ٹیکسٹائلز کی وزارت
ملک کے ٹیکسٹائل شعبے کو عالمی مارکیٹ میں مقبول بنانے کے لئے ہندوستانی کپڑوں اور کاریگروں کے روایتی طریقوں پر تعلیمی تحقیق کی جا سکتی ہے: محترمہ لیکھی
نیشنل کرافٹس میوزیم اور ہست کلا اکیڈمی میں ‘‘روایت معاصر ہے- ڈینش ٹیکسٹائل کرافٹ فن اور ڈیزائن میں’’ تین ماہ تک جاری رہنے والی نمائش کا انعقاد
Posted On:
16 NOV 2022 8:08PM by PIB Delhi
امور خارجہ اور ثقافت کی وزیر مملکت محترمہ میناکشی لیکھی نے آج یہاں نیشنل کرافٹس میوزیم اور ہست کلا اکیڈمی میں ہندوستان میں ڈینش سفیر فریڈی سوانے کی موجودگی میں ‘روایت معاصر ہے- فن اور ڈیزائن میں ڈینش ٹیکسٹائل کرافٹ’’ کے موضوع پرایک نمائش کا افتتاح کیا۔

ہندوستان کی مالا مال روایت اور رسم و رواج کے بارے میں بات کرتے ہوئے، انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ہندوستانی کپڑوں اور کاریگروں کے روایتی طریقوں پر علمی تحقیق کی جا سکتی ہے تاکہ ملک کے ٹیکسٹائل شعبے کو عالمی منڈی میں مقبول بنایا جا سکے۔ انہوں نے بین الاقوامی پلیٹ فارمز میں بہتر مارکیٹنگ کے لیے پائیدار طریقے استعمال کرتے ہوئے ہندوستانی کپڑوں کی باز تخلیق کا مشورہ دیا۔

محترمہ لیکھی نے نمائش میں ڈینش ایسوسی ایشن کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ‘‘یہ وقت ہے کہ ہم اپنی تہذیبوں میں مشترکہ باتوں کو دیکھنا شروع کریں’’۔
تین ماہ تک جاری رہنے والی یہ نمائش 16 فروری 2023 کو اختتام پذیر ہوگی۔ نمائش کا انعقاد ڈنمارک کی ثقافتی ایجنسی کے تعاون سے کیا جا رہا ہے۔

ہندوستان میں ڈنمارک کے سفیر جناب فریڈی ساونے نے کہا کہ ہندوستان کی بہت سی ثقافتیں ہیں اور یہ بہترین زندہ تہذیب ہے۔ انہوں نے اس بات کی بھی تعریف کی کہ کس طرح ہندوستان نے اپنی ثقافت اور روایات کو برقرار رکھا ہے جس کی عکاسی کاریگروں کے کام سے ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا، ‘‘ہندوستانی کپڑے اور ٹیکسٹائل نے انسانیت کی تشکیل کی ہے’’۔
ہینڈی کرافٹس کے ڈی سی جناب شانت منو نے کہا کہ ملک میں ثقافتی تبادلے کا پروگرام ہے ۔ تاہم جلد ہی ٹیکسٹائل کی وزارت اس شعبے سے وابستہ کاریگروں کی وسیع تر انکشافات کے لئے کرافٹ کے تبادلہ کا پروگرام شروع کرے گی۔
ڈینش ڈیزائنرز اور فنکاروں پر 200 سال سے زائد عرصے کے دوران ہندوستانی روایت کے اثر کی گہری عکاسی، اس مجموعے میں 9 ونٹیج ٹیکسٹائل اور 1820 کی دہائی میں تاجروں کے بحری جہازوں پر ڈنمارک منتقل کیے جانے والے ہندوستانی بنائی کے نمونے بھی شامل ہیں۔ اس کے علاوہ کوپن ہیگن میں نیشنل آرکائیوز (رِگسسار کیویٹ) میں محفوظ کردہ ٹکڑوں سے حوصلہ ملتا ہے۔ کیوریٹرز نے نمائش کے لیے ٹیکسٹائل کی چند تنصیبات کو بھی دوبارہ تیار کیا ہے، جنہیں منظر نگاری کے حصے کے طور پر استعمال کیا گیا تھا۔ اس نمائش میں ڈینش ٹیکسٹائل فنکاروں اور ڈیزائنرز کے 13 نمونے نمائش کے لیے رکھے گئے ہیں، جو 1930 کی دہائی سے لے کر اب تک کام کرنے والوں میں سب سے پہلے ہیں۔ وہ سبھی مقامی ڈینش روایات کو دریافت کرتے ہیں جبکہ اکثر ہندوستانی دستکاریوں اور تکنیکوں سے براہ راست متاثر ہوتے ہیں۔ براہ راست ڈینش مثالوں کو چھوڑ کر، یہاں کے قدیم ترین ٹکڑے ہندوستانی ٹیکسٹائل کے 9 نمونے ہیں جو 1800 کی دہائی کے اوائل کے ہیں، جو ڈینش ایشیا کمپنی کے ذریعے ڈنمارک میں فروخت کیے جانے والے تاجروں کے بحری جہازوں پر روانہ کیے گئے تھے۔

وزارت ٹیکسٹائل کا نیشنل کرافٹس میوزیم، جو پرگتی میدان، نئی دہلی میں واقع ہے، جو زیادہ تر دستکاری اور ہینڈ لومز کی گیلریوں میں اشیاء کی نمائش اور کرافٹس ڈیمونسٹریشن پروگرام میں ماسٹر دستکارکے ذریعے مہارت اور تکنیک کے براہ راست مظاہرے کے ذریعے ہمارے ملک کے وراثت کے بارے میں بیداری کو فروغ دیتا ہے،۔ اس کے علاوہ میوزیم میں ولیج کمپلیکس کے صحن اور ایک جگہ پر مختلف ریاستوں کی جھونپڑیاں اور خوبصورت ماحول جیسی کئی دوسری چیزیں ہیں ۔
***
(Release ID: 1876719)
Visitor Counter : 155