وزارتِ تعلیم
ایم ای اے، ایم او سی آئی، ایم او ای، ایم ایس ڈی ای مشترکہ طور پر عالمی مہارت کی نقل و حرکت کو فروغ دینے کی خاطر ہم آہنگی پیدا کرنے کے لیے دس ممالک کے ہندوستانی مشنوں کے ساتھ پہلی ورچوئل گلوبل اسکل سمٹ کا اہتمام کررہی ہیں
جناب دھرمیندر پردھان اور جناب پیوش گوئل نے اس سمٹ کی مشترکہ صدارت کی
حکومت ہندوستانی ہنرمند پیشہ ور افراد کو عالمی مواقع سے جوڑکر ہنر کی نقل و حرکت میں اضافہ کرے گی – جناب دھرمیندر پردھان
جناب گوئل نے ہندوستانی نوجوانوں کے لیے غیر ملکی ملازمت کے مواقع پیدا کرنے کے مقصد سے دوہری اور مشترکہ ڈگریوں کی ضرورت پر روشنی ڈالی
دس مختلف ممالک کے ہندوستانی مشنوں کی نمائندگی کرنے والے ہندوستانی سفیروں نے سمٹ میں شرکت کی
اس سمٹ کا مقصد ممالک کی مہارت کی ضروریات اور ہندوستان میں مہارت کی دستیابی کے بارے میں معلومات کے تبادلے کے لیے ایک طریقہ کار کو ادارہ جاتی شکل دینا ہے
Posted On:
15 NOV 2022 8:07PM by PIB Delhi
ہنرمند افرادی قوت کی بیرون ملک نقل و حرکت کو آسان بنانے کے لیے، وزارت خارجہ (ایم ای اے)، وزارت تجارت و صنعت (ایم او سی آئی)، وزارت تعلیم (ایم او ای) اور فروغ ہنرمندی و صنعت سازی کی وزارت (ایم ایس ڈی ای) نے دس ممالک کے ہندوستانی مشنوں کی نمائندگی کرنے والے ہندوستانی سفیروں/ہائی کمیشن کے ساتھ آج مشترکہ طور پر پہلی ورچوئل گلوبل اسکل سمٹ (وی جی ایس ایس) کا اہتمام کیا۔ اس سربراہی اجلاس کا مقصد ممالک کی مہارت کی ضروریات اور ہندوستان میں مہارت کی دستیابی کے بارے میں معلومات کے تبادلے کے لیے ایک مضبوط طریقہ کار کو ادارہ جاتی شکل دینا ہے۔
تعلیم، فروغ ہنرمندی و صنعت سازی کے مرکزی وزیر جناب دھرمیندر پردھان، اور کامرس اور صنعت، امور صارفین، خوراک اور عوامی نظام تقسیم و ٹیکسٹائل کے مرکزی وزیر جناب پیوش گوئل نے اس سمٹ کی مشترکہ صدارت کی۔
وزیر مملکت برائے ہنر مندی اور صنعت کاری، الیکٹرانکس اور انفارمیشن ٹیکنالوجی (آئی ٹی) حکومت ہند، جناب راجیو چندر شیکھر، وزیر مملکت برائے تعلیم و امور خارجہ ڈاکٹر راج کمار رنجن سنگھ اور وزیر مملکت جناب وی مرلی دھرن نے اس سمٹ میں شرکت کی۔ امور خارجہ اور پارلیمانی امور کے وزیر مملکت نے بھی اپنی موجودگی سے سمٹ کو وقار بخشا۔
وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے ویژن کے مطابق، حکومت ملک کو قابل بھروسہ ہنر مند اور تصدیق شدہ افرادی قوت کے لیے ایک ترجیحی عالمی مرکز کے طور پر مقام دلانے اور ہندوستان کو دنیا میں ہنرمندی کا دارالحکومت بنانے کا تصور کرتی ہے۔ یہ مقام ممالک میں عالمی معیار کا تربیتی انفراسٹرکچر تشکیل دے کر، بین الاقوامی نقل و حرکت کو آگے بڑھا کر، اور نوجوانوں کے لیے روزگار کے مواقع کو بڑھانے کے لیے مخصوص شعبوں میں بیرونی ممالک کے ساتھ تعلقات کو مضبوط کرکے حاصل کیا جائے گا۔
سربراہی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے، جناب پیوش گوئل نے کہا کہ یہ بات قابل دید ہے کہ آج حکومت کا مکمل نقطہ نظر اور تمام وزارتیں اور ہندوستانی مشنز، ایک ہی پلیٹ فارم پر اکٹھے ہوئے ہیں، جو مہارت کی ترقی کے ذریعے ہم آہنگی لاتے ہیں اور عالمی مہارت کی نقل و حرکت کو فروغ دینے والی شراکت داری کو آگے بڑھاتے ہیں۔ انہوں نے دستیاب مہارتوں کی گہرائی سے شعبہ جاتی اور جغرافیائی نقشہ سازی، متعلقہ تربیتی انفراسٹرکچر، سخت معائنہ کے عمل، اور لسانی تربیت پر زور دیا۔
جناب گوئل نے اس بات پر بھی زور دیا کہ دوہری ڈگری اور مشترکہ ڈگری پروگراموں کے لیے سنجیدہ مذاکرات کرنے کی ضرورت ہے۔ اس سے ہندوستانی نوجوانوں کے لیے بیرون ملک کام کرنے کے نئے مواقع کھلیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں آن دی جاب ٹریننگ کی حوصلہ افزائی کرنی چاہیے اور مہارت کے معیار کو برقرار رکھا جانا چاہیے۔ اس سمٹ کے انعقاد کے لیے یہ مناسب وقت ہے اور ہنر مندی کی ترقی ایک آتم نربھر بھارت کی بنیاد بن سکتی ہے۔
جناب دھرمیندر پردھان نے کہا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے ایک حکومت ایک مشن کے نقطہ نظر پر عمل کرتے ہوئے، یہ ورچوئل گلوبل اسکل سمٹ بیرون ملک ہنرمند پیشہ ور افراد، ایک مشترکہ پلیٹ فارم پر تمام کلیدی وزارتوں، محکموں اور ملکی مشنوں کے ساتھ عالمی مہارت کی نقل و حرکت کے لیے شراکت داری کو فروغ دینے، مضبوط پالیسی فریم ورک بنانے، عالمی معیارات کے ساتھ بینچ مارکنگ اور ہندوستانیوں کے لیے سماجی تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے ایک مناسب پلیٹ فارم ہے۔ جناب پردھان نے یہ بھی کہا کہ جب ہم خود کو وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی 3ٹی حکمت عملی کو، جو تجارت، سیاحت اور ٹیکنالوجی پر مرکوز ہے، سے ہم آہنگ کرتے ہیں تو ہندوستان میں ہنر مند افرادی قوت کی عالمی مانگ کو پورا کرنے کی بڑی صلاحیت کا امکان ظاہر ہوتا ہے۔ ڈیجیٹل معیشت اور صنعتی انقلاب 4.0 میں، ہندوستان ایک فطری رہنما بن گیا ہے، جو ٹیکنالوجی کے مطابق ڈھلنے کی ہماری فطری صلاحیت سے آتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اعلیٰ معیار اور نئے دور کی مہارتیں فراہم کرنے کی ہماری کوششوں کے ساتھ، ہندوستان دنیا کی ہنر مندی کی راجدھانی بننے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ وزیر موصوف نے مزید کہا کہ ہمیں کوالٹی کے معیار کو یقینی بنانے کے لیے مستحکم ماڈل بنانا چاہیے اور موجودہ پرائیویٹ پلیئرز کے ساتھ مل کر کام کرنا چاہیے، جن کے پاس پہلے سے ہی عالمی سپلائی چین مارکیٹ کے بارے میں علم ہے۔ یہ ضروری ہے کہ ہم اپنے ہندوستانی مشنوں کے ذریعے ملازمت کے مواقع کا نقشہ بنائیں، صلاحیت سازی کریں اور اس کے مطابق متعلقہ اسکل سیٹس کے بارے میں تربیت دیں اور تقرریوں کی حوصلہ افزائی کریں۔ انھوں نے مزید کہا کہ پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ، ملٹی منسٹری اپروچ، مستقبل کے حوالے سے پالیسی فریم ورک کی مدد سے، حکومت ہندوستانی ہنر مند پیشہ ور افراد کو قلیل مدتی اور طویل مدتی منصوبہ بندی کے ساتھ عالمی مواقع سے جوڑکر مہارت کی نقل و حرکت کو بڑھانے میں سہولت کار کا کردار ادا کرنے کے لیے تیار ہے۔
سربراہی اجلاس میں مہارت کی ہم آہنگی اور قابلیت کی بینچ مارکنگ، کوالٹی کی معیار کاری، صلاحیت سازی، عالمی نقل و حرکت، روزگار کی صلاحیت، اور نوجوانوں کی عالمی افرادی قوت میں شمولیت کے لیے تیاری کو فروغ دینے کے لیے علم کے تبادلے پر غور کیا گیا۔ ڈیموگرافک ڈیویڈنڈ نے ہندوستان کو ایک مسابقتی فائدہ دیا ہے۔ ہندوستان کی تقریباً 54 فیصد آبادی +25 سال سے زیادہ ہے جو افرادی قوت کی شدید اور مسلسل بڑھتی ہوئی کمی کا سامنا کرنے والے ممالک میں ہندوستانی نوجوانوں کو بیرون ملک روزگار کے مواقع فراہم کرنے کا ایک اچھا موقع فراہم کرتی ہے۔
آسٹریلیا، فرانس، جرمنی، جاپان، ملیشیا، ماریشس، سنگاپور، تنزانیہ، متحدہ عرب امارات اور برطانیہ جیسے دس مختلف ممالک کے ہندوستانی سفیروں نے اس چوٹی کانفرنس میں تبادلہ خیال کیا۔
این ایس ڈی سی انٹرنیشنل نے حال ہی میں 16 ڈِسٹنیشن کنٹریز (2022-2027) میں ہنر مندوں کی طلب کا اندازہ لگانے کے لیے مطالعہ کیا ہے۔ تجزیہ کی بنیاد پر، یہ اطلاع دی گئی ہے کہ آنے والے برسوں میں روزگار کی اہلیت اور اعلیٰ معیار کی ہنر مند افرادی قوت کلیدی چیلنج ہوگا، اس طرح، ہندوستانی افرادی قوت کے لیے مواقع کی نقشہ سازی کی ضرورت ہے۔ متحدہ عرب امارات، سعودی عرب، قطر اور جرمنی مستقبل میں سب سے زیادہ ہنر مند افرادی قوت کی مانگ والے سرفہرست ممالک ہیں۔
******
ش ح۔ م م۔ م ر
U-NO.12568
(Release ID: 1876305)
Visitor Counter : 135