بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی راستوں کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

شری سربانند سونووال نے دریائے بارک (این ڈبلیو16) پر ترقیاتی کاموں کا جائزہ لیا۔ ماہرین سے این ڈبلیو16 پر کارگو کی بلا رکاوٹ نقل و حرکت کو یقینی بنانے پر زور دیا؛انہوں نےکہا کہ اس ضمن میں تمام اقدامات کیے جائیں جن میں دریا کی ڈریجنگ بھی شامل ہے


شری سونووال نے تزئین و آرائش کے کام کی پیشرفت کا جائزہ لینے کے لیے بدر پور اور کریم گنج میں آئی ڈبلیو اے آئی ٹرمینلز کا دورہ کیا

Posted On: 19 NOV 2022 8:04PM by PIB Delhi

بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی گزرگاہوں اور آیوش کے مرکزی وزیر جناب سربانند سونووال نے آج سلچر، آسام میں منعقدہ ایک جائزہ میٹنگ میں، ان لینڈ واٹر ویز اتھارٹی آف انڈیا (آئی ڈبلیو اے آئی) کے ذریعے شمال مشرقی خطہ کے ارد گرد نافذ کیے گئے مختلف پروجیکٹوں کا جائزہ لیا۔ مرکزی وزیر نے اپنے دورے کے دوران بدر پور ٹرمینل پر موجودہ ساحلی سہولیات کی تزئین و آرائش اور کریم گنج ٹرمینل پر موجودہ ساحلی سہولیات کی تزئین و آرائش کی پیش رفت کا جائزہ لیا۔ شری سونووال نے عہدیداروں کو ہدایت دی کہ وہ ڈریجنگ سمیت تمام ضروری اقدامات کریں، تاکہ این ڈبلیو 2(برہم پترا) اور این ڈبلیو 16(براک) پرمال بردار جہازوں کی آسانی سے گزرنے کو یقینی بنایا جا سکے۔وزیرموصوف کےہمراہ نقل و حمل، ماہی پروری اور آبکاری کے وزیر پرمل شکلابیدیا،سلچر کے رکن پارلمینٹ ڈاکٹر راجدیپ رائے؛ کرپاناتھ ملاہ، ایم پی، کریم گنج؛ اُدھر بند کے ایم ایل اے مہر کانتی شوم، آئی ڈبلیو اے آئی، ایم او پی ایس ڈبلیو اور حکومت آسام کے دیگر سینئر افسران بھی اس موقع پر موجود تھے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001BKMA.jpg

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے، شری سونووال نے کہا، ’’شمال مشرقی ہندوستان امیر ہے اور اس کی دولت کو دنیا تک پہنچانا ضروری ہے تاکہ لوگوں کو ہمارے بیش قیمت ورثے اور وسائل کے بارے میں آگاہ کیا جا سکے۔ اندرون ملک آبی گزرگاہیں ہمارے لیے، - شمال مشرق کے لوگوں کے لیے - اپنی پیداوار کو عالمی تجارتی نقشے میں ایک موثر اور اقتصادی طریقے سے لے جانے کے لیے، ایک شاندار راستے کے طور پرکام آتی ہیں ۔ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی دور اندیش قیادت میں، ہم اپنے دریائی نظاموں کو ترقی اور ترقی کے وسیلے کے طور پر کام کرنے کے قابل بنا کر، شمال مشرق کی اس بڑی صلاحیت کو وا کرنے کی سمت میں کام کر رہے ہیں۔ نئے ہندوستان کی ترقی کی کہانی کے انجن کے طور پر، شمال مشرق کا اس وژن کو فعال کرنے میں بہت بڑا کردار ہے۔ آبی گزرگاہیں ہمارے خطے کے اندرونی حصوں تک پہنچنے اور عالمی منڈی میں تجارت، خدمات میں مواقع کے دروازے کھولنے میں اہم کردار ادا کرتی ہیں۔ ہم اس کے لیے ثابت قدمی سے کام کر رہے ہیں‘‘۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002PZI7.jpg

آئی ڈبلیو اے آئی، ڈیپازٹ ورک کی بنیاد پر سی پی ڈبلیو ڈی کے ذریعے، آسام کے کریم گنج ضلع میںآئی بی پی روٹ (دریائے کشیارا) کے ساتھ این ڈبلیو-16(دریائے بارک) اور کریم گنج کے ساتھ بدر پور میں آئی ڈبلیو اے آئی ٹرمینلز کی تزئین و آرائش کا کام کر رہا ہے۔ دریائے بارک پر فیئر وے کو برقرار رکھنے کے لیے، ڈریجنگ کارپوریشن آف انڈیا (ڈی سی آئی) کے ذریعے این ڈبلیو-16 کے بھنگا سے بدر پور (10.50 کلومیٹر) کے درمیان 45 کروڑ کی تخمینہ لاگت سے، 3 سال کی مدت کے لیے، ڈریجنگ کا کام شروع کیا جائے گا۔ ہندوستان اور بنگلہ دیش کے درمیان دریائے کشیارا کے نو مینز لینڈ میں ہائیڈرو گرافک سروے ، اکتوبر 2022 کے آخری ہفتے میں،آئی ڈبلیو اے آئی اور بی آئی ڈبلیو ٹی اے، حکومت بنگلہ دیش کی مشترکہ ٹیم نے کیا ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0035PM8.jpg

دریائے براک اس خطے کی لائف لائن ہے۔ اس خطہ میں اقتصادی ترقی کی بڑی صلاحیت کو ذہن میں رکھتے ہوئے، شری سونووال نے اس خطہ، خاص طور پر وادی بارک میں جاری مختلف ترقیاتی منصوبوں کی پیش رفت کا جائزہ لیا۔ یہ 'ایکٹ ایسٹ' پالیسی کے مطابق ہے۔ بھنگا سے لکھی پور (121 کلومیٹر) تک دریا کو قومی آبی گزرگاہ 16 (این ڈبلیو16) قرار دیا گیا ہے۔ یہ وادی بارک کو این ڈبلیو1 اور باقی ہندوستان کے ساتھ آئی بی پی روٹ 3 اور 4 کے ذریعے اور این ڈبلیو2 (دریائے برہم پترا) سے آئی بی پی روٹ 7 اور 8 سے جوڑتا ہے۔ آئی ڈبلیو اے آئی ٹرمینلز، وادی بارک اور ملحقہ علاقوں میں تجارت کے لیے اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ کریم گنج ٹرمینل، ایک نوٹیفائیڈ پورٹ آف کال ہے اور بدر پور این ڈبلیو16 میں ایک توسیعی پورٹ آف کال ہے۔ حالیہ برسوں میں آئی ڈبلیو ٹی کے ذریعے برآمدات میں کئی گنا اضافہ ہوا ہے اور مالی سال23-2022 میں برآمدات پہلے سے ہی، مالی سال 22-2021 کے مقابلےمیں 3 گنا (جن میں9987 ایم ٹی لے جانے والے کل 53 جہاز) ہیں (2490 ایم ٹی لے جانے والے کل 18 جہاز) ہیں۔ ٹرمینلز کی تزئین و آرائش سے مزید آسانی ہوگی اور برآمداتی سرگرمیوں اور اشیاء میں اضافہ ہوگا۔ سیمنٹ کی صنعت، سٹون کرشر، کوئلے کے ذخائر، ڈبہ بند خوراک کےیونٹس، ٹی اسٹیٹ وغیرہ کی موجودگی کے پیش نظر، آسام کے کیچار، کریم گنج اور ہیلاکنڈی کے اضلاع اور میزورم، تریپورہ، منی پور اور میگھالیہ سے ملحقہ ریاستوں میں پروجیکٹوں کا بڑا اثر ہے۔

*****

U.No.12803

(ش ح - اع - ر ا)   




(Release ID: 1878099) Visitor Counter : 123


Read this release in: English , Hindi , Assamese