بجلی کی وزارت

بھارت موسمیاتی  تبدیلی کے  کارکردگی اشاریہ (سی سی پی آئی،2023) کے مطابق  دو پائیدان آگے چھلانگ لگاکر اب آٹھویں مقام پر پہنچ گیا ہے


. بھارت موسمیاتی  تبدیلی  پر بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے بہترین پانچ ممالک کی فہرست میں شامل

. موسمیاتی  تبدیلی کے کارکردگی اشاریہ (سی سی پی آئی 2023) میں بھارت جی 20 ممالک میں سب سے آگے

 . بھارت نے سی سی پی آئی 2023 میں دو پائیدان کی بہتری  حاصل کی،جے سی او پی 27 میں جاری  کیا گیاتھا، جس میں موسمیاتی تبدیلی کی پالیسیوں اور اقدامات پر 59 ممالک اور یورپی یونین کا جائزہ لیا گیا تھا

Posted On: 22 NOV 2022 5:08PM by PIB Delhi

بھارت کو موسمیاتی تبدیلی کی کارکردگی کی بنیاد پر  دنیا کے بہترین پانچ ممالک میں شامل کیا گیا ہے، اور کارکردگی کے لحاظ سے بھارت  جی 20  ممالک میں سب سے آگے ہے۔ جرمنی میں مقیم جرمن واچ، نیو کلائیمیٹ انسٹی ٹیوٹ اور کلائمیٹ ایکشن نیٹ ورک انٹرنیشنل کے ذریعہ شائع کردہ موسمیاتی تبدیلی کے  کارکردگی اشاریہ  (سی سی پی آئی 2023)کے مطابق بھارت  2 پائیدان  کی چھلانگ لگا کر اب 8ویں مقام  پر ہے۔ سی سی پی آئی کی تازہ ترین رپورٹ، جو نومبر 2022 میں سی او پی  27 میں جاری کی گئی تھی،  میں ڈنمارک، سویڈن، چلی اور مراکش کوبالترتیب 4 ویں، 5 ویں، 6 ویں اور 7 ویں مقام پر پیش کیا گیا ہے جو ایسے  چار چھوٹے ممالک جن کا نمبر بھارت سے اوپر ہے۔ پہلا ،دوسرا اور تیسرا مقام کسی ملک کو نہیں دیا گیا۔ اس وجہ سے، بھارت  کا درجہ تمام بڑی معیشتوں میں سب سے بہتر ہے۔

سی سی آئی پی کا مقصد عالمی سطح پر  موسمیاتی سیاست میں شفافیت کو فروغ دینا ہے اور موسمیاتی  تحفظ کی کوششوں اور انفرادی ممالک کی طرف سے کی گئی پیشرفت کا موازنہ کرنا ہے۔2005 سے ہر سال شائع ہونے والا موسمیاتی کارکردگی اشاریہ (سی سی پی آئی ) 59 ممالک اور ای یو  کی ماحولیاتی تحفظ کی کارکردگی کی پیش رفت کا جائزہ  لینے والا ایک آزادانہ طورپر  نگرانی کرنے والا  آلہ ہے۔ہر سال سی سی پی آئی  ان ممالک میں اہم عوامی اور سیاسی مباحثے منعقد  کرتا ہے جن کا جائزہ لیا جاتا ہے۔ ان 59 ممالک کی آب و ہوا کے تحفظ کی کارکردگی، جو کہ مجموعی طور پر عالمی گرین ہاؤس گیس (جی ایچ جی ) کے اخراج کا 92% حصہ ہیں، کا جائزہ چار زمروں میں لیا جاتا ہے: جی ایچ جی  اخراج (مجموعی اسکور کا 40%)، قابل تجدید توانائی (مجموعی اسکور کا 20%)، توانائی کا استعمال (مجموعی اسکور کا 20%) اور موسمیاتی پالیسی (مجموعی اسکور کا 20%)۔

بھارت نے جی ایچ جی اخراج اور توانائی کے استعمال والے زمروں میں  ایک اعلی درجہ بندی   حاصل کی ہے،جبکہ موسمیاتی پالیسی  اور قابل تجدید توانائی کے لئے ایک درمیانی درجہ بندی  حاصل کی ہے۔ قابل تجدید ذرائع کی تیزی سے تعیناتی اور توانائی کی کارکردگی کے پروگراموں کے لیے مضبوط فریم ورک کی طرف بھارت  کی جارحانہ پالیسیوں نے کافی اثر دکھایا ہے۔ سی سی پی آئی  رپورٹ کے مطابق، بھارت  اپنے 2030 کے اخراج کے اہداف کو پورا کرنے کے راستے پر ہے (2°سی  سے نیچے کے منظر نامے کے ساتھ مطابقت رکھتا ہے)۔

سی سی پی آئی  کی طرف سے دی گئی درجہ بندی میں بھارت  کو ٹاپ 10 رینک میں واحد جی -20 ملک کے طور پر پیش کیا گیا  ہے۔ یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ بھارت  اب جی -20 کی صدارت سنبھالے گا اور یہ دنیا کو اپنی آب و ہوا میں کمی کی پالیسیوں جیسے توانائی کے قابل تجدید ذرائع کی تعیناتی اور توانائی کی منتقلی کے دیگر پروگراموں کے بارے میں اپنی کارکردگی  دکھانے کا ایک مناسب وقت ہوگا۔

بجلی اور نئی اور قابل تجدید توانائی کے مرکزی وزیر جناب آر کے سنگھ نے اس بات کی نشاندہی کی کہ بھارت کی سی سی پی آئی درجہ بندی اس بات کی گواہی ہے کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے وبائی امراض اور مشکل معاشی اوقات کے باوجود عالمی موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کے لیے بہترین  قیادت کا مظاہرہ کیا  ہے۔ عالمی سطح پر سب سے اوپر 5 رینک اس بات کی عکاسی کرتا ہے کہ بھارت  توانائی کی منتقلی کے پروگراموں جیسے قابل تجدید صلاحیت کی تنصیب کو  دنیا کے کسی بھی جگہ سے کہیں زیادہ تیز رفتاری سے نافذ کر رہا ہے ۔ انہوں نے مختلف ڈیمانڈ سائیڈ فلیگ شپ پروگرام جیسے یو جے اے جے ایل اے ، پی اے ٹی  اسکیم اور اسٹینڈرڈز اینڈ لیبلنگ پروگرام پر بھی روشنی ڈالی جنہوں نے اس قابل ذکر کامیابی میں اہم کردار ادا کیا ہے۔

**********

ش ح ۔ا م۔

U:12819



(Release ID: 1878078) Visitor Counter : 227


Read this release in: English , Hindi , Marathi , Odia