اسٹیل کی وزارت

اسٹیل  اور بے داغ اسٹیل پر سے برآمداتی محصولات ہٹا لئے جانے سے معیشت کے اس شعبے کو مضبوطی ملے گی:جیوترادتیہ سندھیا


کہا،حکومت سرمایہ جاتی بنیادی ڈھانچے کو فروغ دے کر اسٹیل کی مانگ میں اضافہ کرنے  اور اسٹیل کے لئے ’’میڈ ان انڈیا‘‘ کا مارکہ تیار کرنے کے لئے خواہشمندہے

اسٹیل اور شہری ہوابازی کے مرکزی وزیر جناب جیوترادتیہ سندھیا نے ایک بیان میں کہا ہے کہ حکومت کے ذریعہ اسٹیل اور بے داغ اسٹیل پر سے برآمداتی محصولات ہٹالئے جانے سے ملک کے اسٹیل کے شعبے میں ایک نئے عہد کا آغاز ہوگا اور اس سے ملک کو عالمی مارکیٹ میں اپنی پوزیشن کو مضبوطی کے ساتھ قائم کرنے میں مدد ملے گی۔

Posted On: 21 NOV 2022 6:26PM by PIB Delhi

حکومت نے گذشتہ سنیچر کو 58 فیصد سے کم درجے کے ایف ای مواد والے خام لوہے  کی گانٹھوں اور اوزاروں  ، خام لوہے کے ڈلوں اور صراحت کردہ اسٹیل کی مصنوعات پر سے ،جن میں بھٹی سے نکلا ہوا کچا لوہا بھی شامل ہے،برآمدات ڈیوٹی ہٹالی تھی ۔اینتھرا سائڈ / پی سی آئی کول ،کوکنگ کول، کوک اور سیمی کوک اور فیرونیکل پر سے بھی درآمدی ڈیوٹی ہٹالی گئی تھی ۔ آج انڈیان اسٹیل ایسو سی ایشن (آئی ایس اے) کی تیسری کانفرنس میں کلیدی خطبہ دیتے ہوئے  جناب سندھیا نے کہا کہ کے اسٹیل کا شعبہ نہ صرف اپنے بین الاقوامی حیثیت کو بحال کرےگا بلکہ گھریلو مارکیٹ میں بھی نسبتاً ایک مختصر مدت کے دوران نئی بلندیاں طے گرےگا۔

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001LHGB.jpg

 

جناب سندھیا نے بتایا کہ وزیر اعظم نے سرمایہ جاتی بنیادی ڈھانچے میں تقریباً 17 لاکھ کروڑ روپے سالانہ کا اضافہ کئے جانے کا پروگرام دیا ہے۔ اس طرح اسٹیل کی مانگ میں تقریباً دوہرے ہندسو ں (تقریباً دس فیصد سالانہ) تک کا اضافہ ہوجائے گا۔انہوں نے مزید کہا کہ اسٹیل کا شعبہ نہ صرف یہ کہ کووڈ-19 عالمی وبا کے عروج کے دوران مشکل ترین دور سے باہر نکلنے میں کامیاب رہا ہے بلکہ یہ پہلے سے زیادہ مضبوط ،زیادہ لچکدار ،عالمی حیثیت کا حامل ،زیادہ مرتکز اور پر عزم ہوکر سامنے آیا ہے۔ہمارے شعبے میں گذشتہ 8 برسوں کے دوران زبردست پیمانے پر تبدیلیاں سامنے آئی ہیں اوریہ شعبہ عالمی پیمانے پر چوتھے سب سے بڑے اسٹیل پیدا کرنے والے کی حیثیت سے ترقی کرتے ہوئے دوسرے سب سے بڑ ے اسٹیل پیدا کرنے والے اور دوسرےسب سے زیادہ اسٹیل کی کھپت کرنے والے کی حیثیت اختیار کرچکا ہے۔

آگے چل کر انہوں نے کہا کہ اس انقلابی ترقی کا یہ راستہ وزیر اعظم جناب نریندرمودی کے اس وژن کا مرہون منّت ہے جو انہوں نے 2047 تک شتابدی کال کے ذریعہ آتم نربھر بھارت کی شکل میں پیش کیا ۔خود انحصاری کے ہدف کو حاصل کرنے والے اس مشن کے تحت بنیادی ڈھانچے اور مینوفیکچرنگ کے شعبے کو شامل کیا جائے گاجن میں اسٹیل ایک اہم بنیادی ڈھانچہ عنصر کی حیثیت رکھتا ہے ۔اس مقصد کے لئے انہوں نے ایک ’’میڈ ان انڈیا ‘‘ اسٹیل برانڈ قائم کرنے کی ضرورت پر زور دیا ۔

وزیر موصوف کے بیان کے مطابق گھریلو طور پر تیار کردہ اسٹیل کے استعمال سے اسٹیل کی درآمدات پر  22 ہزار چارسو کروڑ  روپے کی بچت کی گئی ہے ۔انہوں نے اسٹیل کی صنعت پر ایک مدور معیشت کے طریقہ کار کو اختیار کرنے کا پر زور طریقہ سے مشورہ دیا ،جس میں کباڑ سے اسٹیل کی پیداوار کی سمت میں بدتریج پیش رفت شامل رہے گی۔اس کے علاوہ گھریلو پیداوار میں اضافہ کرنے کے لئے ،جناب سندھیا نے کہا کہ معیاری اسٹیل کے لئے پی ایل آئی اسکیم (پیداواریت سے جڑی ترغیبات) کو 35 کمپنیوں کی طرف سے 79 درخواستیں موصول ہوئی ہیں۔ جس کے نتیجے میں تقریباً 46020 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری ، اور پیداواری صلاحیت میں تقریباً 26 ملین ٹن کا اضافہ اور روزگار پیدا کرنے کی صلاحیت میں تقریباً 70 ہزار افراد کی گنجائش سامنے آئی ہے۔انہوں نے کہا کہ آنے والے مہینوں میں پی ایل آئی اسکیم گھریلو اسٹیل کی مانگ میں کافی اضافے کا باعث بنے گی۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0031QKN.jpg https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002UHWZ.jpg

کانکلیو کے افتتاحی اجلاس میں آئی ایس اے کے صدر جناب دلیپ اومین ،ایس اے آئی ایل کی چیئر مین محترمہ سوما موندال ،ٹاٹا اسٹیل کے مینجنگ ڈائریکٹر جناب ٹی وی نریندرن اور ہندوستانی اسٹیل کی صنعت سے تعلق رکھنے والے دیگر اسٹیک ہولڈرز نے اپنے اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ان سب لوگوں نے اسٹیل اور بے داغ اسٹیل پر سے برآمداتی محصولات کو ہٹانے کے حکومت کے فیصلے کا خیر مقدم کیا اور اسے ہندوستانی اسٹیل شعبہ کے لئے ایک فروغ دہندہ قرار دیا ۔اس موقع پر اسٹیل کی صنعت کے شعبہ سے  جڑے بہت سے ارکان کو آئی ایس اے اسٹیل ایوارڈس سے بھی نوازا گیا جن میں جناب جتیندر مہرا نائب صدر میٹلس اینڈ  مائننگ کا نا م بھی شامل ہے جنہیں ان کے اسٹیل کے شعبہ کے لئے مثالی کام اور خدمات کی بنا پر لائف ٹائم اچیو مینٹ ایوارڈ سے نوازا گیا تھا۔کانکلیو کے افتتاحی اجلاس میں ’کم کاربند کا اخراج کرنے والی اسٹیل تک لے جانے والے راستے ‘کے موضوع پر ایک معلوماتی مقالہ بھی جاری کیا گیا ۔

***********

ش ح ۔ س ب ۔ م ش

U. No.12786



(Release ID: 1877891) Visitor Counter : 108


Read this release in: English , Hindi