زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت

پیک ہاؤس کے قیام سے ہریانہ کی تصویر بدل جائے گی: جناب تومر


مرکزی وزیر زراعت جناب تومر نے ہریانہ کے ایٹرنا گاؤں سے ریاست بھر میں 30 مربوط پیک ہاؤسز کا افتتاح کیا

Posted On: 17 NOV 2022 8:59PM by PIB Delhi

زراعت اور کسانوں کی بہبود کے مرکزی وزیر جناب نریندر سنگھ تومر نے کہا ہے کہ ہریانہ فصل کی پیداوار اور باغبانی میں سب سے آگے ہے، اس کی تعریف نہیں کی جا سکتی۔ آج ضرورت ہے کہ کسان نئی فصلیں کاشت کریں، پیداوار میں ٹیکنالوجی کا استعمال کریں اور معیاری مصنوعات تیار کریں۔ یہ خوشی کی بات ہے کہ ہریانہ کے کسان اور ہریانہ حکومت اس راستے پر چل رہے ہیں۔ جناب تومر سونی پت (ہریانہ) کے ایٹرنا گاؤں میں ریاست بھر میں 30 مربوط پیک ہاؤسز کے افتتاح کے موقع پر اظہار خیال کر رہے تھے۔ اس دوران ہریانہ کے زراعت اور کسانوں کی بہبود کے وزیر جناب جے پرکاش دلال بھی موجود تھے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0012C35.jpg

ہریانہ حکومت کے محکمہ باغبانی کے ذریعہ منعقدہ اس پروگرام میں مرکزی وزیر جناب تومر نے ریاست میں کسانوں کے لیے چلائی جارہی اسکیموں کی تعریف کی۔ ہریانہ میں ایف پی او کے ذریعے ریاست بھر میں 30 پیک ہاؤس بنائے جا رہے ہیں۔ ہریانہ حکومت نے ریاست میں صرف 100 پیک ہاؤس نہیں بلکہ تقریباً 500 پیک ہاؤسز کا منصوبہ بنایا ہے۔ 100 پیک ہاؤسز کے قیام سے ہریانہ کی تصویر بدل جائے گی، جبکہ 500 پیک ہاؤس ریاست میں باغبانی کے میدان میں انقلاب لائیں گے۔ جناب تومر نے کہا کہ حکومت ہند اور وزیر اعظم جناب نریندر مودی کسانوں کا بھر پور خیال رکھتے ہیں۔ کسانوں کی مدد کے لیے مرکزی حکومت نے کسان سمان ندھی کے تحت کروڑوں کسانوں کے کھاتوں میں 2,17,000 کروڑ روپے جمع کرائے ہیں۔ ربیع اور خریف کی فصلوں کے لیے کم از کم امدادی قیمت مقرر کی گئی ہے جس کا براہ راست فائدہ کسانوں کو پہنچ رہا ہے۔ جناب تومر نے کہا کہ ہریانہ حکومت مرکزی حکومت کے ساتھ قدم سے قدم ملا کر چل رہی ہے اور ریاست میں 100 فیصد مرکزی اسکیموں کو بھی نافذ کر رہی ہے۔ انہوں نے پھلوں اور سبزیوں کے لیے بیمہ اسکیم شروع کرنے کے لیے ہریانہ حکومت کی بھی تعریف کی۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002QLNL.jpg

جناب تومر نے کہا کہ ہریانہ زراعت میں سرفہرست ریاست ہے۔ یہاں کا کسان اچھی حالت میں ہے۔ گزشتہ 7 سے 8 سالوں میں کاشتکاری میں جدتیں آئی ہیں۔ کسانوں اور زراعت کی ترقی کے لیے کوششیں کی گئی ہیں۔ ہریانہ حکومت نے موٹے اناج خرید کر کسانوں کی مدد کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت اور ہریانہ حکومت کی نئی اسکیموں کے نتائج آنا شروع ہو گئے ہیں۔ انہوں نے زراعت کے شعبے میں ترقی کے سلسلے میں ہریانہ کے وزیر اعلیٰ منوہر لال اور وزیر زراعت جناب جے پی دلال کی بھی تعریف کی۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0038PLM.jpg

مرکزی اور ہریانہ حکومت نے زراعت کی اولیت اور اولین ترجیح کو قبول کیا۔

جناب تومر نے کہا کہ ہندوستان ایک زرعی ملک ہے۔ زراعت کی اہمیت اور ترجیح کو مرکزی اور ہریانہ حکومت نے قبول کیا ہے۔ تاریخ گواہ ہے کہ کساد بازاری میں گاؤں کی معیشت نے ساتھ دیا۔ کورونا کے وقت دنیا رک گئی تھی۔ کسانوں کے مسائل کو جان کر مرکزی حکومت نے مزید خریداری مراکز قائم کرکے فصل خریدی۔ اس سال کسانوں کی فصل کی بوائی پچھلے سالوں سے زیادہ تھی۔ زرعی مصنوعات کی برآمد 4.4 لاکھ کروڑ روپے رہی۔

ہریانہ کسانوں کی ریاست ہے – کسی اور ریاست میں اتنی اسکیمیں نہیں ہیں جتنی ہریانہ حکومت لائی ہے: جناب جے پی دلال

ہریانہ کے وزیر زراعت جناب دلال نے مرکزی وزیر زراعت جناب تومر کا ہریانہ پہنچنے پر استقبال کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہریانہ کسانوں کی ریاست ہے۔ ہریانہ حکومت نے کسانوں کے لیے جتنی اسکیمیں لائی ہیں اتنی کسی اور ریاست میں نہیں ہیں۔ اس میں فصل بیمہ اسکیم، بھونتر بھرپائی یوجنا، ایم ایس پی پر فصلوں کی خریداری، منڈیوں کا مناسب انتظام وغیرہ شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی اور وزیر اعلیٰ جناب منوہر لال کی رہنمائی میں ریاست میں پیک ہاؤسز، ایف پی اوز قائم کیے گئے ہیں۔  اس سے کسانوں کو فائدہ ہوگا۔

جناب دلال نے کہا کہ آج ریاست میں 11 مہارت کے مراکز ہیں، جن کے ذریعے کروڑوں پودے تیار کر کے کسانوں کو دیئے جا رہے ہیں۔ ہریانہ کے کسانوں کو فصل بیمہ اسکیم کا فائدہ دیا جا رہا ہے۔ ریاستی حکومت نے نہروں کے لیے بجٹ دوگنا کر دیا ہے۔ آبپاشی کے شعبے میں 85 فیصد تک سبسڈی دی جا رہی ہے۔ ہریانہ حکومت نے تالابوں کی تزئین و آرائش کے لیے ایک تالاب اتھارٹی تشکیل دی ہے۔ اس کے ساتھ ہی کھارے پانی والے کسانوں کو جھینگوں کی کھیتی کرنے کی ترغیب دی گئی ہے۔ وہ زمین جس پر پہلے کسان سالانہ 20 سے 30 ہزار روپے کماتا تھا، آج کیکڑے کی فارمنگ سے 20 سے 30 لاکھ روپے کما رہے ہیں۔ جناب دلال نے کہا کہ ریاست میں کولڈ اسٹورز، پیک ہاؤسز قائم کیے جا رہے ہیں۔ گنور میں دنیا کی سب سے بڑی سبزی منڈی لگائی جا رہی ہے جو 5500 ایکڑ پر پھیلے گی۔ اسے بنانے میں 10,000 کروڑ روپے کی لاگت آئے گی۔ اس سے ہزاروں لوگوں کو روزگار ملے گا۔

جناب دلال نے کہا کہ وہ دن دور نہیں جب ہریانہ کے کسانوں کی مصنوعات امریکہ اور دیگر ممالک میں جائیں گی۔ انہوں نے کہا کہ ہریانہ کا کسان جناب مودی اور جناب منوہر لال کی پالیسیوں سے متاثر ہے۔ کسانوں کی خوشحالی سے ہریانہ میں خوشحالی آئے گی۔ انہوں نے کہا کہ ہریانہ زراعت میں پہلے نمبر پر تھا، پہلے نمبر پر ہے اور پہلے نمبر پر رہے گا۔

ایڈیشنل چیف سکریٹری، زراعت اور کسانوں کی بہبود محکمہ، ہریانہ محترمہ سمیتا مشرا نے بھی خطاب کیا۔

اس موقع پر سونی پت کے رکن پارلیمنٹ جناب رمیش کوشک نے بھی مرکزی وزیر جناب تومر کا سونی پت پہنچنے پر خیرمقدم کیا اور انہیں مبارکباد دی۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0042HKX.jpg

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ش ح۔ م ع۔ع ن

 (U: 12658)



(Release ID: 1876909) Visitor Counter : 159


Read this release in: English , Hindi