندازی ہے۔ یو سی سی کے مسئلے پر قابو پانے کے لیے، ٹرائی نے 19 جولائی 2018 کو ٹیلی کام کے تجارتی مواصلات سے متعلق صارفین کی ترجیحات کے 2018 کے ضابطے ، (ٹی سی سی سی پی آر، 2018) جاری کیے تھے ، جن کی رو سے یو سی سی پر قابو پانے کے لیے ایک فریم ورک لاگو کیا گیا تھا۔ ان ضابطے کو 28.02.2019 سے لاگو کیا گیا تھا۔ ٹیلی کام سروس فراہم کرنے والی سبھی کمپنیوں (ٹی ایس پی) کی مدد سے مشترک ضابطوں کے انداز میں بلاک چین پر مبنی ایک نظام (ڈسٹری بیوٹڈ لیجر ٹیکنالوجی - ڈی ایل ٹی) تشکیل دیا گیا ۔ دنیا میں ٹیلی کام کے میدان میں اپنی نوعیت کے اس پہلے ڈی ایل ٹی سے ٹی ایس پی کے مابین شفافیت پیدا ہوئی اور یو سی سی / اسپیم کے بندودبست میں ایک ضابطہ قائم ہوا۔
ضابطے کے مطابق سبھی کمرشئل پروموٹرز اور ٹیلی مارکیٹرز کو ڈی ایل ٹی پلیٹ فارم پر اندراج کرانا ہوگا اور صارفین کی پسند کے دن اور وقت پر یہ مختلف قسم کے پروموشنل پیغامات بھیجنے کے لیے ان کی رضامندی حاصل کرنا ہوگی۔ فی الحال تقریباً 2,50,000 بڑی کمپنیوں میں تقریباً 6,00,000 سے زیادہ ہیڈرز پر اندراج کرایا ہوا ہے۔ اور تقریباً 55,00,000 منظور شدہ میسج ٹیمپلیٹس، جو ڈی ایل ٹی پلیٹ فارموں کا استعمال کرتے ہوئے ٹیلی مارکیٹرز اور ٹی ایس پی نے اندراج کے ذریعے صارفین کو بھیجے جا رہے ہیں۔ اس سے صارفین کی شکایتوں میں 60 فیصد تک کمی آئی ہے۔ یہ شکایتیں اندراج شدہ ٹیلی مارکیٹرز (آر ٹی ایم) کے خلاف تھیں۔ اب غیر اندراج شدہ ٹیلی مارکیٹرز (یو ٹی ایمز) کے خلاف شکایتیں درج کی جاتی ہیں، جہاں مختلف قسم کے یو سی سی ایس ایم ایس کی زیادتی پائی جاتی ہے ۔ اس کے علاوہ، یو سی سی کالز سے بھی یو سی سی ایس ایم ایس کی طرح ہی نمٹا جانا چاہیے۔
مختلف متعلقہ فریقوں سے تال میل رکھتے ہوئے ٹرائی یو ٹی ایم سے یو سی سی پر قابو پانے کے لیے بھی ضروری اقدامات کر رہا ہے۔ ان اقدامات میں یو سی سی کا پتہ لگانے والے نظام پر عمل درآمد ، ڈیجیٹل رضامندی حاصل کرنے کی سہولت ہیڈرز اور میسج ٹیمپلیٹس کو خود بخود ختم کرنے کا نظام ، مصنوعی ذہانت (اے آئی) اور ایم ایل (مشینی زبان) وغیرہ کا استعمال شامل ہے۔
ٹرائی نے ضابطہ کاروں کی ایک مشترک کمیٹی (جے سی او آر) تشکیل دینے کا قدم بھی اٹھا یا ہے جو بھارت کی ٹیلی کام ریگولیٹری اتھارٹی (ٹرائی) ، بھارتیہ ریزرو بینک (آر بی آئی) ، بھارت کے سیکورٹیز اور ایکسچینج بورڈ (ایس ای بی آئی) اور صارفین امور کی وزارت پر مشتمل ہوگی۔ یہ کمیٹی ٹیلی کام وسائل کو استعمال کرتے ہوئے مالی دھوکہ دہی پر قابو پانے کے لیے ایک مشترکہ ایکشن پلان تشکیل دے گی۔ جے سی او آر کی 10 نومبر 2022 کو منعقدہ حالیہ میٹنگ، جس میں ٹیلی کمیونیکیشنز کے محکمے، (ڈی او ٹی) اور وزارت داخلہ (ایم ایچ اے) کے نمائندگان نے بھی شرکت کی تھی، یو سی سی پر قابو پانے کے اقدامات پر بھی مزید تفصیل سے بات چیت کی تھی۔
ٹرائی نے صارفین کو معلومات دینے کی مختلف قسم کی مہم شروع کی ہوئی ہے تاکہ انہیں سہولت کے بارے میں جانکاری دی جا سکے اور اس طرح کے دھوکہ دہی والے میسجز کے بارے میں چوکنا کیا جا سکے۔
****
ش ح ۔ اس۔ ت ح ۔
U – 13062
(Release ID: 1879640)
Visitor Counter : 148