عملے، عوامی شکایات اور پنشن کی وزارت

عملے ،عوامی شکایات اور پینشن کی وزارت، حکومت ہند کے تحت،  پینشن کے محکمے اور پینشن یافتگان کی فلاح و بہبود کے محکمےنے مرکز ی حکومت کے پینشن یافتگان کے لئے ڈیجیٹل لائف سرٹیفکیٹ داخل کرنے کے عمل کو فروغ دینے کے لئے ایک مہم کا آغاز کیا

Posted On: 14 NOV 2022 8:30PM by PIB Delhi

عملے،عوامی شکایات اور پینشن سے متعلق وزارت،حکومت ہند کے تحت،پینشن اور پینشن یافتگان کی فلاح و بہبود کے محکمے،نے مرکزی حکومت کے پینشن یافتگان کےلئے ڈیجیٹل لائف سرٹیفکیٹ کے فروغ کی غرض سے ایک ملک گیر مہم کا آغاز کیا ہے ۔نومبر 2021 میں وزیر مملکت (پی پی) ڈاکٹر جتیندر  سنگھ نے اینڈورائیڈ موبائل فون کے ذریعہ لائف سرٹیفکیٹ داخل کرنے کے مقصد سے چہرے کی تصدیق سے متعلق ایک سنگ میل کی حامل تکنیک کا آغاز کیا تھا۔ اب محکمے نے ڈیجیٹل موڈ کے ذریعہ لائف سرٹیفکیٹ داخل کرانے کے عمل کو فروغ دینے اور چہرے کی تصدیق سے متعلق تکنیک کو مقبول بنانے اور فروغ دینے کی خاطر ایک خصوصی ملک گیر مہم کا آغاز کیا ہے۔ پینشن یافتگان کی سبھی رجسٹرڈ ایسو سی ایشنوں،پنشن کی ادائیگی کرنے والے بنکوں ، حکومت ہند کی وزارتوں اور سی جی ایچ ایس ویلنیس مراکز ، سبھی کو ہدایت کی گئی ہے تاکہ وہ پینشن یافتگان کے ’’رہن سہن میں سہولت ‘‘ پیدا کرنے کی غرض سے ، خصوصی کیمپوں کا انعقاد کرکے ، لائف سرٹیفکیٹ جمع کرانے کے لئے ڈیجیٹل لائف سرٹیفکیٹ اور چہرے کی تصدیق سے متعلق تکنیک کو فرو غ دیں۔اس جاری مہم کے دوران ،13.11.2022 تک 47,66,735 ڈیجیٹل لائف سرٹیفکیٹ جمع کرائے جاچکے ہیں اور اس میں سے چہرے کی تصدیق کی تکنیک کے ذریعہ تیار کئے گئے کل ڈی ایل سیز کی تعداد 2,62,686 اس کے علاوہ ، مرکزی حکومت کے پینشن یافتگان کے ذریعہ جمع کرائے گئے کل ڈی ایل سیز کی تعداد18,18,289 ہے اور ان میں سے چہرے کی تصدیق سے متعلق تکنیک کے ذریعہ جمع کرائے گئے کل ڈی ایل سیز کی تعداد 1,61,158ہے۔

اس سلسلے میں ، پینشن اور پینشن یافتگان کی فلاح و بہبود کے محکمے کے ڈائریکٹر ڈاکٹر پرمود کمار اور اے ایس او جناب نارائن میناپر مشتمل مرکزی حکومت کی ایک ٹیم ، احمدآباد پہنچ گئی ہے ۔ جہاں وہ 15 نومبر 2022 کو امباواڈی کے مقام پر سی۔ این ودھیالیہ میں ایس بی آئی کے ایڈ منسٹریٹو آفس میں بیداری پیدا کرنے سے متعلق ایک پروگرام کا انعقاد کرےگی۔ اس سے قبل ، مذکورہ ٹیم نے 16 نومبر 2022کو وڈوڈرہ کے مقام پر الکاپوری شاخ میں بیداری پیدا کرنے سے متعلق ایک مہم کا آغاز کیا تھا۔

اس مہم میں این آئی سی کے ڈپٹی ڈائریکٹر جنرل جناب راجیو راٹھی سرگرمی سے تعاون کررہے ہیں۔اور وہ اس مہم کو خوش اسلوبی سے انعقاد کو یقینی بنانے کی غرض سے ،دن رات تکنیکی رہنمائی فراہم کررہے ہیں۔اس کے علاوہ اسٹیٹ بنک آف انڈیا ایس بی آئی اور دیگر بنکوں،پی آئی بی،یو آئی ڈی اے آئی ،ڈی ڈی نیوز اور آل انڈیا ریڈیو کےنمائندگان کی حمایت اور تعاون بھی اس مہم کو دستیاب ہے۔ احمد آباد میں پینشن یافتگان کی مختلف ایسو سی ایشنوں کے ذریعہ بھی اس مہم میں تیزی لائی جارہی ہے جن میں پوسٹ اینڈ ٹیلی گراف اور اس کے سکریٹری جناب ایس بی پٹیل کی سربراہی میں مرکزی حکومت کی پینشن یافتگان کی دیگر ایسو سی ایشنوں اور احمد آباد کی ایس بی آئی کی پینشن یافتگان کی ایسو سی ایشن کے جنرل سکریٹری جناب ایس سی گور کی قیادت میں فراہم کیا جانے والا تعاون بھی شامل ہے۔

مرکزی ٹیم نے مطلع کیا ہے کہ اس سے پہلے لائف سرٹیفکیٹ کو فزیکل یعنی دستاویزی شکل میں جمع کرانا پڑتا تھا اور اس کام کےلئے پینشن یافتگان کو گھنٹوں تک بنکوں کے باہر لائنوں میں کھڑا رہنا پڑتا تھا۔لیکن اب وہ اپنے گھروں سے ہی ایک بٹن کلک کرکے آسانی سے یہ کام کرسکتے ہیں ۔مرکزی ٹیم نے بنک اور ڈاک خانوں کے او ٹی پی،پی پی او نمبر اور بنک کھاتہ نمبر کے لئے آدھار کارڈ اور رجسٹرڈ موبائل نمبر جیسے بعض دستاویزات لانے پر زور دیا ہے۔ خاص طور پراس صورت میں کہ جب وہ پہلی مرتبہ چہرے کی تصدیق سے متعلق تکنیک کے ذریعہ ڈی ایل سی انجام دے رہے ہوں۔یہ سہولت ، ریاستی سرکار سمیت ، پینشن کی منظوری دینے والے متعدد دیگر حکام کے پینشن یافتگان کے لئے بھی یہ سہولت دستیاب ہے۔

مرکزی ٹیم نے سبھی پینشن یافتگان سے درخواست کی ہے کہ وہ محکمے کے باضابطہ یوٹیوب چینل ڈی او پی پی ڈبلیو-انڈین آفیشل سے رجوع کریں۔ جہاں چہرےکی تصدیق سے متعلق تکنیک کے ذریعہ لائف سرٹیفکیٹ جمع کرانے کے عمل کو سادہ زبان میں وضاحت کرنے والی دو ویڈیوز اپ لوڈ کی گئی ہیں۔

پینشن اور پینشن یافتگان کی فلاح و بہبود کا محکمہ ، پورے مہینے یہ مہم چلائے گا۔ اور سبھی پینشن یافتگان سے درخواست ہے کہ وہ چہرے کی تصدیق سے متعلق تکنیک کے ذریعہ اپنے لائف سرٹیفکیٹ جمع کرانے کی غرض سے اس سہولت سے مستفید ہوں۔

 

 

*******************

 

ش ح ۔ع م ۔   م ش

U.N. 12536



(Release ID: 1876057) Visitor Counter : 127


Read this release in: English , Hindi