پیٹرولیم اور قدرتی گیس کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

ایل پی جی انرجی مکس، کارکردگی، تحفظ وغیرہ میں اختراعات کی حوصلہ افزائی کرنا سازگار تبدیلی/نمو کے عمل میں سہولت فراہم کرے گا: ہردیپ ایس پوری


پی ایم یو وائی اسکیم توانائی تک رسائی، اور توانائی انصاف کو یقینی بنانے میں ہندوستان کی کامیابی کی کہانی کے لئے عالمی رول ماڈل بن گئی ہے: ہردیپ ایس پوری

ہر ایک کے لیے سستی اور دستیابی کو یقینی بناتے ہوئے پائیدار طریقے سے توانائی پیدا کرنے اور استعمال کرنے کی فوری ضرورت ہے

Posted On: 16 NOV 2022 4:50PM by PIB Delhi

• ورلڈ ایل پی جی ہفتہ 2022،   14 سے 18 نومبر 2022 تک انڈیا ایکسپو مارٹ (آئی ای ایم ایل) ، گریٹر نوئیڈا میں منعقد ہو رہا ہے۔

• لو کاربن فیوچر میں توانائی کی منتقلی میں ایل پی جی کے کردار کے بارے میں خیالات، علم اور خیالات کے تبادلے کی اجازت دینے کے لیے ایونٹ

 

پٹرولیم اور قدرتی گیس، ہاؤسنگ اور شہری امور کے وزیر، جناب ہردیپ ایس پوری نے آج کہا کہ ایل پی جی اقوام متحدہ کے کئی پائیدار ترقیاتی اہداف کو مؤثر طریقے سے پورا کر سکتا ہے، جیسے اچھی صحت اور بہبود (اجوالا اسکیم)، صنفی مساوات (سماجی و اقتصادی تبدیلی کے ذریعے دیہاتوں میں خواتین کو بااختیار بنانا - اجوالا)، سستی اور صاف توانائی، صنعت، اختراع اور انفراسٹرکچر (آر ایل پی جی / آر ڈی ایم ای) ، کلائمیٹ ایکشن۔ عالمی ایل پی جی ہفتہ 2022 کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ ایل پی جی انرجی مکس، کارکردگی، تحفظ، بائیو ایل پی جی، مصنوعی ایل پی جی وغیرہ میں اختراعات کی حوصلہ افزائی کرنے سے سازگار تبدیلی/نمو میں معاون ہوگا اور موسمیاتی تبدیلی کے اہداف کو پورا کرنے میں بھی مدد ملے گی۔

عالمی ایل پی جی ہفتہ 2022،    14 سے 18 نومبر 2022 تک انڈیا ایکسپو مارٹ (آئی ای ایم ایل) ، گریٹر نوئیڈا میں منعقد کیا جا رہا ہے، جہاں عالمی ایل پی جی صنعت ’ہیومنائزنگ انرجی‘ تھیم کے تحت ملاقات کرے گی۔ پٹرولیم اور قدرتی گیس کی وزارت (ایم او پی این جی) اور انڈین آئل کارپوریشن لمیٹڈ (آئی او سی ایل) کے سینئر حکام اور تیل و گیس کی صنعت کے نمائندوں نے اس تقریب میں شرکت کی۔

عالمی ایل پی جی ہفتہ 2022 کی تھیم کی مطابقت کا ذکر کرتے ہوئے، وزیر موصوف نے کہا کہ تھیم ’ہیومنائزنگ انرجی‘- مناسب ہے، توانائی کا انسانی صحت پر براہ راست اثر پڑتا ہے اور  پائیدار طریقے سے توانائی پیدا کرنے اور استعمال کرنے کی فوری ضرورت ہے اور اس مقصد کی تکمیل کی خاطر ہر ایک کے لیے سستی اور قابل حصول توانائی کو یقینی بنایا جانا چاہئے۔

پی ایم یو وائی (پردھان منتری اجولا یوجنا) کے آغاز سے پہلے کے منظر نامے کے بارے میں بات کرتے ہوئے، وزیر موصوف نے کہا کہ ملک میں کھانا پکانے کے صاف ایندھن کی دستیابی ہندوستان کے دیہی گھرانوں کے لیے کئی سالوں سے ایک بڑا چیلنج تھی۔ اگرچہ شہری ہندوستان میں ایل پی جی کھانا پکانے کی توانائی کا سب سے بڑا ذریعہ تھا، لیکن اب بھی گھرانوں کے ایک بڑے حصے کو اپنا کھانا پکانے کی ضروریات کے لیے بایوماس جیسے لکڑی، گوبر، فصل کی باقیات اور کوئلہ/چارکول پر انحصار کرنا پڑتا ہے۔

ہندوستان میں 9.55 کروڑ سے زیادہ گھرانوں کو فائدہ پہنچاتے ہوئے، پی ایم یو وائی اسکیم ماحولیاتی تبدیلی اور خواتین کو بااختیار بنانے کے اہداف کو حاصل کرتے ہوئے توانائی تک رسائی اور توانائی انصاف کو یقینی بنانے میں ہندوستان کی کامیابی کی کہانی ایک عالمی رول ماڈل بن گئی ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002PPTM.jpg

پٹرولیم اور قدرتی گیس، ہاؤسنگ اور شہری امور کے وزیر جناب ہردیپ ایس پوری عالمی ایل پی جی ہفتہ 2022 میں کلیدی خطبہ دیتے ہوئے

 

اجوالا 2.0 کا حوالہ دیتے ہوئے جسے مکمل ایل پی جی سیچوریشن حاصل کرنے اور ضرورت مند لوگوں کے فائدے کے لیے شروع کیا گیا ہے، جناب ہردیپ ایس پوری نے کہا کہ ڈیپازٹ فری ایل پی جی کنکشن کے ساتھ، اجولا  2.0 پہلی بار مستفیدین کو ری فل اور ہاٹ پلیٹ مفت فراہم کرتا ہے۔ 2.0 کے تحت مزید ایک کروڑ ایل پی جی کنکشن جاری کرنے کا ہدف 31 جنوری 2022 کو حاصل کرلیا گیا تھا۔ وزیر موصوف نے کہا کہ پی ایم اجولا یوجنا نے غریب گھرانوں کے ایل پی جی کو اپنانے میں اندرونی رکاوٹ کو دور کردیا۔ داخلے میں زیادہ رکاوٹ ایل پی جی کنکشن حاصل کرنے کے ابتدائی اخراجات کی وجہ سے تھی، جس میں کنکشن تک رسائی، سلنڈر + نلی + ریگولیٹر  (1600 روپے)، اور ایل پی جی ری فل کی قیمت (800 روپے) اور توانائی کی بچت کرنے والے ایل پی جی چولہے کی قیمت شامل تھی۔

پی ایم یو وائی کے تحت ملی کامیابیوں کی ستائش کرتے ہوئے وزیر موصوف نے کہا کہ اس اسکیم نے نہ صرف خواتین کو بااختیار بنایا ہے اور صحت کے خطرات کو کم کیا ہے، بلکہ سلنڈر، چولہے، ریگولیٹرز، اور پائپ وغیرہ کی کھپت میں اضافہ کرکے مینوفیکچرنگ سیکٹر کو بھی فروغ دیا ہے۔ اسکیم کی کامیابیاں اور گھرانوں پر اس کے دور رس اثرات، صنفی کردار، خواتین کی انٹرپرینیورشپ اور توانائی کی معیشت علمی تحقیق کا موضوع ہے۔

وزیر موصوف نے ڈی بی ٹی – پی اے ایچ اے ایل پروگرام کے ذریعے ہوئی تبدیلی کے بارے میں بھی بات چیت کی، جس نے نہ صرف مستفیدین کے بینک کھاتوں میں سبسڈی کی براہ راست منتقلی کے ساتھ ایل پی جی سبسڈی کے طریقہ کار کو ہموار اور جدید بنایا ہے، بلکہ 4.49 کروڑ ڈمی ایل پی جی کنکشن کو ختم کرنے میں بھی مدد کی ہے، جس سے قومی خزانے کو   71,301 کروڑ روپے کی بچت ہوئی ہے۔

حالیہ برسوں میں خاص طور پر حکومت کی کوششوں کی وجہ سے ہندوستان میں ایل پی جی سیکٹر کی ترقی کو اجاگر کرتے ہوئے، وزیر موصوف نے کہا کہ ہندوستان میں ایل پی جی کوریج نومبر  2022 میں  105.4 فیصد تک بڑھ گئی ہے، جب کہ اپریل 2016 میں یہ 61.9 فیصد تھی۔  ایل پی جی ڈسٹری بیوٹرز کی تعداد یکم اپریل 2014 تک کے  13896 کے مقابلے  یکم نومبر 2022 تک بڑھ کر 25327 ہوگئی ہے۔

اپنے اختتامی کلمات میں، وزیر موصوف نے کہا کہ عالمی ایل پی جی ہفتہ 2022 صنعت کے بہترین لوگوں کے درمیان رابطے اور تعاون کے لیے ایک بہترین پلیٹ فارم فراہم کرے گا، تاکہ لو کاربن فیوچر کی سمت میں توانائی کی منتقلی میں ایل پی جی کے کردار کے بارے میں خیالات، معلومات اور نقطہ ہائے نظر کے تبادلے کی راہ ہموار ہوسکے۔

 

******

ش ح۔ م م۔ م ر

U-NO. 12601


(Release ID: 1876586) Visitor Counter : 206


Read this release in: English , Hindi